Ceasefire
سیز فائر

بھارتی جارحیت اور شہری آبادیوں پر انڈین فوج کے حملے کے بعد جہاں اکتیس معصوم شہری شہید ہوئے وہیں پاکستان کے اندر شدت سے یہ احساس جنم لینے لگا کہ اب کی بار اگر بھارت کو مناسب جواب نہ دیا گیا تو پھر ہر چند ماہ کے بعد کبھی الیکشن کے بہانے اور کبھی اپنی حکومت کی غلط پالیسیوں کے سر پر بھارت پاکستان پر حملہ کرتا رہے گا اور پھر ساری دنیا نے دیکھا کہ دس مئی کا سورج جب طلوع ہوا تو پاکستانی فضائیہ اور میزائلوں نے ہندوستان کے اندر تین گھنٹے کا بنیان مرصوص آپریشن کیا اور ہندوستان کی تمام اہم ائر بیس اڑا کر رکھ دئیے اور ساتھ ہی سائبر حملے کے ذریعہ کئی انڈین ویب سائٹس اور بجلی کے ستر فیصد تنصیبات کو جام کر دیا اور ہندوستان کا جدید ایس 400 دفاعی نظام کوڑے کا ڈھیر بنا دیا۔
تین گھنٹے کے آپریشن میں پاک فضائیہ نے جنگ کی ساری تکنیکیں تبدیل کردیں اور پاک فضائیہ نے دنیا کو بتا دیا کہ جنگ اسلحہ کے ساتھ نہیں بلکہ جوش، ہوش اور بہترین حکمت عملی سے لڑی جاتی ہے۔ اس جنگ میں پاکستان کا مقابلہ اپنے سے کئی گنا طاقتور دشمن سے تھا لیکن ساری دنیا نے دیکھا کہ ان دونوں فوجوں میں جو بڑا فرق تھا وہ حکمت عملی کا تھا۔ پاکستان نے چھ مئی کے بھارتی حملہ کے بعد دس مئی تک جنگی محاذ پر تو بھارت کو پچھاڑا ہی تھا اور ساتھ ساتھ سفارتی محاذ پر بھی ہندوستان کے امیج کا بیڑا غرق کردیا ہے۔
بھارت نے اپنے گھمنڈ، غرور اور مکاری سے جو جنگ شروع کی اس میں بھارتی میڈیا نے جھوٹ اور فساد کی فصل تیار کی تھی اور پاکستان کی مساجد اور سول مقامات کو نشانہ بنانے کے اگلے دن پاکستان کے بڑے شہروں میں ڈرونز بھیج کر نفسیاتی طور پر پاکستانی فوج اور قوم کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی تھی جس کے بعد عوام میں بہرحال خوف پیدا ہوا تھا کہ پاکستان کے شہر اب ہندوستان کے ڈرونز کی زد میں ہیں۔
میں نے تب بھی کہا تھا کہ اس وقت ہمیں افواج پاکستان کے ردعمل کا انتظار کرنا چاہئے اور پھر ایسا ہوا کہ ان تمام ڈرونز کو ڈفیوز کردیا گیا اور اس دوران میں افواج پاکستان کے ادارہ آئی ایس پی آر کا کردار بھی قابل تحسین رہا ہے اور ڈی جی آئی ایس پی آر نے بہترین پروفیشنلزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے ناصرف عوام اور پاکستانی میڈیا کو درست اطلاعات فراہم کیں بلکہ بین الاقوامی میڈیا کے سامنے افواج پاکستان کے سربراہان نے بریفننگ دیتے ہوئے ہندوستان کی مکاری اور پروپیگنڈہ کا منہ توڑ جواب دیا اور ساتھ ہی یہ پیغام بھی دے دیا کہ پاکستان ہندوستان پر اپنا وار ضرور کرے گا جس کی گونج دنیا بھر میں سنی جائے گی جس کا دباؤ ہندوستانی فوج اور قیادت کے اعصاب پر اس قدر بڑھ گیا تھا کہ ہندوستان نے لائن آف کنٹرول پر گولہ باری شروع کردی اور اپنے ہی سری نگر کے فوجی بریگیڈ کو تباہ کروا بیٹھا اور اپنی کئی چوکیاں چھوڑ کر بھاگ گیا جبکہ پانچ بھارتی طیارے بھی ریٹ کا ڈھیر ثابت ہوئے۔
چھ مئی سے دس مئی کے درمیان بھارت غلطیاں کرتا رہا اور پاکستانی فوجی قیادت ناصرف بھارت کو جواب دیتی رہی بلکہ سفارتی طور پر بھی بھارت کا چہرہ دنیا کے سامنے دکھاتا رہا ہے اور دباؤ میں آکر دس مئی کی رات کو پاکستان کی نور ائر بیس پر میزائلوں سے حملہ کردیا جبکہ دو دیگر بیسوں کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی اور اس کے جواب میں دس مئی کی صبح فجر کے وقت پاک فضائیہ کے شاہینوں اور ڈرونز نے بھارت پر قیامت ڈھا دی اور سرینگر ائر بیس سے لے کر راجستھان تک انڈین فوج کے لئے صف ماتم بچھا دیا اور ان تمام ائر بیسوں کو ملیامیٹ کردیا جہاں سے پاکستان کے اندر در اندازی ہوئی تھی جبکہ نور ائر بیس پر میزائل داغنے والے بیاس ڈپو کو بھی بھسم کردیا۔
تین گھنٹے کے آپریشن میں پاکستانی ڈرون اور فضائیہ کے شاہین ہندوستان کی طاقت کا جنازہ نکالتے رہے اور اپنا مشن پورا کرنے کے بعد واپس آئے تو بھارت نے ہتھیار ڈالتے ہوئے امریکہ کو جنگ بندی کی درخواست کر ڈالی اور اس طرح نماز فجر اور نماز عصر کے دوران ہندوستان کا غرور دفن ہو چکا تھا۔ ہندوستان نے اپنے چھبیس لوگوں کے قتل کا بدلہ لینے کے لئے جو ڈرامہ رچایا تھا اس کے پیچھے اسے اپنے فوجیوں کی سینکڑوں لاشیں اٹھانا پڑیں اور ساتھ ہی بھارت کی فوجی تنصیبات کو جو نقصان پہنچا ہے اس کے اثرات اگلی دھائی تک سنے جائیں گے جبکہ بھارت نے اپنی مکاری کے ذریعہ خطہ میں اپنے سپر پاور ہونے کا بھرم بھی واڑ کر رکھ دیا ہے دوسری طرف پاکستان کا امیج آسمانوں کو چھونے لگا ہے۔
پاکستانی فوج نے نہایت پروفیشنل فوج ہونے کا ثبوت دیا اور کسی بھی سول آبادی پر حملہ نہیں کیا اور اکیسویں صدی کی بہترین جنگی تکنیک متعارف کروائی ہے جس میں بڑے دشمن کے ہاتھ پاؤں باندھ کر وہ کارنامہ سر انجام دیا ہے کہ بھارت کو صدیوں یاد رہے گا اور ساتھ ہی مودی کے الیکشن سٹنٹ کو اٹھا کر گنگا جمنا میں غرق کردیا ہے جس کے بعد لگتا نہیں ہے کہ مودی یہ الیکشن جیت سکے گا۔ میں سمجھتا ہوں کہ مودی کو اس کے مشیروں نے غلط جگہ پھنسا دیا ہے جہاں ہزیمت بھی اٹھانا پڑی اور سیاسی کیریئر بھی تباہ ہوگیا۔
پاکستانی جنگی جہازوں کی قلابازیاں اور ان کے اندر بیٹھے جوانوں کے جگرے دیکھ کر آج دنیا کہنے لگی ہے کہ پاکستانی ائر فورس فضاؤں کی حکمران ہے۔ دس مئی 2025 کی صبح ہمیشہ یاد رکھی جائے گی اور ہمارے شاہنوں کے کارنامے دنیا بھر کی فضائیہ کے ٹریننگ کورسز میں شامل کئے جائیں گے۔ ہمارے شاہین ہمارا فخر تو تھے ہی اب قوم کے سروں کا تاج بن گئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ پاکستان کو ہمیشہ محفوظ رکھے۔

