Tuesday, 26 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Nusrat Sarfaraz
  4. Selab Kahani, Desi Angelina Jolie

Selab Kahani, Desi Angelina Jolie

سیلاب کہانی:دیسی انجلینا جولی

"میڈم یہ دیکھیں۔۔ ڈزائنر سوٹ ہے۔۔ موقع کے حساب سے کلر اور ڈئزاین بھی بہت اچھا ہے۔۔ " انجمن کی اسٹائلسٹ نے ایک سوٹ اس کو دکھایا۔

"زیادہ مہنگا بھی نہیں ہے۔۔ صرف پانچ لاکھ۔۔ "

انجمن نے اس کی بات کاٹ دی "بات مہنگے سستے کی نہیں ہے۔۔ مگر آپ خود سوچیں۔۔ مجھے انجلینا جولی کے ساتھ جانا ہے۔۔ سوٹ ایسا ہو کہ میں اس کے ساتھ کھڑی جچوں۔۔ "

انجمن کو جب پتہ چلا کہ انجلینا جولی پاکستان آ رہی ہے اور انھیں لے کر سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کروانے کی ذمہ داری انجمن کو دی گئی ہے تب سے انجمن کی راتوں کی نیند اڑ گئی تھی۔

فوراً شہر کے مہنگے ترین پارلر سے اپائنٹمنٹ لیا گیا۔ وقت کم تھا ورنہ وہ دبئی کے پارلر جاتی۔ اسکن پالش، ہیر ٹریٹمنٹ، مینی کیور، پیڈی کیور، نیل آرٹ سب کچھ نئے سرے سے کروایا گیا۔ لاکھوں روپے خرچ کئے جا رہے تھے۔

دو دن بعد انجلینا جولی کی آمد متوقع تھی اور اب تک انجمن کا دل کسی ڈریس پر مطمئن نہیں ہو رہا تھا۔ اس کی اسٹائلسٹ اب تک کئی سوٹ دکھا چکی تھی۔ ملک کے مایہ ناز ڈریس ڈئزانرز دن رات لگے ہوئے تھے۔ مگر نجانے انجمن کو کیسا ڈریس چاہئے تھا۔

"کاش تھوڑا پہلے پتہ چل جاتا! میں کسی انڈین ڈئزانر سے سوٹ ڈئزائن کرواتی۔۔ "

انجمن کو دیر سے اطلاع ملنے کا بڑا قلق تھا وہ اپنی اسٹائلسٹ سے بولی "میرا ڈریس ایسا ہونا چاہئے جس میں میری شخصیت انجلینا جولی کے سامنے دبے نہیں۔۔ میں اس کے ساتھ بھی نمایاں نظر آؤں۔۔ دن کا وقت ہوگا تو رنگ ہلکے ہونے چاہئے۔۔ مگر کپڑے کی نفاست ایسی ہو کہ تصویروں میں نمایاں نظر آئے۔۔ آپ کو پتہ ہے وہ تصویریں انٹر نیشنل لیول پر جائیں گی۔۔ اور ڈئزائن کی خوبصورتی توایسی ہو کہ انجلینا جولی بھی دیکھتی رہ جائے"۔

اسٹائلسٹ اپنا ماتھا رگڑ کر رہ گئی۔ وہ چار دن سے جاگ رہی تھی۔ ایک دو گھنٹہ کی نیند بمشکل لے رہی تھی۔ مگر سوٹ فائنل نہیں ہو پا رہا تھا اور جب تک سوٹ فائنل نہیں ہوگا تب تک ہینڈ بیگ اور فٹ وئیر بھی اٹکا رہے گا۔۔ وقت کم بچا تھا اسٹائلسٹ پھر سے ڈزائنرز کی ٹیم کے ساتھ رابطے میں آ گئی۔ خود ڈئزانرز بھی اس موقع کا فائدہ اٹھانا چاہتے تھے۔ اگر انجمن اس دن انجلینا جولی کے ساتھ ان کو ڈئزائن کیا ہوا سوٹ پہن کر جاتی تو ان کے بزنس کو بوسٹ مل سکتا تھا۔ انٹر نیشنل لیول پر ان کو پہچان مل جاتی۔ سب ہی اس موقعہ کا فائدہ اٹھانا چاہتے تھے۔

٭٭٭

"سائیں۔۔ تین دن سے بخار میں تپ رہی ہے۔۔ کوئی دوا۔۔ کوئی دارو؟"

جمن افسر کے سامنے ہاتھ جوڑے کھڑا تھا، اس کیمپ کو چاروں طرف سے سیز کر دیا گیا تھا۔ سیلاب زدگان کی خوراک میں کمی کر دی گئی تھی تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ کمزور اور لاچار نظر آئیں۔ بیمار سیلاب زدگا ن کی دوا بند کر دی گئی تھی تاکہ وہ شدید بیمار لگیں۔

آخر کو انجلینا جولی ایسے ہی لوگوں کو دیکھنے آ رہی تھی۔

افسر نے غصہ سے کہا "ارے بابا دو دن کی بات ہے۔۔ صبر کرو۔۔ "

مگر جمن کو صبر کہاں۔۔ اس کی جوان بیٹی ڈینگی میں مبتلا تھی۔ شدید بخار اور بدن درد نے اس کو ادھ مرا کر دیا تھا۔ جمن اس کی کراہیں سن کر تڑپ تڑپ جاتا تھا۔

"سائیں ایک گولی۔۔ بس ایک گولی۔۔ درد کم ہو جائے گا۔۔ آج کی رات گزر جائے گی۔۔ " وہ افسر کے پیر پکڑ کر بیٹھ گیا۔ افسر نے بادل نخواستہ ساتھ کھڑے اپنے پی اے کو کہا "ایک پین کلر دے دو۔۔ لائٹ پوٹینسی کی دینا۔۔ "

جمن کو پوری بات تو سمجھ نہیں آئی بس یہ پتہ چلا کہ ایک گولی آج رات کے لئے مل جائے گی۔

افسر اپنے پی اے سے مزید کیمپوں کا حال ڈسکس کر رہا تھا۔ انجلینا جولی کا ایک دن کا دورہ تھا۔ اس میں وہ چار کیمپ کا دورہ کرتی۔ افسر کو "اوپر" سے ہدایت دی گئی تھی کہ کیمپس کی حالت درگرگو ہونی چاہئے۔۔ سیلاب زدگان بھوکے اور کمزور ہونے چاہئے۔۔ خوراک اور علاج کی سہولیات ان کیمپوں میں کم کر دی جائے۔۔ سیلاب زدگان کے لئے خصوصی طور پر پھٹے پرانے کپڑوں کا انتظام کیا جائے۔۔ غرض ان کیمپوں وہ حال ہو نا چاہئے کہ انجلینا جولی کا دل رو پڑے اور وہ واپس جا کر انٹر نیشنل لیول پر پاکستان کی زیادہ سے زیادہ مدد کے لئے اپیل کر دے۔

٭٭٭

بلاآ خر انجمن کا ڈریس فائنل ہو گیا۔ آٹھ لاکھ کی لاگت سے تیار ہونے والا ڈریس بے حد نفیس تھا۔ موقعہ کی مناسبت سے ہلکے سبز رنگ کا سوٹ۔۔ ساتھ بے حد نازک اور نفیس کڑھائی سے مزین سفید دوپٹہ۔ انجمن کچھ کچھ مطمئن نظر آنے لگی۔

ڈریس کی خوبصورتی بڑھاتا خوبصورت ہم رنگ فٹ ویر اور کنٹراسٹ میں لیا گیا ہینڈ بیگ بھی کم نہ تھا۔ دس لاکھ میں سب کچھ ارینج ہو گیا تھا۔ بس اب انجمن کو جیولری کا انتخاب کرنا تھا۔

"کانوں میں پہنے کے لئے کوئی ہلکی اور نازک جیولری ہونی چاہیے۔۔ ایک ہاتھ میں توبرانڈڈ واچ ہوگی۔۔ دوسرے ہاتھ کے لئے کوئی سبک سا بریسلیٹ ہونا چاہئے۔۔ اور ہاں انگوٹھیاں بس دو کافی رہیں گی۔۔ " وہ اپنی اسٹائلسٹ کو ہدایت دینے لگی۔

"میڈم آپ کی تقریر۔۔ " انجمن کے اسپوکس پرسن نے انگریزی زبان میں تقریر لکھی تھی۔

انجمن نے پرچہ اس کے ہاتھ سے لیا اور کہا "گاڑی میں پڑھ لوں گی۔۔ سیلاب زدگان کی بری حالت اور بیرونی امداد کی اہمیت کا ذکر کیا ہے نا؟"

اسپوکس پرسن بولا "جی میڈم ایسا نقشہ کھینچا ہے کہ انجلینا جولی بھی رو دے گی۔۔ اور ہمیں مزید امداد ملے گی۔۔ "

٭٭٭

"اماں بھوک لگی ہے۔۔ " گیارہ سالہ حسن صبح سے بھوکا تھا۔ رات بھی کھانا بہت کم تھا۔ اس کا پیٹ نہیں بھر سکا تھا اور اب دن کا ایک بجنے والا تھا۔ ناشتہ تک نہیں دیا گیا تھا۔

"صبر کر بیٹا۔۔ کوئی عورت بھار ملک سے کیمپ کا دورہ کرنے آ رہی ہے۔۔ وہ ہمارے لئے کھانا بھی لائے گی۔۔ کپڑے لائے گی۔۔ دوا لائے گی۔۔ بس تھوڑی دیر اور صبر کر لے۔۔ "

صبر کے سوا چارہ ہی کیا تھا! حسن نے ایک گلاس پانی اور پی لیا۔

٭٭٭

انجمن جانے کے لئے تیار کھڑی تھی۔ نک سک سے درست۔۔ جدید مگر سادہ ہیر اسٹائل۔۔ سر پر جما ہوا دوپٹہ، نیوڈ میک اپ۔۔ وہ خود کو آئینے میں دیکھ کر خوش ہوگئی۔

مہنگی ترین پراڈکٹس نے انجمن کے حسین چہرے کو مزید حسین بنا دیا تھا۔ اس کی دودھ گلابوں جیسی رنگت مزید نکھر گئی تھی۔ نیوڈ میک اپ نے اس کو ایک الوہی سا حسن بخش دیا تھا۔ جانے سے پہلے وہ اپنا فوٹو سیشن کروا چکی تھی اور اب اپنے کیمرہ مین کو ہدایات دے رہی تھی۔

"ہر اینگل سے تصویر لینی ہے۔۔ انجلینا جولی کے ساتھ لینی ہیں۔۔ کیمپ کےاندر کی ساری پکچر کینڈڈ ہونی چاہئے۔۔ "

کیمرہ مین اپنی پوری ٹیم کے ساتھ بالکل تیار تھا۔ وہ اپنا کام خوب جانتا تھا۔

گاڑی تیار تھی۔ انجلینا جولی پاکستان میں اتر چکی تھی اور ایک گھنٹے کے ریسٹ کے بعد روانگی متوقع تھی۔ انجمن اپنے جدید ترین گاڑی میں انجلینا جولی کے ریسٹ ہاؤس کی طرف رواں دواں تھی۔ ریسٹ ہاؤس پہنچی تو اسے حیرت کا شدید جھٹکا لگا۔ انجلینا جولی اس کے پہنچتے ہی کمرے سے باہر آ گئی۔

انجمن انجلینا جولی کا حلیہ دیکھ کر دنگ رہ گئی۔ میک اپ سے عاری چہرہ، ہر قسم کے زیور سے پاک بدن، بالکل سادہ سیاہ شلوار قمیص اور سیاہ ہی رنگ کی چادر۔

انجمن نے اپنے تاثرات کو کنٹرول کیا اور انجلینا جولی سے ہاتھ ملایا۔ اور اپنا تعارف کروایا۔ انجلینا جولی نے ایک مہربان مسکراہٹ دی مگر صاف ظاہر تھا کہ اسے انجمن سے کوئی دلچسپی نہیں تھی۔

تعارف کے فوراً بعد روانگی ہوئی۔ انجمن تو گھر سے ناشتہ بھی نہیں کرکے چلی تھی کیوں کہ اس کا خیال تھا وہاں انجلینا جولی کے ساتھ پر تکلف ناشتے کا اہتمام ہوگا۔ مگر جلد ہی اسے بتایا کہ انجلینا جولی نے ہوائی جہاز میں ناشتہ کر چکی تھی اور یہاں اس نے کسی بھی قسم کے اہتمام کو روک دیا تھا۔

"خیر اب تو بھوکے پیٹ ہی جانا پڑے گا"۔ انجمن دل ہی دل میں سوچتی۔۔ خوشامدی مسکراہٹ چہرے پر سجائے انجلینا جولی کے ساتھ باہر نکلی۔ کیمپ تک جانے کے لئے ہیلی کاپٹر کا بندوبست کیا گیا تھا۔

انجلینا جولی انجمن کے ڈریس اور دیگر تیاریوں سے بالکل متاثر نظر نہیں آرہی تھی۔ وہ مسلسل سیلاب زدگان کے بارے میں بات چیت کر رہی تھی۔ فضائی دورے کے بعد ایک جگہ لینڈنگ کی گئی۔ ایک ریسٹ ہاؤس میں وقتی قیام کا انتظام کیا گیا تھا مگر انجلینا جولی نے وہاں رکنے سے بھی انکار کر دیا۔ انجمن کی آنتیں اب قل پڑھ رہی تھیں۔ باقی کا سفر لینڈ کروزر کے ذریعے کیا گیا۔

کیمپ کی حالت دیکھ کر انجلینا جولی کی آنکھوں سے آنسو رواں ہو گئے۔ انجمن نے بھی کچھ اشک بہانے کی کوشش کی مگر بمشکل آنکھ کے کناروں پر تھوڑی سی نمی لا پائی۔ انجلینا جولی کیمپ میں سیلاب زدگان کے قریب زمین پر ہی بیٹھ گئی تھی انجمن کی جان پر بن آئی۔

اتنے مہنگے ڈریس کے ساتھ مٹی اور کیچڑ سے بھری ہوئی زمین پر بیٹھنے کا تصور ہی انجمن کے لئے محال تھا۔ مگر صورتحال ایسی تھی کہ انجمن کو بھی بیٹھنا ہی پڑا۔ وہ چہرے پر مصنوعی غم سجائے انجلینا جولی کے ساتھ بیٹھ گئی۔ انجلینا جولی اس کو مسلسل اگنور کر رہی تھی۔ اس کی توجہ کا مرکز سیلاب زدہ عوتیں تھیں۔ اس نے ساتھ بیٹھی ایک عورت کا ہاتھ تھام لیا۔ انجمن کو الٹی آنے لگی۔ اس نے انجلینا جولی کی نقل کرتے ہوئےکسی عورت کا ہاتھ تھامنا چاہا مگر وہاں کی عورتیں اتنی گندی اور بدبو دار تھیں کہ اب انجمن سے ہو نہ پایا۔

انجلینا جولی انجمن کو نظر انداز کر کے ان گندی عورتوں میں گھل مل گئی۔ انجمن پیچ و تاب کھانے لگی۔ اس نے انگریزی میں عورتوں کی ترجمانی کرنی چاہی مگر انجلینا جولی نے اسے روک دیا۔

"no no، please, let her say, I want to listen her"

"جیسے اس کو بڑا سمجھ آئے گا۔۔ " انجمن نے نخوت سے سوچا مگر وہ یہ دیکھ کر حیران ہو گئی کہ وہ ان عورتوں کی باتیں سن کر رو رہی تھی۔۔

"پتہ نہیں اس کو کیا سمجھ آ رہا ہے۔۔ "اس نے سوچا

لنچ ٹائم ہوا تو انجمن کو کھانے کی امید بندھی مگر یہ دیکھ کر اس کی حالت بری ہو گئی کہ انجلینا جولی ان عورتوں کے ساتھ بیٹھ کر ہی کھانا کھا رہی تھی۔ انجمن نے بھوکا رہنے کو ترجیح دی۔ سارا دن انجلینا جولی یہ ہی تماشہ کرتی رہی۔ کبھی کسی عورت کے پاس جا بیٹھی کبھی کسی مرد کو داستان سننے لگتی۔ حد تو یہ ہے کہ اس نے ناک بہتے گندے بچوں کو بھی گود میں بٹھا لیا۔ انجمن کا برا حال ہو چکا تھا۔ گرمی بدبو سے اس کا دماغ پھٹنے لگا۔

اتنے مہنگے کپڑوں میں انجلینا جولی کے ساتھ کوئی فوٹو شوٹ نہیں ہوا۔ انجمن کو انجلینا جولی کی طرف سے مسلسل نظر انداز کئے جانے کا دکھ کھائے جا رہا تھا۔ بھوک سے نڈھال وہ جلد از جلد یہاں سے نکلنا چاہتی تھی مگر انجلینا جولی کو نجانے یہاں کیا مزا آ رہا تھا۔ ایسا لگتا تھا کہ جیسے وہ تو وہاں سے آنا ہی نہیں چاہتی۔

خدا خدا کر کے دن ڈھلا اور ان کی واپسی ہوئی۔ گھر آتے آتے انجمن کا غصہ ساتویں آسمان کو چھو رہا تھا۔ "ہونہہ۔۔ آئی بڑی۔۔ لاکھوں کا سوٹ خراب کروادیا۔۔ "

اگلے دن انجلینا جولی کی اپنے وطن روانگی تھی۔ ایک بار پھر انجمن کو اس کے پاس جانا تھا۔ انجلینا جولی کی حرکتیں سوچ سوچ کر اس کا ہرگز دل نہیں چاہ رہا تھا مگر مجبوری تھی جانا پڑا۔ انجمن کی تیاری آج بھی قابل دید تھی اور انجلینا جولی آج بھی نہایت سادہ کپڑوں میں ملبوس تھی۔۔ نہ میک اپ نہ جیولری۔

وہ سب سے ہاتھ ملاتی۔۔ ہلکے ہلکے سروں میں بات کرتی رہی۔۔ انجمن نے بھی مصنوعی الوداعی بوسہ دیا۔ انجلینا جولی اپنے ہوائی جہاز میں جا بیٹھی۔

انجمن ناگوار ی سے اس کے جہاز کو دیکھتی رہی۔ واپسی پر انجمن نے اپنے پی اے سے کہا "انجلینا جولی کے وزٹ کے اخراجات کے بجٹ میں پچاس لاکھ کا بل بھی شامل کروا دیں"۔

پی اے نے سعادت مندی سے سر ہلا دیا۔ انجمن نے دل میں سوچا "ہونہہ۔۔ انجلینا جولی۔۔ دو دن ضائع کر دئے۔۔ اب اگر تگڑی امداد مل جائے تو ان دو دن کا خمیازہ ادا ہو سکے گا۔ "

٭٭٭

Check Also

Final Call

By Hussnain Nisar