Tuesday, 26 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Nusrat Sarfaraz
  4. Face Mask Ka Istemal Faida Hi Faida

Face Mask Ka Istemal Faida Hi Faida

فیس ماسک کا استعمال فائیدہ ہی فائیدہ

فیس ماسک پہن کر لوگ زیادہ پُرکشش نظر آتے ہیں۔ حیرانی کی بات ہرگز نہیں ہے، برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی کارڈف یونیورسٹی کے محققین کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق میں حیران کن طور پر انکشاف کیا گیا ہے کہ، مرد اور خواتین دونوں ماسک پہننے کی وجہ سے زیادہ پرکشش نظر آتے ہیں۔ تحقیق میں کہا گیا کہ، سرجیکل ماسک سے ڈھکا ہوا چہرہ ممکنہ طور پر سب سے زیادہ دلکش سمجھا جاتا ہے۔

کارڈف یونیورسٹی کے اسکول آف سائیکالوجی کے ایک طالبعلم اور چہروں کے ماہر ڈاکٹر مائیکل لیوس نے کہا کہ، یہ تحقیق جب کورونا وبا کے پھیلنے سے پہلے کی گئی تھی تو اس وقت زیادہ تر لوگوں کا خیال تھا کہ، فیس ماسک چہرے کی کشش کو کم کرےگا کیونکہ یہ بیماری سے وابستہ تھا۔ لیکن ہوا اس کے برعکس، انہوں نے کہا کہ ہم تحقیق سے یہ جانچنا چاہتے تھے کہ کیا کورونا کے بعد لوگوں کا نظریہ تبدیل ہوا؟ جب سے چہرے کو ماسک سے ڈھانپنا معمول بن گیا ہے، اس کے علاوہ ہم یہ بھی دیکھنا چاہتے تھے کہ کیا ماسک کی کوئی خاص قسم کا کوئی اثر ہوتا ہے؟

انہوں نے کہاکہ ہماری تحقیق سے معلوم ہوا کہ، جب چہرے کو میڈیکل فیس ماسک سے ڈھانپ لیا جائے تو وہ چہرے سب سے زیادہ پرکشش سمجھے جاتے ہیں۔ لیوس نے کہا کہ وبائی مرض نے لوگوں کی نفسیات کو بھی بدل دیا ہے، کہ وہ کس طرح ماسک پہننے والوں کو سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب جب ہم کسی کو ماسک پہنے ہوئے دیکھتے ہیں، تو ہم یہ نہیں سوچتے کہ وہ شخص بیمار ہے بلکہ یہ سمجھتےہیں کہ یہ تو اب معمول ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بھی ممکن ہے کہ، ماسک لوگوں کو زیادہ پرکشش اس لیے بناتے ہیں کیونکہ لوگوں کی توجہ اب براہ راست ان کی آنکھوں پر ہوتی ہے۔

یہ بات درست ہے کہ براہ راست آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے سے، بات کرنے والا اپنے آپ کو زیادہ پُر اعتماد محسوس کرتا ہے، جب کہ سننے والا بات کو زیادہ موثر طریقے سے سمجھ سکتا ہے۔ کمرہ جماعت میں طلبہ ماسک کی موجودگی میں آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر تے ہیں تو اپنا نقظہ نظر استاد پر مستحکم اور پر اعتماد لہجے میں بتا پاتے ہیں، اور اساتذہ بھی جب طلبہ کی آنکھوں میں دیکھ کر بات کرتے ہیں تو وہ ان کا نقطئہ نظر اچھی طرح سمجھ لیتے ہیں۔

جب کہ دفتر میں چپڑاسی سے لے کر باس تک، ہم بزریعہ آنکھ، ہم ڈائرکٹ دماغ تک اپنا مدعا پہنچا کر کم وقت میں اپنی بات کر سکتے ہیں۔ یعنی ماسک کا استعمال ہمارا وقت بھی بچاتا ہےاور تو اور، ہمارے دو نوجوان کولیگ ایک دوسرے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کی وجہ سے آنکھوں کے ایسے اثیر ہوئے کہ، رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گئے۔ شاید لب و رخسار دیکھ پاتے تو یہ ممکن نہیں ہوتا۔ لپ اسٹک کی کھپت میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے، جب کہ آئی میک اپ کے نت نئے طریقے گزشتہ دو سالوں میں منظرِ عام پر آ چکے ہیں۔

بقول شاعر:

آنکھیں دیکھیں تو میں دیکھتا رہ گیا

جام دو اور دونوں ہی دو آتشہ

آنکھیں ان کو کہوں یا کہوں خواب ہیں

آنکھیں یا میکدے کے وہ دو باب ہیں

آنکھیں نیچی ہوئیں تو حیا بن گئیں

آنکھیں اونچی ہوئیں تو قضا بن گئیں

آنکھیں جن میں قید آسمان وزمین

صندلی صندلی، سرمگیں سرمگیں

لہٰذا ماسک پہنیں، آنکھوں میں دیکھ کر دل میں اتریں۔

Check Also

Final Call

By Hussnain Nisar