Rawalpindi Ki Metro Bus Service Bi Ba Zauq Hai
راولپنڈی کی میٹرو بس سروس بھی باذوق ہے

پاکستان کے دو خوبصورت جڑواں شہر، اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان عوامی سہولت کے لیے حکومت پاکستان نے جدید میٹرو بس سروس کا منصوبہ متعارف کرایا۔ اس منصوبے کا افتتاح 23 مارچ 2014 کو اُس وقت کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کیا۔ یہ منصوبہ اپنی نوعیت کا سب سے بڑا اور تاریخی منصوبہ تھا، جس پر خطیر رقم خرچ کی گئی تاکہ عوام کو جدید سفری سہولیات میسر آ سکیں۔
راولپنڈی، اسلام آباد میٹرو بس سروس کے کل 24 اسٹیشن ہیں، جو راولپنڈی صدر سے اسلام آباد کے پاک سیکرٹریٹ تک پھیلے ہوئے ہیں۔ یہ سروس دونوں شہروں کے درمیان سفر کرنے والوں کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں اور وہ بھی انتہائی کم لاگت میں۔ اس سے قبل صدر سے اسلام آباد پہنچنے کے لیے عام شہریوں کو بھاری اخراجات برداشت کرنا پڑتے تھے، لیکن میٹرو بس نے یہ مشکل ختم کر دی۔ آج ایک عام شہری صرف 30 روپے میں راولپنڈی صدر سے اسلام آباد سیکرٹریٹ تک آرام سے سفر کر سکتا ہے۔ نہ ٹریفک کا جھنجھٹ، نہ وقت کا ضیاع۔
میٹرو بس سروس شروع ہونے سے پہلے خاص طور پر بیمار افراد کو راولپنڈی یا اسلام آباد آنے جانے کے لیے ٹیکسی لینی پڑتی تھی، جس پر بھاری کرایہ خرچ ہوتا تھا اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ منصوبہ مکمل ہونے کے بعد نہ صرف سفری اخراجات کم ہوئے بلکہ عوام کو ایک آرام دہ، محفوظ اور باوقار سہولت میسر آئی۔
آج میٹرو بس سروس اللہ کے فضل اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے وژن کی بدولت لاکھوں شہریوں کو سہولت فراہم کر رہی ہے۔ صرف ایک گھنٹے میں پورے راستے کا سفر ممکن ہے۔ میٹرو بس راولپنڈی کے مرکز سے ہوتی ہوئی دارالحکومت اسلام آباد کے اہم مقامات تک پہنچتی ہے۔ اس منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے دل سے دعا نکلتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اُن شخصیات کو جزائے خیر دے جنہوں نے یہ خدمت انجام دی۔
میٹرو بس اور ادب کا حسین امتزاج میٹرو بس کے اسٹیشنز کی ایک خاص بات یہ ہے کہ ان میں سے کئی ہمارے نامور شعرا اور شخصیات کے نام پر رکھے گئے ہیں، جیسے: فیض احمد فیض، خیابانِ جوہر، شہیدِ ملت وغیرہ۔ جب ہم میٹرو بس میں سفر کرتے ہیں اور فیض احمد فیض اسٹیشن پر پہنچتے ہیں تو بے اختیار اُن کے اشعار ذہن میں گونجنے لگتے ہیں۔ یوں لگتا ہے جیسے ہم فیض کی شاعری کی محفل میں موجود ہوں۔ اسی طرح خیابانِ جوہر اسٹیشن پر پہنچ کر محمد علی جوہر کی جدوجہد اور کردار آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ یہ پہلو اس منصوبے کو اور بھی باذوق اور منفرد بناتا ہے۔
میٹرو بس سروس کے اندر صفائی کا نظام بھی مثالی ہے۔ عملہ ہر وقت صفائی کے آلات کے ساتھ نظر آتا ہے اور یہ یقینی بناتا ہے کہ کسی جگہ گندگی نہ ہو۔
میٹرو بس سروس مجموعی طور پر بہترین ہے، تاہم ایک اہم مسئلے کی طرف توجہ دینا ضروری ہے۔ اسٹیشنز پر موجود ٹکٹنگ مشینیں خراب ہیں، جس کی وجہ سے ٹوکن سسٹم معطل ہے اور مسافروں کو پرچی سسٹم پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ اس نظام سے لوگوں کو مشکلات پیش آتی ہیں اور لمبی قطاروں میں وقت ضائع ہوتا ہے۔ حکام سے گزارش ہے کہ جلد از جلد مشینوں کو درست کرکے ٹوکن سسٹم بحال کریں۔
آخر میں، اس عظیم منصوبے کو کامیابی تک پہنچانے والے تمام افراد کے لیے دلی دعا ہے کہ اللہ انہیں جزائے خیر دے۔ راولپنڈی کی میٹرو بس واقعی باذوق ہے۔

