Monday, 25 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Qasim Taj
  4. Muqabla

Muqabla

مقابلہ

میرا سامنے ایک پہاڑ تھا، بہت اُونچا یا یوں کہیے اُس علاقے کا سب سے اُونچا۔ میں اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ سیر پر نکلا ہوا تھا اور آدھی رات میں ہوٹل کے کمرے میں میری آنکھ کھلی، میں یونہی باہر آگیا۔ چاند کی روشنی مدھم ہوچکی تھی، صبح کا وقت قریب تھا، ہوٹل کا جنریٹر بھی بند تھا، سامنے و اردگرد دریا تھا، پہاڑ تھے اور خاموشی تھی۔ اتنی گہری خاموشی کہ انسان اپنے آپ سے کھل کر بات کر سکے، وہ بے بیباک ہوجائے، حیا کے سارے پردے چاک کردے اتنے میں پہاڑ مجھے للکارتا ہے وہی اونچا والا پہاڑ یا یوں کہیے اُس علاقے کا سب سے اونچا پہاڑ۔

"میں سب سے بڑا ہوں، میرے پیچھے چاند اور سورج بھی چُھپ جاتے ہیں، دریا میرا سامنا کرتے ہی مُڑ جاتے ہیں، درخت اور اُن کی لمبائیاں میرے سامنے چھوٹی پڑ جاتی ہے۔ مارخور جیسے جانور مجھے سر کرتے کرتے تھک جاتے ہیں۔ چیتے جیسے جانور میرے اندر چھپ کر غفا بنا لیتے ہیں اور انسان اس کا کیا ہے وہ مجھے سر کرنے کے لیے ہر روز نئے طریقے اپناتا ہے کبھی گدھوں اور گھوڑوں کے زریعے اور کبھی جدید گاڑیوں کے ذریعے۔ انسان میرے حسن سے متاثر بھی ہوتے ہِیں مجھے گھنٹوں دیکھتے ہیں ں مجھ سے، مجھ سے بڑا کون ہے"۔

میں بھی آگے سے بول پڑتا ہوں"میں نے سورج کو چھپایا نہیں میں نے اُس کی روشنی سے بجلی بنا لی ہے، میں نے چاند پر اپنا قدم جما لیا ہے، میں درختوں میں تنوع لے آیا ہوں، جس سے مختلف طرح کے پھل کھاتا ہوں، جانوروں سے مختلف ادویات بنا لیتا ہوں۔ چیتوں سے اپنے حفاظت کرواتا ہوں، اپنے اندر بھی کئی جانور پال بھی رہا ہوں اور مار بھی رہا ہوں۔

انسانوں پر دولت، رُتبے اور طاقت کے ذریعے اپنی دھاس جما چُکا ہوں، میرے ایک حُکم سے تجھ جیسے کئی پہاڑوں کو کاٹ ڈالوں، تیرا سینا پھاڑ ڈالوں اور اُن میں سُرنگوں نکال ڈالوں۔ تو میرا مقابلہ کر ہی نہیں سکتا۔ تُجھے جیسے کئی چیر ڈالے اور کبھی موقع ملا تو تجھے حُسن یوسف دیکھاوں تو اُن کے سامنے کیا چیز۔

یہ بات کرتے کرتے میری سانس پھُول جاتی ہے، میں سانس لینے کے لیے تھوڑا رُکتا ہی ہوں کہ آزان کی آواز آنا شروع ہوجاتی ہے۔ موذن اللہ اکبر، اللہ اکبر ادا کرتا ہے۔ میرے اندر کا تکبر خاموش ہوجاتا ہے، مجھے اپنے خیالات پر شرمندگی سی آتی ہے اور میں کمرے میں جا کر وہاں پر موجود جائےنماز پر سر بسجود ہوجاتا ہوں۔

Check Also

Vella Graduate

By Zubair Hafeez