Tuesday, 26 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Nasir Abbas Shamim
  4. Haqiqi Maseeha Dr Amjad Ali

Haqiqi Maseeha Dr Amjad Ali

حقیقی مسیحا ڈاکٹر امجد علی

وہ شخص نہایت خوش نصیب ہے جس کو خدا تعالیٰ اپنی مخلوق کی شفاء کے لیے منتخب کرتا ہے لیکن وہ شخص انتہائی بد قسمت ہے جو ڈاکٹر بننے کے باوجود کبھی انسانوں پر رحم نہیں کھاتا لیکن بدقسمتی سے یہاں تحریر کرنا پڑتا ہے کہ آج کے ڈاکٹروں کی اکثریت کے اپنے پرائیویٹ ہسپتال ہیں اور زیادہ تر ٹائم پرائیویٹ ہسپتال اور کلینک کو دیتے ہیں۔ سرکاری ڈاکٹروں کی تخواہ دو لاکھ کے قریب ہے۔ پہلے ماضی کے زمانوں میں جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کے بنگلے کوٹھیاں ہوا کرتی تھیں آج کل ڈاکٹروں کی نہایت دیدہ زیب اور خوبصورت کوٹھیاں اور پرائیویٹ ہسپتال دیکھنے کو ملتے ہیں۔

کچھ ڈاکٹر صاحبان راتوں رات امیر ہونے کی چکر میں مریضوں کے گردے نکال کر فروخت کر رہے ہیں اور کچھ ڈاکٹر دو نمبر سٹنٹ دل کے مریض کو ڈال کر لاکھوں کما رہے ہیں۔ کسی کو یاد نہیں کہ ایک نہ ایک دن سب کچھ چھوڑ کر قبر میں ایک گست کفن لے کے جانا ہے جس کا قبر میں ضرور حساب و کتاب لیا جائے گا۔ پاکستان کے کسی قلم کار جنہوں نے اپنی کتاب میں لکھا ہوا ہے کہ بقول ان کے کہ امریکہ میں ایک پاکستانی ڈاکٹر ایسا بھی موجود ہے جس کے پاس اگر کوئی پاکستانی مریض علاج کی غرض سے چلا جائے تو وہ نہ صرف اس کا مفت علاج کرتا ہے بلکہ اس کو کھانا کھلائے بغیر واپس نہیں آنے دیتا۔

کسی نے اس مہربانی کی وجہ پوچھی تو اس نے بتایا کہ میرے والد صاحب نے مجھے نصیحت کی تھی کہ بیٹا تم اتنے بڑا ڈاکٹر نہ بن جانا کہ تیرا کوئی ہم وطن تیری فیس ادا کرنے کی وجہ سے علاج سے محروم رہ جائے اس لیے جب بھی کوئی پاکستانی کلینک آتا ہے تو مجھے میرا والد میرے سامنے کھڑا ہوا دکھائی دیتا ہے۔ جو لوگ میڈیکل شعبے میں قدم رکھتے ہیں انہیں اپنے مقصد اور مشن کو ہرگز نہیں بھولنا چاہیے۔

میرا کالم طویل ہوتا گیا آج کا کالم لکھنا کسی ڈاکٹر صاحبان کا دل دکھانہ نہیں نہ میرا مقصد کسی کو ٹارگٹ کرنا ہے بلکہ آج ایک ایسے ڈاکٹر کی علاقہ کھرمنگ میں ان کی خدمات پر مختصر تبصرہ کرنا ہے وہ فرشتہ صفت انسان ہمارے بہت ہی مہربان معرفی ہسپتال مہدی آباد کے میڈیکل آفیسر جناب ڈاکٹر امجد علی جنہوں نے اپنی ساری زندگی غریب اور نادار مریضوں کی خدمت کے لیے وقف کر رکھی ہے۔ ان کا تعلق بھی ہمارے علاقے کھرمنگ سے ہے ان کے خاندان میں جناب افضل علی شگری صاحب اور بھی اہم شخصیات جو بڑے بڑے عہدوں پر فائز رہے اور گلگت بلتستان کے لوگوں کے خدمات کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر امجد علی صاحب نے اسلام آباد لاہور جیسے جگے کو چھوڑ کر یہاں اپنے آبائی گاؤں کھرمنگ میں معرفی فاونڈیش کے ساتھ منسلک رہ کر علاقے کی خوف خدمت کر رہے ہیں جو کہ ان کی علاقے اور علاقے کے لوگوں کے ساتھ خلوص اور محبت کا ثبوت ہے۔ معرفی فاونڈیشن نے معرفی ہسپتال مہدی آباد میں اس وقت مریضوں کے لیے مفت دوائی اچھی اچھی کمپینی کی مہیا کر رہے ہیں۔ اسی لیے معرفی ہسپتال مہدی آباد میں دوسرے ہسپتالوں کی نسبت کثیر تعداد میں مریض اپنے چیک اپ کے لیے آتے ہیں اور تمام مریضوں کا چیک اپ بھی ڈاکٹر امجد صاحب خود بہت اچھے انداز سے کرتے ہیں۔

اور یہاں کی عوام ڈاکٹر امجد علی صاحب اور معرفی ہسپتال کی انتظامیہ مطمئن ہیں۔ معرفی فاؤنڈیشن سے آج اپنے کالم کے ذریعے اپیل کرتا ہوں کہ مزید علاقے کی خدمات کرنے کے لیے یہاں کے ہسپتال جس کی بلڈنگ بھی پورے کھرمنگ میں واحد شاندار اور اچھی ہے، جس میں مزید مخلتف ٹیسٹ سہولیات مہیا کریں تاکہ اس مہنگائی کے دور میں علاقہ کھرمنگ کے عوام کو اسکردو جیسے دور دراز علاقوں میں اپنے علاج کے لیے جانا نہ پڑے۔ آخر میں معرفی فاونڈیشن خصوصاََ ہسپتال کے میڈیکل آفیسر جناب ڈاکٹر امجد علی صاحب کو مزید علاقے کی خدمات کرتے رہنے کی توفیق عطا کرے۔ آمین

Check Also

Final Call

By Hussnain Nisar