Thursday, 10 April 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Zeashan Butt
  4. Allah Hum Se Razi Ho Jaye?

Allah Hum Se Razi Ho Jaye?

اللّٰہ ہم سے راضی ہو جائے؟

رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ اپنے اختتام کی طرف بڑھ رہا ہے اور ہر مسلمان کی خواہش ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ نیکیاں کمائے اور اللہ کی رضا حاصل کرے۔ ہر دل کی یہ تمنا ہوتی ہے کہ اس کا رب اس سے راضی ہو جائے اور وہ کامیاب ہو جائے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ہم خود اللہ سے راضی ہیں؟

ہم اللہ سے مانگتے ہیں، دعا کرتے ہیں، حاجات پیش کرتے ہیں اور جب ہماری دعائیں قبول ہو جاتی ہیں، تو ہم خوش ہوتے ہیں، مگر اگر بظاہر ہماری خواہش کے مطابق نتیجہ نہ نکلے تو ہم شکوہ کرنے لگتے ہیں۔ اللہ ہمیں بے شمار نعمتوں سے نوازتا ہے، مگر پھر بھی ہم ناشکری کے رویے اپناتے ہیں۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

"اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کو گننا چاہو تو شمار نہ کر سکو گے۔ بیشک اللہ بڑا بخشنے والا، مہربان ہے"۔ (سورۃ النحل: 18)

صحابہ کرام اور انبیا علیہم السلام کی زندگیوں پر نظر ڈالیں تو ہمیں نظر آتا ہے کہ وہ ہر حال میں اللہ سے راضی رہتے تھے۔ حضرت ایوبؑ نے طویل بیماری برداشت کی، مگر کبھی صبر کا دامن نہ چھوڑا۔ حضرت یعقوبؑ نے اپنے بیٹے حضرت یوسفؑ کی جدائی میں صبر کیا، مگر کبھی اللہ سے شکوہ نہ کیا۔

حضرت موسیٰؑ کی قوم جب دریائے نیل پار کر چکی، تو انہوں نے طرح طرح کے شکوے شروع کر دیے۔ کبھی کھانے کے حوالے سے اور کبھی دوسری مشکلات کے بارے میں۔ لیکن حضرت موسیٰؑ نے ہمیشہ صبر و شکر کا درس دیا اور اللہ کی رضا کو مقدم رکھا۔

حضرت عمر فاروقؓ فرماتے ہیں: "اگر اللہ میرے لیے کوئی مشکل لکھ دے تو میں اس پر راضی ہوتا ہوں، کیونکہ وہی میرے لیے بہتر جانتا ہے"۔

اسی طرح حضرت بلال حبشیؓ جب کفار کے ظلم برداشت کر رہے تھے، تب بھی انہوں نے "اَحد، اَحد" کہہ کر اللہ کی رضا کو ترجیح دی۔

حضرت علیؓ کے دور میں بھی بے شمار آزمائشیں آئیں، لیکن آپ ہمیشہ قضا و قدر پر راضی رہے اور اللہ کے فیصلوں کو بہترین تسلیم کیا۔

نعمتوں کی شکر گزاری: ہر حال میں اللہ کا شکر ادا کریں۔

صبر اور قناعت: اللہ کے فیصلوں کو دل سے قبول کریں۔

فرائض کی پابندی: نماز، روزہ، زکوٰۃ اور دیگر عبادات میں سستی نہ کریں۔

نیک اعمال اور حقوق العباد: دوسروں کے حقوق ادا کریں، سچائی اور دیانتداری اختیار کریں۔

استغفار اور دعا: اللہ سے ہمیشہ معافی مانگتے رہیں اور اس کی رحمت کے طلبگار رہیں۔

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: "اور تم راضی ہو جاؤ اللہ کے فیصلے پر تاکہ اللہ تم سے راضی ہو جائے"۔ (سورۃ التوبہ: 100)

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "اللہ اس شخص سے راضی ہو جاتا ہے جو کھانے کا ایک لقمہ کھاتا ہے اور شکر ادا کرتا ہے، یا پانی کا ایک گھونٹ پیتا ہے اور اللہ کا شکر ادا کرتا ہے"۔ (صحیح مسلم)

رمضان المبارک میں ہمیں موقع ملتا ہے کہ ہم اپنے اعمال کو درست کریں اور اللہ کی رضا کے لیے اپنی نیتوں کو خالص کریں۔ اللہ ہم سب کو اپنی رضا اور خوشنودی عطا فرمائے۔

Check Also

Mobile Phone Ke Takhreebi Imkanat

By Nusrat Javed