Monday, 25 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Sajid Shad
  4. Beti Ki Paidaish Aur Rukhsati

Beti Ki Paidaish Aur Rukhsati

بیٹی کی پیدائش اور رخصتی

بیٹی کی پیدائش پر ماں اور باپ کی کیفیت مختلف ہوتی ہے، ایسا گھر جہاں دونوں پڑھے لکھے ہیں، اولاد کو رب رحیم کی عنائت و کرم سمجھتے ہیں بیٹی اور بیٹے سے محبت میں فرق نہیں کرتے۔

ایسے گھر میں انہی دو افراد کی کیفیت کا جائزہ لیں تو بیٹی کی پیدائش کے پہلے دن اسے گود میں اٹھاتے ہی باپ اور بیٹی میں شفقت اور محبت پوری شیرینی کیساتھ بھر جاتی ہے، باپ اپنی بیٹی سے زیادہ الفت رکھتا ہے، اسکے لاڈ نخرے اسے زیادہ بھاتے ہیں، اسکی فرمائش پوری کرنا باپ کی ترجیح ہوتی ہے، باپ کام سے گھر لوٹے تو بیٹی منتظر ہوتی ہے، مسکرا کے ملتی ہے، پانی پیش کرتی ہے، حال پوچھتی ہے، اور پاس بیٹھ کر اسکی باتیں سنتی ہے۔

دوسری طرف ماں کی کیفیت مختلف ہوتی ہے بیٹی کی پیدائش سے وہ خود کو ادھورا اور غیر مطمعن محسوس کرتی ہے، پڑھی لکھی سمجھدار اور با شعور ہونے کے باوجود اسے بیٹی کی پیدائش اداس کر دیتی ہے، وجہ صرف ایک ہے، اسی لمحے سے اسے یہ دکھ اور فکر لاحق ہو جاتی ہے، کہ اسے ایک دن ہم سے جدا ہو کر رخصت ہو کر ہم سے بچھڑ جانا ہے۔ اسے رخصت کرنے کا مرحلہ اسکے لاشعور میں کسی فلمی منظر کی طرح چلنے لگتا ہے۔

اسکے برعکس بیٹے کے بارے میں وہ خیال کرتی ہے کہ بیٹا انکے ساتھ رہے گا انکا سہارا بنے گا انکی خدمت کرے گا یہی وجہ ہے، کہ بیٹا اگر چھوڑ جائے تو یہ دکھ ماں باپ کو توڑ کر رکھ دیتا ہے، ناقابل برداشت ہوتا ہے، اسی لئے ماں اپنے بیٹے پر کسی کا قبضہ برداشت نہیں کرتی اور اپنی بہو کو اپنے مقابل سمجھنے لگتی ہے۔

بیٹی کی رخصتی کا منظر آنکھوں میں بسائے ساری عمر بیٹی کی پرورش اور تربیت کرتی ہے، تو رخصت کرتے وقت افسردگی کیساتھ یہ خوشی اور امید ہوتی ہے، کہ وہ اپنے گھر اپنے خاوند کیساتھ خوشگوار اور مطمعن زندگی گذارے گی۔

ان امیدوں کو حقیقت بنانے اور سب کی خوش وخرم زندگی کو ممکن بنانے کا کام بھی عورت ہی کر سکتی ہے، یہ عورت کسی بھی روپ میں ہو یہ بہو ہو، ساس ہو، نند ہو، جیٹھانی ہو دیورانی ہو ماں ہو یا بیٹی ہو، ہر روپ زمہ داری کا تقاضا کرتا ہے۔ اپنی بیٹی کی زندگی خوش و خرم اور پرسکون دیکھنا چاہتے ہیں، تو اپنے ارد گرد دوسروں کی بیٹیوں کی زندگی میں خوشی اور سکون کا باعث بن جائیے۔

Check Also

Final Call

By Hussnain Nisar