Tuesday, 26 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Qamar Naqeeb Khan
  4. Halal Ya Haraam

Halal Ya Haraam

حلال یا حرام

قرآن مجید ایسی کتاب ہے جس کے کئی معنی ہو سکتے ہیں۔ بلکہ ننانوے فیصد کا ماننا ہے کہ اس کا ترجمہ ممکن ہی نہیں۔ پچھلے تیرہ سو سال تک عوام کا خیال تھا کہ زمین ساکن ہے لہٰذا قرآن سے ثابت کیا جاتا رہا زمین ساکن ہے۔ پھر معلوم ہوا زمین گھومتی ہے تو قرآن سے ثابت کیا گیا کہ زمین گھومتی ہے۔ یعنی قرآن و حدیث کے الفاظ سے دونوں طرح کی چیزیں ثابت کی جا سکتی ہیں۔ یہ ایسی موم کی ناک ہے جسے علمائے کرام جیسے چاہیی موڑ سکتے ہیں۔

ساتویں صدی میں یہ بحث عروج پر تھی کہ حجامہ واجب ہے یا فرض۔۔ یہ بحث بھی ساتویں صدی سے جاری ہے کہ انگریزی لباس پہننا جائز ہے یا حرام ہے، گناہ ملے گا یا کوئی فرق نہیں پڑے گا؟ دونوں طرح کے دلائل قرآن و حدیث سے مل جائیں گے۔

پچھلے تیرہ سو سال غلامی رائج تھی تو قرآن و حدیث کے دلائل غلامی کے اثبات میں تھے، امریکہ نے غلامی کا قانون ختم کیا، بتدریج بقیہ دنیا سے غلامی ختم ہوئی۔ 1960 میں سعودی عرب نے بھی غلامی کر دی۔ آج کل قرآن و حدیث سے غلام اور لونڈی ممنوع ثابت کی جاتی ہے۔

اگر کوئی قرآن سے مسیح کا مرنا اور کوئی نہ مرنا ثابت کرنا چاہے تو ان دونوں کو دلیل قرآن میں مل جائے گی۔

ایک آیت کہتی ہے: وَ مَا قَتَلُوۡہُ وَ مَا صَلَبُوۡہُ وَ لٰکِنۡ شُبِّہَ لَہُمۡ

انہوں نے عیسٰی کو قتل نہیں کیا اور نہ انہیں سولی پر چڑھا پائے لیکن ان لوگوں کو انکی سی صورت معلوم ہوئی۔ (سورۃ النساء 157)

اور دوسری آیت کہتی ہے: إِذْ قَالَ اللَّ۔ هُ يَا عِيسَىٰ إِنِّي مُتَوَفِّيكَ وَرَ‌افِعُكَ إِلَيَّ

جس وقت اللّ۔ ٰهِ نے فرمایا اے عیسیٰ! بے شک میں تمہیں وفات دینے والا ہوں اور تمہیں اپنی طرف اٹھانے والا ہوں۔ (آل عمران 55)

اب آپ لڑتے رہیں کس لفظ کا کیا مطلب تھا اور یہاں کیا کہنا چاہ رہا ہے۔ ہمارا ایمان ہے کہ قرآن مجید محفوظ ہے۔ میں کہتا ہوں اس کے صرف الفاظ ہی محفوظ ہیں اور کچھ بھی محفوظ نہیں۔

زیادہ نہیں ابھی کچھ عرصہ قبل جمہوریت کفر ہوا کرتی تھی، عورت کو ووٹ ڈالنا حرام ہوتا تھا، بےنظیر کو ووٹ دینے سے نکاح ٹوٹتے تھے۔ پھر قرآن و حدیث کے دلائل سے جمہوریت ہی اسلامی نظام بن گئی۔

پرنٹنگ پریس، تصویر، ویڈیو، ٹی وی، انٹرنیٹ ہر چیز قرآن و حدیث کے دلائل کی روشنی میں ممنوع قرار پائی پھر اسی قرآن و حدیث سے ان سب چیزوں کا جواز بھی مل گیا۔

دودھ بینک ممنوع حرام خلاف اسلام قرار پایا ہے، اگلے چند سالوں میں حلال ہو جائے گا۔ دودھ والوں نے غلطی کی، بینک کھولنے سے پہلے بیس پچیس لاکھ تقی عثمانی کو دے کر اپنے حق میں فتویٰ لے لیتے تو اسلامی دودھ بینک آرام سکون سے چلتا رہتا۔

Check Also

Akbar The Great Mogul

By Rauf Klasra