Ganda Lateefa
گندہ لطیفہ
زرداری صاحب بلوچستان کو اپنی جاگیر سمجھتے ہیں اور جب چاہتے ہیں بلوچستان میں بھونچال ڈال جاتے ہیں اور اب کی بار اہل بلوچستان کا خیال تھا کہ چونکہ بلوچستانی سیاست زرداری کی باندی ہے تو اس مرتبہ بلوچستان میں حکومت پیپلز پارٹی کی ہوگی۔۔ لیکن جو کچھ نواز شریف بلوچستان کے ساتھ کر گئے ہیں۔۔ اس پر زرداری صاحب اور ان کے بیٹے نے جو میڈیا پر مائک پکڑ کر واویلا شروع کیا ہوا ہے اس پر مجھے ایک adult لطیفہ یاد آ گیا۔۔
ایک مولوی صاحب نے خطبہ میں کہا "آپکی بیویاں سارا دن کی تھکی ہوتی ہیں۔۔ اگر وہ سو جائیں اور آپکو انکے قرب کی حاجت ہو تو انتہای شفقت کے ساتھ جگایا کریں"۔۔
حاضرین نے کہا "مولانا صاحب طریقہ بھی آپ ہی بتا دیں کہ کیسے جگایا جائے"۔۔
فرمایا کہ اگر بیوی سو جائے تو آپ ایک کپڑا گیلا لیں اور اسکے پاؤں پر آرام سے پھیریں، اگر وہ گہری نیند میں نہ ہوئی تو جاگ جائیگی۔۔ اور اگر نہ جاگے تو آپ لوگ بھی درگزر فرما لیا کریں۔۔
یہ خطبہ لاؤڈ سپیکر پر تھا جسکو پورا گاؤں سن رہا تھا۔۔
اُس رات مولانا کو گھر جانے میں کافی وقت لگ گیا۔۔ گھر پہنچے تو بیوی سو چکی تھی۔۔ مولانا نے کپڑا گیلا کیا اور بیوی کے پاؤں پر لگایا۔۔
بیوی نے بند آنکھوں کے ساتھ رومانٹک موڈ میں کہا "حضرت خیر ہے! آج اتنے رومانٹک ہیں کہ دوسری بار جگانے آگئے"۔۔
مولانا نے سٹپٹا کر کہا "کیا مطلب؟ میں تو ابھی گھر پہنچا ہوں"۔۔
بیوی بولی "اب اتنے بھی بھولے نہ بنیں۔۔ پہلے بھی گیلا کپڑا لگا کر جگایا اور محبت فرمائی تھی اور اب پھر گیلی ٹاکی لئے کھڑے ہیں"۔۔
مولانا نےمسجد کی جانب دوڑ لگا دی اور اسپیکر میں بولے "گاوں والیو! میرے خطبے پہ نہ رہنا۔۔ اپنی بیویوں کو اپنے اپنے طریقے سے جگانا۔۔ کوئی کنجر گاؤں میں گیلی ٹاکی لے کے پھیر ریا ہے۔۔
لگ ایسا رہا ہے کوئی بلوچستان میں گیلی ٹاکی پھیر گیا ہے۔۔ لیکن بڑے بوڑھے کہہ رہے ہیں یہ مماثلت محض اتفاقی ہے۔۔