Tuesday, 26 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Qamar Naqeeb Khan
  4. Iddat Ki Rasam

Iddat Ki Rasam

عدت کی رسم

ہمارے محلے میں ایک بائیس سالہ لڑکی کا شوہر روڈ ایکسیڈنٹ میں مر گیا، شادی کو ابھی چھے مہینے ہی ہوئے تھے۔ ہنی مون کے لیے ناران کاغان بابوسر گئے تھے، تیسرے مہینے میٹھا پکا کر لڑکی کو کچن دیا گیا، دعوتوں کا سلسلہ بھی جاری تھا کہ لڑکا موٹرسائیکل پر آفس جاتے ہوئے ایکسیڈنٹ میں مارا گیا۔

ابھی لاش گھر بھی نہیں پہنچی تھی کہ لڑکے کی ماں اور بہنوں نے بھابھی کو کوسنا شروع کر دیا کہ یہ منحوس ڈائن ہمارے بھائی کو کھا گئی۔ لڑکی شوہر مرنے پر غمزدہ تو تھی ہی حیران پریشان رہ گئی کہ میں نے اپنا شوہر کیسے مارا؟ لڑکی نے خاموشی سے یہ باتیں برداشت کیں لیکن تیجے کا ختم ہونے پر ان باتوں کی بازگشت دوبارہ سنائی دی۔

لڑکی کو پہلے دن سے ہی عدت میں بٹھا دیا گیا تھا، لوگوں سے ملنا جلنا بند تھا باہر آنا جانا بند تھا۔ اچھے کپڑے پہننا تیار ہونا خوشبو لگانا سب کچھ بند اور گھر میں عورتوں کی باتیں، مستقبل کا خوف، جوانی کی بیوگی۔ شوہر کے چالیسویں تک لڑکی آدھی پاگل ہو چکی تھی۔ لڑائی جھگڑے شروع ہوئے ہاتھا پائی مار کٹائی ہوئی، دوسرے مہینے لڑکی سسرال سے بھاگ گئی۔ ایک ہفتے کی تلاش کے بعد مل گئی تھانہ کچہری ہوا، دار الامان بھیجا گیا، پولیس والیوں نے بھی تھپڑ مارے، کرنٹ لگایا گیا۔ چار ماہ بعد لڑکی مکمل طور پر پاگل ہو چکی تھی۔

ہمارے رشتے داروں میں ہی ایک اور خاتون بیوہ ہوئیں، ان کی عمر ساٹھ سال سے زیادہ تھی۔ انہیں بھی عدت میں بٹھا دیا گیا۔ حالانکہ ان کی اگلی شادی کا کوئی امکان نہیں تھا، میڈیکلی بھی وہ اس عمر سے گزر چکی تھیں لیکن پھر بھی انہیں عدت کی تمام تر پابندیاں دیکھنی پڑیں۔ کسی شادی بیاہ میں ویسے بھی بیوہ کی موجودگی کو اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا، عدت میں کسی فوتگی پر بھی نہیں جا سکتی۔

ایک تو عورت کا شوہر مر جائے، دوسری جانب عدت کے نام پر اسے قید کی سزا سنائی جائے۔۔ یہ کیسا انصاف ہے۔ عدت کا تعلق اگلی شادی سے ہو سکتا ہے کہ تین ماہواری تک انتظار کیا جائے اور پھر اگلی شادی کی جائے تاکہ پیدا ہونے والے بچے کی ولدیت میں کوئی شک شبہ نہ ہو۔

عدت میں شادی پر پابندی سمجھ میں آتی ہے لیکن عدت میں عورت کی سوشل لائف ختم کر دینا، قید تنہائی گزارنے پر مجبور کر دینا اور پھر توہم پرستی کی باتیں کرنا سراسر زیادتی ہے۔

عدت کی یہ رسم ختم ہونی چاہیے تاکہ بیوہ خواتین کی زندگی مزید اجیرن نہ کی جائے۔

Check Also

Selfie Program

By Syed Mehdi Bukhari