Megan Burgess Bazyab
میگن برجیس بازیاب
ایک حالیہ واقعہ میں سیالکوٹ پولیس نے غیر معمولی مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے، بالآخر 6 سالہ برازیلین لڑکی میگن برجیس کو محفوظ طریقے سے بچا کر بازیاب کرا لیا گیا۔ یہ زبردست کیس بین الاقوامی حراستی تنازعات کی پیچیدگیوں پر روشنی ڈالتا ہے اور ان کو حل کرنے میں قانون نافذ کرنے والے ادارے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
کہانی کا آغاز ماجرا کلاں کے ایک شخص عبدالرحمن سے ہوتا ہے، جس نے غیر قانونی طور پر ایک دہائی قبل یونان کا سفر شروع کیا تھا۔ یونان میں اپنے قیام کے دوران، عبد الرحمن نے برازیلی شہری SUELY BARGAS DO NASCIMENTO کے ساتھ تعلقات استوار کرکے ان سے شادی کی، جس کے نتیجے میں ان کی بیٹی میگن برجیس کی پیدائش ہوئی۔ پانچ سال قبل، عبدالرحمن اور برازیلین خاتون میں علیحدگی ہوگئی تھی، اور برازیل کے مقامی قوانین کے مطابق عدالت نے حکم دیا تھا کہ میگن ہفتے میں پانچ دن اپنی ماں کے ساتھ اور دو دن اپنے والد کے ساتھ گزارے گی۔
تاہم، 20 اگست 2023 کو عبدالرحمن میگن کو مستقل طور پر اس کی والدہ سے دور لے جانے کے ارادے سے پاکستان لے آیا، اس لڑکی کو ماجرا کلاں تحصیل سمبڑیال میں اس کے دادا دادی کے پاس چھوڑ کر 27 اگست 2023 کو جرمنی واپس آیا تھا۔ 25 اگست، 2023 عبدالرحمن نے لڑکی کی والدہ کو فون کے ذریعے مطلع کیا کہ میگن کو ایک پارک سے اغوا کیا گیا ہے۔
اپنی بیٹی کو واپس لانے کی کوشش میں، میگن کی والدہ نے جرمنی کے شہر میونخ میں قونصلیٹ جنرل سے رابطہ کیا، جس نے جواباً اسلام آباد میں برازیل کے سفارت خانے سے مدد کی درخواست کی۔ برازیل ایمبیسی کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن مسٹر فیبیوم چاویس نے ڈی پی او سیالکوٹ محمد حسن اقبال سے رابطہ کرکے لڑکی کی بازیابی میں مدد کی درخواست کی۔
ڈی پی او سیالکوٹ محمد حسن اقبال نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ڈی ایس پی سرکل سمبڑیال اور ایس ایچ او تھانہ ائیرپورٹ کو میگن کی بازیابی کو یقینی بنانے کے احکامات جاری کر دیئے۔ 3 ستمبر 2023 کو، میگن، عمر فاروق کے ہمراہ، برازیل کے سفارت خانے کے افسر کے بیٹے، مسامی عبدالرحمن کے والد کی رہائش گاہ سے کامیابی سے بازیاب ہوئی اور برازیل کے سفارت خانے کے حوالے کر دی گئی۔
یہ کیس بین الاقوامی تعاون اور پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سرحدوں کے آر پار حراستی تنازعات میں ملوث بچوں کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانے کے لیے پنجاب پولیس کی لگن کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ سیالکوٹ پولیس نے ڈی پی او محمد حسن اقبال کی سربراہی میں ایک پیچیدہ اور حساس بین الاقوامی صورتحال میں انصاف اور بچوں کے تحفظ کے لیے اپنے عزم کی مثال قائم کی ہے۔
میگن برجیس کی بازیابی دونون مملکت کے اقوام کے درمیان تعاون کی طاقت اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے اور بین الاقوامی حراستی لڑائیوں میں پھنسے بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے غیر متزلزل عزم کے ثبوت کے طور پر ایک اعلیٰ مثال کے طور پر ہمارے سامنے ہے۔ اس مشن کے لیے سیالکوٹ پولیس کی لگن ستائش اور انعام کی مستحق ہے، کیونکہ انہوں نے میگن کو اس کی والدہ کے ساتھ دوبارہ ملانے اور اس کی اپنے وطن واپسی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا جوکہ ان کی پیشہ ورانہ مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
میں پنجاب پولیس کے متعلقہ ڈی پی اور اس مہم میں شامل عہدیدار وں کے لیے تمغۂ شجاعت کی سفارش کرتا ہوں کہ انہوں نے اپنی جان پر کھیل کر ایک غیر ملکی بچی کو پاکستان سے بر آمد کرکے برازیل حکام کے حوالے کرکے پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کیا۔ ویلڈن پنجاب پولیس۔