Professor Dr Yousaf Khushk Ka Dora Gilgit Baltistan
پروفسیر ڈاکٹر یوسف خشک کا دورہ گلگت بلتستان
ان دنوں پاکستان اکادمی ادبیات کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر یوسف خشک اسکردو بلتستان کے دورے پر آئے ہوئے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر یوسف خشک ایک علمی و ادبی شخصیت ہیں۔ ان کے اعزاز میں گزشتہ دنوں بلتستان کے پانچ منفرد اسلوب سخن کے دانشور جن میں جناب محمد حسن حسرت، محمد قاسم نسیم، احسان علی دانش گنگچھے خپلو کے نامور ادبی شخصیت جناب غلام حسن حسنو ان تمام ادب پرور شخصیات کے لکھے ہوئے مختلف موضوعات پر مبنی کتابوں کی تقریب رونمائی ہوئی۔
اس تقریب رونمائی کی پروقار تقریب کے مہمان خصوصی پاکستان سے آئے ہوئے مہمان ادب پرور شخصیت ڈاکٹر پروفیسر یوسف خشک تھے جبکہ قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر سید امجد زیدی میر محفل تھے۔ تقریب میں بلتستان کے اہم علمی و ادبی شخصیات جن میں نامور سیاستدان و علمی و ادبی شخصیت الحاج فدا محمد ناشاد محمد یوسف حسین آبادی کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
تقریب کا اہتمام معروف علمی و ادبی تنظیم بزم علم و فن انٹرنیشنل اسکردو کے زیر اہتمام ایوان اقبال اسکردو میں انعقاد کیا گیا۔ تقریب کا آغاز باقاعدہ تلاوت کلام پاک سے ہوا، نعت مقبول نوجوان نعت خواں یاور علی مرغوب نے پیش کی، نظامت کے فرائض بزم علم و فن کے صدر نشین میر سید اسلم حسین نے سر انجام دیئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے الحاج فدا محمد ناشاد سابق اسپیکر گلگت بلتستان اسمبلی نے نامور صحافی محمد قاسم نسیم کی کتاب علی شیر خان انچن سے متعلق اپنا مقالہ پیش کیا۔ ظہیر عباس نے ڈاکٹر مظفر حسین انجم کی کتاب دیوسائی پر، محمد حسن حسرت نے ڈاکٹر سجاد علی رائیسی کی کتاب استور میں اردو جبکہ محمد قاسم نسیم نے محمد حسن حسرت کی کتاب پر اپنا مقالہ پیش کیا۔ نوجوان قلم کار حاجی باقر سر میکی نے بھی احسان علی دانش کی کتاب پر مقالہ پیش کیا۔
چیئرمین اکادمی ادبیات پاکستان ڈاکٹر پروفسیر یوسف خشک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اکادمی ادبیات دنیا بھر کے مخلتف ممالک کے ساتھ مل کر تحریری ادب کی آبیاری کر رہا ہے۔ ہمارا ادارہ پاکستان میں کتاب لکھنے اور کتاب بینی کو فروغ دے رہا ہے۔ گلگت بلتستان کے لکھاری، دانشور اور ادبیوں کی علمی خدمات قابل ستائش ہیں۔ ایوان اقبال سکردو میں مقامی مصنفین کی کتابوں کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر پروفسیر یوسف خشک نے مزید کہا ہے کہ اکادمی ادبیات بھرپور فنی و مالی مدد فراہم کرے گا۔
پروفیسر ڈاکٹر یوسف خشک نے اس موقع پر اسکردو بلتستان میں اکادمی ادبیات کا صوبائی دفتر قائم کرنے کا اعلان بھی کیا۔ تقریب کے اختتام پر شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسپیکر قانون ساز اسمبلی سید امجد علی زیدی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں علمی اور ادبی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے وفاقی اداروں کی سرپرستی ناگزیر ہے۔ اسپیکر سید امجد علی زیدی نے مزید کہا کہ اکادمی ادبیات ایک اہم قومی ادارہ ہے اور سکردو میں اس ادارے کے دفتر قائم کرنا خوش آئند کام ہو گا۔
تقریب میں آخوند محمد حسین حکیم بابائے بلتی فرمان علی خیال اور دیگر شعرا نے اپنا کلام پیش کیا۔ اس کے علاوه ضلع گنگچھے خپلو کے سرکاری ریسٹ ہاؤس میں ایک پروقار تقریب بلتستان کے نامور لکھاری جناب غلام حسن حسنو کی کتاب کی رونمائی منعقد کی گئی۔ تقریب میں بلتستان بھر سے اہل ذوق نے شرکت کی جس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین اکادمی ادبیات یوسف خشک نے کہا کہ بلتستان کے لوگوں کے چہرے سے ادب چھلکتا ہے میں غلام حسن حسنو کو 120 کتابیں لکھنے پر مبارکباد اور خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ آخر میں نامور مصنف غلام حسن حسنو نے تمام اہل ذوق حضرات کا شکریہ ادا کیا۔