Afwaj e Pakistan Ko Salam e Ishq
افواجِ پاکستان کو سلام عشق

پاکستان کا دنیا کے نقشے پر بطور ایک ملک معرض وجود میں آنا کسی بہت بڑے معجزے سے کم نہیں ہے، اس وطن عزیز کے حصول کی داستان مسلسل جدوجہد اور لہو کے خراج سے عبارت ہے، اپنے وجود میں آنے کے بعد سے آج تک، ارضِ پاک کو ان گنت مسائل اور چیلنجوں کا سامنا رہا، مگر سب سے بڑا چیلنج ہمارا ازلی و ابدی دشمن بھارت رہا ہے، کہ جس کی کم ظرفی کا یہ عالم ہے کہ، اس سے 14 اگست 1947 لے کر آج تک ہمارے پاک وطن کا وجود ہضم ہی نہ ہو پایا ہے، وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ، پاکستان 28 مئی 1998 کو ایٹمی قوت بننے کے بعد ہارے ناپاک دشمن بھارت کی نیندیں حرام ہوگئیں، اس خطے میں بھارت کی چوہدراہٹ کا خواب ہمیشہ ہمیشہ کے لیے چکنا چور ہوگیا۔
اس ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی نگہبانی پر مامور ہماری بری، بحری اور فضائی افواج جو بھرپور صلاحیتوں کی حامل ہیں، ہمارے بزدل دشمنوں کو اس بات کی جرات ہی نہیں ہونے دیتی کہ وہ، پاکستان پر اپنی میلی نظر ڈالنے کا تصور بھی کر پائیں، بھارت کا ہمیشہ سے وطیرہ رہا ہے کہ، وہ اپنے ملک میں رونما ہونے سکیورٹی مسائل یا دہشت گردی کے واقعات جیسے معاملات پر پاکستان کو ہی مورد الزام ٹھہراتا ہے، جبکہ پوری دنیا جانتی ہے کہ نریندر مودی کی حکومت جو کہ انتہا پسند ہندو تنظیم آر ایس ایس کی پروردہ ہے، وہ ہر بار انتخابات قریب آنے پر، اپنے ملک میں دہشت گردی کروا کر، پاکستان دشمنی کو بطور الیکشن ایجنڈا استعمال کرتا ہے اور اس بار جب بہار میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں تو مودی سرکار نے ایک بار پھر بھارت کے زیر انتظام مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر ایک فالس فلیگ حملہ کروا دیا اور اس کا الزام پاکستان پر دھر دیا، اس حملے کے بعد انڈیا نے اس معاہدے کو یکطرفہ طور معطل کیا جس سے ماہرین کے بقول دونوں ملکوں میں صرف سفارتی ہی نہیں بلکہ سٹریٹجک اور عسکری سطح پر بھی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان کا کہنا ہے کہ اگر انڈیا نے دریاؤں کا بہاؤ روکا یا ان کا رُخ موڑا تو اسے جارحیت، تصور کیا جائے گا اور یہ کہ پاکستان پانی کو قومی سلامتی کے مسئلے کے طور پر دیکھتا ہے۔
جب قومیں آزمائش کے دور سے گزرتی ہیں تو ان کے اصل ہیرو سامنے آتے ہیں۔ پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ ہماری مسلح افواج نے ہر محاذ پر اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر ملک کی بقا اور سالمیت کا دفاع کیا۔ چاہے وہ سرحدوں کی حفاظت ہو، دہشت گردی کے خلاف جنگ ہو، یا قدرتی آفات میں قوم کی مدد افواجِ پاکستان ہمیشہ پیش پیش رہی ہے۔
"تو سلامت وطن، تاقیامت وطن" (ملی نغمہ)
یہ نغمہ صرف گیت نہیں، بلکہ ہمارے سپاہیوں کے دل کی آواز ہے جو اپنی دھرتی سے والہانہ عشق رکھتے ہیں۔
1965ء اور 1971ء کی جنگیں ہوں یا کارگل کی لڑائی، پاک فوج کے جوانوں نے دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر لڑنا سکھایا۔
سرفراز راہی، میجر طفیل محمد، راشد منہاس شہید (نشانِ حیدر) جیسے عظیم سپوتوں نے لازوال قربانیاں دے کر وطن کو سرخرو کیا۔
آپریشن ضربِ عضب اور آپریشن ردالفساد میں افواجِ پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف ناقابلِ فراموش کامیابیاں حاصل کیں۔ اس دوران ہزاروں جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا لیکن پاکستان کی مٹی پر آنچ نہ آنے دی۔
سیلاب، زلزلے اور دیگر قدرتی آفات کے وقت ریلیف اور ریسکیو آپریشنز میں پاک فوج کا کردار ناقابلِ فراموش ہے۔
سی پیک جیسے میگا منصوبوں کی سیکیورٹی ہو یا اقوام متحدہ کے امن مشنز میں شمولیت، ہماری افواج نے ہمیشہ اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت اور امن پسندی کا ثبوت دیا۔
حالیہ دنوں میں بھارت نے 8 اور 9 مئی 2025 کو رات کی تاریکی میں پاکستان کے علاقوں، بہاولپور، مرید کے اور آزاد کشمیر کے سرحدی علاقوں میں اپنے ناپاک عزائم کو پورا کرنے کے لیے میزائل حملے کیے جن میں معصوم بچوں اور عام شہریوں کے ساتھ مساجد کو نشانہ بنایا گیا، ان حملوں کو ناکام بنانے کے لیے افواج پاکستان نے منہ توڑ اور بروقت دفاع کیا، دشمن کے بھیجے گئے، اسرائیلی ساختہ ڈرونز کو ہمارے افواج پاکستان کے جوانوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر عوام پاکستان نے بھی اپنا بھرپور غصہ نکالا اور پوری دنیا پر آشکار کیا کہ
ملک قوم نام ایک
فوج اور عوام ایک
ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پریس کانفرنس میں بھارت کو واضح پیغام دیا تھا کہ ہم اس دراندازی کا بھرپور جواب دیں گے اور جب 10 مئی 2025کو افواج پاکستان نے جوابی حملے کیے تو پورا بھارت لرز اٹھا۔
ہماری افواج نے اپنی قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا، ہمیں اپنی افواج سے عشق ہے والہانہ عشق ہے، ہم سب پاکستانی، اپنی افواج کے اس عزم و استقلال کو سلام پیش کرتے ہیں
"جو سرحدوں پر جاگتے ہیں، وہی شہروں میں سکون بکھیرتے ہیں۔ جو شہید ہوتے ہیں، وہ قوم کی سانسوں میں زندہ رہتے ہیں"۔
دین اسلام میں مجاہد کی فضیلت بیان کی گئی ہے۔
"مجاہد کا ایک دن کا رب کی راہ میں پہرہ دینا، دنیا اور اس کی ہر چیز سے بہتر ہے"۔ (صحیح بخاری، حدیث 2787)
اسی طرح آئینِ پاکستان کا آرٹیکل 245 افواجِ پاکستان کو ملک کے دفاع اور شہریوں کی حفاظت کا ضامن قرار دیتا ہے۔ آج ہمیں ایک بار پھر دنیا پر ثابت کرنا ہے کہ جیسے ہمارے لہو میں پاکستان کا عشق و جنوں بہتا ہے، ٹھیک ویسے ہی ہماری افواج سے بے پناہ محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔
آج ہمیں نام نہاد (میجر) عادل راجہ جیسے وطن فروشوں سے سابقہ ہے جو کہ دشمنوں کے ٹی وی ٹاک شوز میں بیٹھ کر اپنے ملک پر ہرزہ سرائی کرتے دکھائی دیتے ہیں، ایسے نمک حراموں کو نشان عبرت بنایا جانا چاہیے، اسے اور اس جیسی سوچ کے رکھنے والے تمام افراد ملک و قوم کے دشمن ہیں، ان کا پاکستان اور پاکستانی قوم سے قطعاً کوئی تعلق اور واسطہ نہیں ہے۔۔
بقول معروف شاعرہ پروین شاکر۔
تہمت لگا کے ماں پہ جو دشمن سے داد لے
ایسے سخن فروش کو مر جانا چاہئے
آئیے! آج کے اس نازک دور میں، جہاں وطن عزیز بیرونی سازشوں اور اندرونی فتنوں کا شکار ہے، ہم مزید متحد ہو جائیں، اپنے سیاسی، لسانی و فرقہ وارانہ اختلافات کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے فراموش کرکے صرف اور صرف پاکستانی بن جائیں، ہم سب یک زبان ہو کر اپنے محافظوں سے عہد وفا کریں، ان کے لیے دعا کریں اور اپنے ہر ممکن عمل سے ان کی پشت پر کھڑے ہوں۔ ہماری پوری قوم، ایک ایک فرد، اپنی ذات میں پاکستانی فوجی ہے۔
پاک فوج زندہ باد
پاکستان پائندہ باد

