Imandari Aur Dayanatdari
ایمانداری اور دیانتداری
1985 میں جاپان کا جی ڈی پی 1.5 ٹرلین ڈالر تھا صرف پانچ سال 1990 میں جاپان کا جی ڈی پی ڈبل ہو کر تین ٹرلین ڈالر ہوگیا۔ سنہ 2000 میں جاپان کا جی ڈی پی پانچ ٹرلین ڈالر تھا اور آج 2023 جاپان کا جی ڈی پی چار ٹرلین ڈالر سے متجاوز ہے۔
1985 میں پاکستان کا جی ڈی پی اکتیس بلین ڈالر تھا پانچ سال بعد صرف آٹھ بلین بڑھ کر چالیس بلین ڈالر ہو سکا۔ سنہ 2000 میں پاکستان کا جی ڈی پی 100 بلین ڈالر تھا اور آج 2023 میں پاکستان کا جی ڈی پی 340 بلین ڈالر ہے۔
1985 میں جاپان کی آبادی تیرہ کروڑ تھی، پانچ سال بعد 1990 میں یہ آبادی کم ہو کر بارہ کروڑ تیس لاکھ رہ گئی۔ آج 2024 میں بھی جاپان کی آبادی وہی بارہ کروڑ تیس لاکھ ہی ہے۔
1985 میں پاکستان کی آبادی نو کروڑ ستر لاکھ تھی، پانچ سال بعد 1990 میں یہ آبادی بڑھ کر ساڑھے بارہ کروڑ لاکھ ہوگئی۔ اور آج 2024 میں پاکستان کی آبادی ڈبل ہو کر پچیس کروڑ ہوگئی ہے۔
پاکستان آبادی کا پچاس فیصد خواتین ہیں جو گھروں میں محصور ہیں ان کا معیشت میں کوئی قابل ذکر حصہ نہیں ہے۔ باقی پچاس فیصد مرد آبادی میں دس فیصد بچے اور دس فیصد بوڑھے نکال دیں۔ ان کا بھی معیشت میں کوئی بہت بڑا حصہ نہیں ہے۔
تو یوں سمجھیں کہ پاکستان کی صرف پچیس فیصد آبادی ہے جو کام کرتی ہے اور معاشی ترقی میں کردار ادا کرتی ہے۔ میرا اندازہ غلط بھی ہو سکتا ہے تو ہم اس میں دس فیصد تک کمی بیشی رکھ لیتے ہیں۔
اب اگر پاکستان ترقی کرنا چاہتا ہے تو سب سے پہلے آبادی پر کنٹرول کرنا ہوگا، خواتین کو بھی مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنا ہوگا۔ جھوٹ، چوری، رشوت خوری اور دو نمبری کے سارے کام بند کرنے پڑیں گے۔
ایمان کا مطلب صرف اللہ رسول پر ایمان رکھنا نہیں ہے، ایمان کا مطلب زندگی کے ہر کام میں مکمل ایمانداری اور دیانتداری سے کام کرنا ہے۔ پاکستان میں پچیس کروڑ مسلمان ہیں لیکن ایماندار ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتا اور جاپان کی ترقی کی واحد وجہ ایمانداری ہے۔