Tuesday, 26 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Nasir Abbas Shamim
  4. Mahmood Shaam Ke Naam

Mahmood Shaam Ke Naam

محمود شام کے نام

محمود شام ملک کے نامور صحافی کالم نگار اور مصنف ہیں جو گزشتہ پچاس سالوں سے ملکی وغیر ملکی حالات واقعات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ سیاسی ادبی وعلمی اوردیگر شخصیات سے محمود شام نے انٹرویو کے زریعے خوب قلم بندی کی۔ محمود شام کی متعدد کتابیں اس وقت منظرعام پر ہیں جوکہ ادبی علمی اور سیاسی حوالے سے نمایاں طور پر شاندار طریقے سے مارکیٹ میں دستیاب ہیں۔ محمود شام اپنا ایک زاتی علمی وادبی اور سیاسی مجلہ بھی شائع کررہے ہیں جس کی ماہنامہ اطراف کے نام سے ماہ جولائی 2014 سے مسلسل اشاعت جاری ہے۔

ماہنامہ اطراف میں پنجاب جنوبی پنجاب سندھ خیبر پختواہ بلوچستان آزاد کشمیر گلگت بلتستان سے رپورٹس، شاعر صحافی دورمند لوگوں کے مختلف موضوعات پر لکھے کالم اور مسائل شائع کئے جاتے ہیں خاص کر ماہنامہ اطراف کا ہر شمارہ بہت ہی خاص ہے! میں اپنے کالم میں جناب محمود شام کی شخصیت یا ان کے لکھی ہوئی درجنوں کتابوں پر تبصرہ کرنے کی جسارت نہیں کر سکتا تاہم ان کے علمی خدمات پر اگر لکھنا شروع کروں تو یقینا بہت عرصہ اور کئی رجسڑڈ درکار ہونگے۔

یہ مضموں محض محمود شام سے ان کی محبت اور اظہار تشکر کیلئے تحریر کر رہا ہوں ورنہ مجھ جیسے عام لکھاری کیلئے ان کے علمی ادبی ذوق اور علمی خدمات کو ضبط تحریر میں لانا بہت مشکل۔ کے ٹو پہاڑ سر کرنے کے مترادف ہے کیونکہ ان کی کتب ان کی شخصیت اور ادبی خدمات پر لکھنا مجھ جیسے ناچیز کی بس کی بات نہیں۔ ان شااللہ اگر اللہ تعالی نے مزید زندگی بخشی تو بندہ ناچیز ان کی پوری کتابوں کامطالعہ کرکے تفصیلی تبصرہ لکھنے کی سعی کرے گا۔

بندہ ناچیز سوشل میڈیا کے اس دور میں اکثر اوقات فیس بک اور واٹس ایپ پر لکھنے کا ذوق پورا کرتا ہے۔ فیس بک پر اچانک میری ملاقات جناب محمود شام صاحب سے ہوئی محمود شام سے علیک سلیک کے بعد ان سے موبائل نمبر کا تقاضا کیا پہلے تو انہوں نے میرا تعارف دریافت کیا تو میرے مختصر تعارف کرانے پر محمود شام نے مسرت کا اظہار کیا۔ ساتھ ہی میں نے اپنی زاتی اور علمی خدمات اور اپنا ذاتی مجلہ کے بارے میں بھی تعارف کروایا وہ بہت خوش ہوئے جس کے بعد محمود شام نے کمال محبت سے اپنے موبائل نمبر سے نوازا اس وقت سے اب تک محمود شام سے میرا دوستانہ رشتہ قائم ہوگیا ایک دن انہوں مجھے اپنی ساری کتابوں کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں تو بندہ ناچیز نے کچھ کتابیں اپنی ذاتی لائبریری کیلئے مانگ لیں جس پر محمود شام نے میری لائبریری کیلئے کتب بھیجنے کی حامی بھر لی ساتھ ہی کتب بھیجنے کیلئے مجھ سے ایڈریس بھی طلب کیا۔

میرے چھوٹے بھائی زکریا شمیم جو کراچی یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھے ان سے کتب کے حصول کیلئے محمود شام صاحب کا ایڈرس سینڈ کر دیا اور بھائی کو محمودشام صاحب سے ملاقات کی ہدایت کی۔ چھوٹے بھائی سے ملاقات پر محمود شام صاحب نے اپنی قیمتی کتابوں کا بیش بہا خزانہ میری طرف ارسال کر دیا۔ ایک ایک کتاب جب کھول کر دیکھی تو محمود شام نے کتابوں کے بیرونی حاشے پر لکھا ہواتھا کہ "خانہ شمیم" اسکردو کیلئے اس کے بعد اپنا خوبصورت نام اور تاریخ تحریر تھی۔

میں اپنے گھر کی ذاتی لائبریری کا خوبصورت نام رکھنے کی جستجو میں تھا ک لائبریری کا کیا نام تجویز کروں؟ جب محمود شام کی جانب سے وہ کتابوں کا تحفہ ملا اس کی اسی خوبصورت تحریر میں لکھا ہوا خوب صورت نام خانہ شمیم اب میں اپنے گھر کی ذاتی لائبریری کیلئے محمود شام کا دیا گیا نام تجویز کر لیا میں اپنے اس کالم کے وساطت سے اہل علم حضرات سے التماس کرتاہوں کہ اگر کسی کو بھی کسی قسم کی کتابوں کی ضرورت ہوئی یا دن کے اوقات میں مطالعہ کرناچاہتا ہے تو میرے گھر میں موجود لائبریری خانہ شمیم میں تشریف لائیں۔

آخر میں خدا تعالی کی ہستی کے بعد میں جناب محمود شام صاحب کا مشکور و منمون ہوں جنہوں نے اپنی معیاری کتابوں کا تحفہ دے کر میرے گھر کو علم کی روشنی سے چار چاند لگائے۔ اللہ تعالی سے دلی دعا ہے کہ جناب محمود شام کو مزید علم وادب کے خدمت کرتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔

اللہ تعالی نے توفیق دی تو محمودشام کی تمام کتابوں کامطالعہ کرکے اس پر تبصرہ لکھوں گا۔

Check Also

Riyasat Ba Muqabla Imran Khan Aur Do Number Inqelabi

By Nusrat Javed