Paros Ki Cyber Jung
پڑوس کی سائبر جنگ
انٹرنیٹ کی ایجاد کے بعد دنیا گلوبل ویلج ہوگئی خفیہ راز آشکار ہونے لگے اور اکیسویں صدی میں اقتصاد کے زور پر بالادستی کے حصول میں اب جنگوں کر رخ میدان جنگ سے انٹرنیٹ اور انٹرانیٹ پر ہوگیا ہے۔ اسی لئے حربی افواج کے ساتھ سائبر وار فیئر اسکوڈ تشکیل پا رہے ہیں ۔ جن کے ذریعے کسی بھی دشمن ملک کے نظام کو جام کر کے مفلوج کیا جا سکتا ہے پہلے پہل یہ سب جمیز بانڈ کی فلموں میں ملتا تھا مگر اب یہ سب کچھ ہمارے ارد گرد ہو رہا ہے۔اس کی سب سے بڑی مثال 2010 میں وہ وائرس ہے جو استعماری ایجنٹس نے ترکی کی بجلی ٹرانسمیشن لائن میں ڈراپ کیا تھا جہاں سے وہ چلتا ہوا ایران کے بوشراور نتانز ایٹمی پلانٹ میں آیا اور سینٹری فیوجز کی اچھی خاصی تعداد کو بیکار کردیا جس سے ایران کا ایٹمی پروگرام دس برس پیچھے چلا گیا۔ جس کے بعد ایران نے اس ضمن میں بہت کام کیا اور اس خطے میں ایرانی سائبر فورسز کافی سٹرانگ ہیں جس کی مثال ان کا امریکا کے جدید جاسوسی ڈرون کو ہیک کر کے فضا سے لینڈ کروانا ہے۔
گزشتہ مہینوں میں قدس فورس کے قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد ایران بمقابلہ چھوٹے ڈان اور استعمار بہت شدت سے ہو رہا ہے اس میں واضح شدت ایران چین اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے اعلان کے بعد آئی ہے۔جس میں پہلے چھوٹے ڈان کی ملکی ویب سائٹس ہیک ہو گیں پھر دمونا نیوکلیئر سائٹ کی سیکورٹی کو توڑا گیا۔ اس کے جواب میں ایران میں مندرجہ ذیل پر اسرار واقعات ہوے۔۔
26 جون: ایران کے علاقے پارچن کے قریب واقع کھوجر کی بلِسٹک میزائلوں کے لیے تیل فراہم کرنے والی اہم تنصیب پر دھماکہ ہوا۔ جبکہ اس دن ایران کے شہر شیراز میں ایک بجلی گھر میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا جس کے باعث شہر کی بجلی معطل ہو گئی تھی۔
30 جون: ایران کے ایک ہسپتال میں دھماکہ ہوا جس کے نتیجہ میں 19 افراد ہلاک ہوئے۔
دو جولائی: نتانز کی جوہری تنصیب میں دھماکہ اور آتشزدگی۔
تین جولائی: ایران کے شہر شیراز میں بڑی پیمانے پر آگ لگنے کا واقعہ۔
چار جولائی: ایران کے شہر اہواز کے بجلی گھر میں دھماکہ اور آتشزدگی کا واقعہ جبکہ مشہر کے کارون پیٹروکیمکل پلانٹ سے کلورین گیس کے اخراج کا واقعہ سامنے آیا تھا۔
ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کا کہنا ہے کہ نتانز کے جوہری پلانٹ پر ہونے والے دھماکے کی وجہ معلوم کر لی گئی ہے تاہم سکیورٹی وجوہات کی بنا پر ابھی اس کی تفصیلات جاری نہیں کی جا سکتیں۔ الزام چھوٹے ڈان پر لگایا گیا مگر چھوٹا ڈان کبھی بھی ایسی کسی کاروائی کو برملا قبول نہیں کرتا۔
مزے کی بات یہ ہوئی کہ چھوٹا ڈان خود پر ایک اور جوابی سائبر حملہ کی توقع کر رہا تھا مگر جواب سین ڈیاگو کیلی فورنیا کے ساحل پر لنگر انداز بحری جنگی یو ایس ایس بون ہوممے رچرڈ پر پر اسرار دھماکے کی صورت دیا گیا جس میں سترہ سیلرز شدید زخمی ہوے بعض مبصرین کے نزدیک یہ ایران کی جانب سے "نطنز ایٹمی پلانٹ" کو جزوی نقصان پہنچانے کے بدلے میں انتقامی کارروائی ہو سکتی ہے، البتہ ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے مگر یکے بعد دیگرے یہ حملے محض اتفاق نہیں ہو سکتے اور در پردہ آمریکا و ایران کے مابین چالیس سال سے جاری سرد جنگ کو گرم جنگ میں تبدیل کررہے ہیں اب جنگ نیابتی مرحلے سے تن بہ تن معرکے میں تبدیل ہورہی ہے اور اس کے بعد چھوٹے ڈان کو حیفہ کے ملٹری کمپاونڈ میں پر اسرار آگ کا تحفہ دیا گیا جس کا جواب دو دن پہلے ایران کے جنوب میں بوشہر کی بندرگاہ میں کھڑی کم از کم سات کشتیوں میں پراسرار طور پر آگ کی صورت دیا گیا یہ آگ اس شپ یارڈ میں لگی جہاں بحری جہاز اور کشتیاں بنائی جاتی ہیں۔
ایک لمحے کو ہوش میں آکر سوچیں جب پڑوس میں ایسی جادو گری والی جنگ چل رہی ہے انڈیا چین جنگ کے دھانے پر ہیں افغانستان کی کرنسی بھی ہم سے مظبوط ہوگئی ہے۔ چین اور امریکا رفتہ رفتہ جنگ کی طرف بڑھ رہے ہیں، چین نے ایران سے 25 سالہ سٹریٹیجک ڈیل کر لی ہے اور ہم ابھی سی پیک کے سپیل بھی یاد نہیں کر پائے۔ہاں ہمیں رئیل اسٹیٹ کے کاروبار سے خلائی مخلوق کے کردار سے ہی فرصت نہیں ہے .. جب ہرمجدون کے میدان گرم ہونے کو ہیں اقبال تیرے شاہین تیری اس صدا کو نہیں سن رہے کہ
تقدیر کے قاضی کا یہ فتویٰ ہے ازل سے
ہے جرم ضعیفی کی سزا مرگ مفاجات