Sabz Passport
سبز پاسپورٹ
"اف یہ اس قدر گندا ہے کہ بس۔۔"، رائمہ نے پاکستانی ایر پورٹ پر قدم رکھتے ہی کہا "ہر طرف گندگی۔۔ کوئی مین ٹینینس ہی نہیں ہے۔۔" موبائل فون پر اپنی بہن سے بات کرتے ہوئے اس کی زبان مسلسل زہر اگل رہی تھی۔
"موم!" آٹھ سالہ سنی نے دوسری بار اپنی ماں کو متوجہ کرنا چاہا مگر رائمہ کا پورا دھیان ایر پورٹ کی حالت زار کو بیان کرنے کی طرف مبذول تھا۔"موم!" اب کی بار سنی نے کافی تیز آواز میں پکارا تھا "یس ہنی! واٹ ہیپنڈ؟ "رائمہ کو بادل نخواستہ اپنا پسندیدہ موضوع چھوڑنا پڑا۔
"موم۔ ?where should I bin these"سنی نے ہاتھ میں پکڑے جوس کے ڈبے اور چاکلیٹ کے رپیرز رائمہ کے سامنے کر د ئیے۔"ارے بابا پھینک دو یہیں۔۔"رائمہ نے ایرپورٹ کے فرش کی طرف اشارہ کیا۔"بٹ موم۔۔ ڈسٹ بن۔۔"سنی نے حیرت سے ماں کو دیکھا۔ امریکہ میں پلا بڑھا بچہ یہ بد تہذیبی ہضم نہ کر پایا۔
"ارے چھوڑو ڈسٹ بن۔۔ اتنی دور رکھا ہے۔۔ کون جائے گا وہاں۔۔ یہاں چئیر کے پیچھے ہی ڈال دو۔۔ سوئیپر اٹھا لے گا۔"رائمہ نے بیزاری سے جواب دیا اور پھر سے اپنے پسندیدہ موضوع کی طرف لوٹ گئی۔
"تم بھی نکلو یہاں سے۔۔ امریکہ یا کینیڈا شفٹ ہو جاؤ۔۔"اس نے اپنی بہن کو اپنا پیٹنٹ مشورہ پھر سے دیا۔
"ارے کوئی مشکل نہیں ہے۔۔ اپنے میاں سے کہو اسٹوڈینٹ ویزا لے کر پہنچ جائے۔۔ بس پھر کچھ ٹائم گزار لے جیسے تیسے۔۔ شہریت مل جائے تو بس پھر فیملی کو بھی بلا لے۔۔"رائمہ نے نہایت آسان حل پیش کیا۔
٭٭
عالمی ہینڈلے کا 2022کا پاسپورٹ انڈیکس جاری ہو چکا ہے جس کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ جو پچھلے سال پانچویں نمبر پر تھا مزید تنزلی کا شکار ہو کر دنیا کا چوتھا کمزور ترین پاسپورٹ بن چکا ہے۔ پاکستان کے بعد خانہ جنگی کے شکار عراق، شام اور افغانستان کا نمبر ہے۔ نہایت دکھ کی بات ہے کہ سبز پاسپورٹ صومالیہ سے بھی گیا گزارا ہو گیا ہے۔ وجوہات کیا ہیں؟
کسی بھی ملک کے پاسپورٹ کی مضبوطی کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ دنیا اس ملک کی سماجی اقتصادی اور سیاسی صورتحال کو کس طرح دیکھتی ہے۔ اگر کسی ملک کی سماجی اقتصادی صورت حال مستحکم نہیں ہے تو پھر ایک قوی امید ہے کہ لوگ وہاں سے زیادہ ترقی یافتہ ممالک میں بہتر زندگی کی تلاش میں بھاگنا چاہیں گے۔ تو ثابت یہ ہوا کہ ملک چھوڑ کر بھاگنے والوں کی اس دوڑ میں ہم چوتھے نمبر پر آ گئے ہیں۔
مگر میرے ہم وطنو!کیا ملک چھوڑ کر بھاگ جانے سے آپ پاکستانی ہونے کی کیٹگری سے بھی بھاگ پائیں گے؟ نہیں!
آپ کا سبز پاسپورٹ آپ کو ہر بار یاد دلائے گا کہ آپ کہاں سے آ ئے ہیں اپنے پاسپورٹ کو ڈس اون کرنے کے بجائے اس کی مضبوطی کو بہتر بنانے کے لیے۔۔ پاکستان کے امیج کو عالمی سطح پر بہتر بنانے کے لیے۔۔ انتھک محنت کرنے کی ضرورت ہے۔۔ وہ انتھک محنت جو آپ دوسرے ملک جا کر اس کی معیشت کو چلانے کے لئے کرتے ہیں۔ وہ محنت ذرا اس پاکستان کو بھی دے کر دیکھ لیں۔
عوام حکمرانوں پر اور حکمران عوام پر تنقید میں مصروف ہے اور بیورو کریٹ طبقہ چین کی بنسی بجا رہا ہے۔ لیکن ملک کا ہر فرد سرکاری نوکری حاصل نہیں کر سکتا۔۔ ملک کا ہر فرد باہر نہیں جا سکتا۔۔ ہمیں یہیں رہنا ہے تو کیوں نہ اس بگاڑ کو سدھارنے کی کوشش کریں ہاں یہ بات صحیح ہے کہ جب تک حکومت ساتھ نہ دے سب ٹھیک نہیں ہوگا۔
مگر برادر! اس حکومت کو بھی تو آپ کی منتخب کر کے لاتے ہیں۔ سو حکومت کی طرف دیکھنا بند کریں اپنے دست و بازو پر بھروسہ کریں۔۔ آپ باہر ضرور جائیں۔۔ شوق سے جائیں مگر خدارا مت بھولیں کہ جب ہم بیرون ملک ہوتے ہیں تو ہم اپنی قوموں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ کوئی نہیں کہے گا کہ فلاں بن فلاں نے اس ملک میں غیر قانونی قیام کیا ہے وہاں آپ صرف پاکستانی ہیں۔ کوئی نہیں کہے گا فلاں بنت فلاں نے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔ وہاں آپ محض پاکستان کی علامت کے طور پر دیکھے جائیں گے۔
ہاں یہ درست ہے کہ پاکستانی پاسپورٹ کو اس درجہ تک پہنچانے میں غیر ملکی پناہ گزین اور مہاجرین کا بڑا ہاتھ ہے جو ہماری کمزور اور رشوت زدہ نظام کا فائدہ اٹھا کر پاکستانی پاسپورٹ پر غیر قانونی قیام اور دیگر جرائم کے مرتکب ہوتے ہیں اور بدنامی پاکستان کے حصے میں آتی ہے مگر ہم خود بھی اس کے ذمہ دار ہیں اور ظاہر ہے کہ نقصان بھی ہم اٹھا رہے ہیں۔
ہمیں خود کو بدلنے کی ضرورت ہے مگر ہم ملک بدلنے پر یقین رکھتے ہیں۔ یقین جانیئے ملک بدلنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا رہیں گے آپ پاکستانی ہی۔