California Bana Ghaza
کیلیفورنیا بنا غزہ
کیلیفورنیا میں حالیہ دنوں میں لگی ہوئی آگ نے دنیا کو ایک بار پھر یہ یاد دلایا کہ قدرت کی طاقت کے سامنے انسان بے بس ہے۔ جنگلات کی یہ خوفناک آگ نہ صرف زمین کے بڑے حصے کو جلا کر خاکستر کر چکی ہے بلکہ اربوں ڈالر کا نقصان بھی کر چکی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ آگ انسانی غفلت، بدلتے ہوئے ماحولیاتی حالات اور قدرتی وسائل کے بے دریغ استعمال کا نتیجہ ہے۔ لیکن کیا یہ سب محض ایک حادثہ ہے، یا اس کے پیچھے کوئی گہرا سبق چھپا ہوا ہے؟
آگ لگنے کے ماہرین نے ابتدائی تحقیقات میں بتایا ہے کہ اس آگ کا آغاز غیر متوقع موسم کی شدت سے ہوا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کیلیفورنیا کے جنگلات میں اس وقت آگ لگنے کے امکانات کم ہوتے ہیں، کیونکہ یہ وہ موسم نہیں جب جنگلات کی آگ عام طور پر پھیلتی ہے۔ لیکن بدلتے ہوئے ماحولیاتی حالات، خشک سالی اور درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافے نے اس آگ کو جنم دیا۔
ماحولیاتی سائنسدان ڈاکٹر جیمز کارٹر کا کہنا ہے: "یہ آگ محض ایک حادثہ نہیں، بلکہ انسانی غفلت اور ماحولیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے۔ اگر ہم قدرتی وسائل کا یوں ہی بے دریغ استعمال کرتے رہے تو ایسے واقعات معمول بن جائیں گے"۔
اسی طرح آگ بجھانے کے عمل میں شامل ایک ماہر کا کہنا ہے کہ آگ کی شدت اور رفتار نے انہیں حیرت میں ڈال دیا۔ "یہ آگ عام جنگلاتی آگ سے کہیں زیادہ شدید تھی، جیسے کسی نے قدرت کو ناراض کر دیا ہو"۔
اس آگ نے ہزاروں ایکڑ رقبے کو تباہ کر دیا ہے، سیکڑوں مکانات جل کر راکھ ہو گئے اور ہزاروں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ کیلیفورنیا کے حکام نے اسے تاریخ کی بدترین آگ قرار دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت ہونے والے مالی نقصان کا اندازہ اربوں ڈالر تک ہو سکتا ہے۔
یہ سوال بھی اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا یہ آگ قدرت کا انتقام ہے؟ غزہ میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے ساتھ کیلیفورنیا کے اس حادثے کو جوڑنے والے اسے مسلمانوں کی آہوں کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔ غزہ، جہاں نہتے مسلمان بے یارو مددگار ہیں، کیلیفورنیا کی یہ آگ شاید دنیا کو جھنجوڑنے کے لیے ایک اشارہ ہو کہ مظلوموں کی آہیں رنگ لاتی ہیں۔
غزہ کی صورتحال کسی سے چھپی نہیں۔ وہاں کے معصوم لوگ برسوں سے ظلم و ستم سہہ رہے ہیں۔ لیکن امت مسلمہ کے حکمرانوں کی بے حسی نے ان مظلوموں کو مزید تنہا کر دیا ہے۔ ان حکمرانوں کی نظریں ہمیشہ کفار کی مدد پر رہتی ہیں، جبکہ یہ بھول جاتے ہیں کہ ہمارا رب ہر چیز پر قادر ہے۔
اللہ تعالیٰ نے قرآن میں بارہا مسلمانوں کو اتحاد اور تقویٰ کی نصیحت کی ہے، لیکن ہمارے حکمران اپنی عیاشیوں میں مگن ہیں۔ کیلیفورنیا کی یہ آگ شاید ایک وارننگ ہے کہ اگر ہم اپنے اعمال کو درست نہ کریں تو ہمارا انجام بھی ایسا ہی ہو سکتا ہے۔
کیلیفورنیا کی آگ ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ ہمیں قدرتی وسائل کا تحفظ کرنا چاہیے اور اللہ کی طرف رجوع کرنا چاہیے۔ غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی مدد نہ صرف ایک اخلاقی فریضہ ہے بلکہ یہ اللہ کے احکامات کی پیروی بھی ہے۔ اگر ہم غفلت کا مظاہرہ کرتے رہے تو نہ صرف دنیا میں بلکہ آخرت میں بھی نقصان اٹھائیں گے۔
یہ وقت ہے کہ ہم اپنی ذمہ داریوں کو پہچانیں، قدرت کی ناراضگی سے سبق حاصل کریں اور مظلوموں کی حمایت کریں۔ کیونکہ اللہ کسی کا محتاج نہیں، لیکن ہم اللہ کے محتاج ہیں۔