2025 Ka Aghaz Kaise Karen
2025 کا آغاز کیسے کریں
زندگی تغیر کا دوسرا نام ہے، یہ تغیر کبھی شکل و صورت میں آتا ہے، کبھی مال و دولت میں اور کبھی وقت کی شکل میں۔ سال کا اختتام اور نئے سال کا آغاز بھی اسی تبدیلی کا ایک حصہ ہے۔ جو شخص اس تبدیلی کو سمجھ کر اسے اپنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، وہی کامیاب انسان کہلاتا ہے۔ 2025 کا آغاز ہمیں ایک نیا موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم اپنی زندگی میں وہ اصلاحات کریں جن کی ضرورت ہمیں پہلے محسوس ہوتی رہی ہے۔
ہر انسان پر تین بنیادی حقوق عائد ہوتے ہیں: حقوق اللہ، حقوق العباد اور حقوق النفس۔ لیکن اکثر لوگ ان میں توازن پیدا کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ اکثر ہم صرف حقوق العباد پر توجہ دیتے ہیں، لیکن حقوق اللہ اور حقوق النفس کو پس پشت ڈال دیتے ہیں۔ یہی رویہ زندگی میں عدم توازن پیدا کرتا ہے اور مسائل کا سبب بنتا ہے۔ اس لیے 2025 میں ایک مضبوط عزم کریں کہ ان تینوں حقوق کو متوازن طریقے سے ادا کریں گے۔
سب سے پہلے حقوق اللہ کی بات کریں۔ پچھلے سال کی کوتاہیوں کو یاد کریں اور دیکھیں کہ ہم نے کہاں غلطی کی۔ کیا ہم نے نماز میں غفلت کی؟ کیا زکوٰۃ کی ادائیگی میں تاخیر ہوئی؟ یا کسی اور شرعی حکم کی خلاف ورزی کی؟ اگر ایسا ہوا ہے تو اس کی اصلاح کے لیے سب سے پہلا قدم توبہ ہے۔ تنہائی میں بیٹھ کر اپنے رب سے معافی مانگیں۔ دعا کے لیے شرائط سادہ ہیں: گناہ کے لیے دل سے ندامت، اس گناہ کو دوبارہ نہ کرنے کا عزم اور یہ وعدہ کہ آئندہ اللہ کے احکامات پر عمل کریں گے۔ اگر گناہ دوبارہ سرزد ہو جائے تو پھر اسی خلوص کے ساتھ توبہ کریں، کیونکہ اللہ کی رحمت ہمیشہ وسیع ہے۔ شرط صرف یہ ہے کہ توبہ کے وقت گناہ سے باز رہیں اور اخلاص کے ساتھ اللہ سے رجوع کریں۔
حقوق العباد کی ادائیگی میں ہماری کوتاہیاں زیادہ نمایاں ہیں۔ اگر ہم نے کسی کے ساتھ زیادتی کی ہے، کسی کا حق دبایا ہے، یا کسی کا دل دکھایا ہے، تو اس کی معافی طلب کریں۔ اپنی انا کو بیچ میں نہ لائیں کیونکہ انا ہی انسان کو دوسروں سے دور کر دیتی ہے۔ اپنی عادات کا جائزہ لیں اور دیکھیں کہ آپ کی کون سی عادتیں دوسروں کو تکلیف دیتی ہیں۔ ان عادات کو چھوڑنے کی کوشش کریں۔ سب سے عام مسئلہ جو ہماری معاشرتی زندگی کو نقصان پہنچاتا ہے، وہ ہے شک کرنا۔ ہم بلا وجہ دوسروں پر شک کرتے ہیں اور بداعتمادی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ 2025 میں کوشش کریں کہ اس عادت کو ترک کریں اور دوسروں پر بھروسہ کرنا سیکھیں۔ جب آپ لوگوں کے ساتھ بہتر رویہ اختیار کریں گے تو حقوق العباد کی ادائیگی آسان ہو جائے گی۔
حقوق النفس یعنی اپنی ذات کے حقوق ادا کرنا وہ پہلو ہے جس پر ہم سب سے کم توجہ دیتے ہیں۔ ہم اپنے جسم کو دن رات مشقت میں ڈالتے ہیں، لیکن اس کی دیکھ بھال نہیں کرتے۔ صحت مند جسم ہی ایک صحت مند زندگی کی ضمانت دیتا ہے۔ 2025 میں اپنے جسم کا خاص خیال رکھیں۔ متوازن غذا کھائیں، ورزش کو اپنا معمول بنائیں اور نیند پوری کریں۔ جلدی سوئیں اور جلدی اٹھنے کی عادت اپنائیں۔ اپنے ذہن کو غیر ضروری دباؤ سے آزاد کریں۔ زیادہ تر ذہنی دباؤ ہماری غیر ضروری توقعات اور بے جا پریشانیوں کا نتیجہ ہوتا ہے۔ اپنے آپ کو وقت دیں، سکون کے لمحات تلاش کریں اور اپنی ذہنی اور جسمانی صحت کو ترجیح دیں۔
زندگی کی کامیابی کا راز اس احساس میں پوشیدہ ہے کہ ہمارا ایک مالک ہے جس کے پاس ہمیں واپس جانا ہے۔ جب یہ شعور ہمارے دل و دماغ میں جاگزین ہو جائے تو ہماری زندگی کے تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ ایک واقعہ اس حقیقت کو واضح کرنے کے لیے کافی ہے۔ ایک شخص نے ایک بزرگ سے بار بار پوچھا کہ وہ کیسے غلطیوں سے بچ سکتے ہیں، تو بزرگ نے ایک دن اسے بتایا کہ وہ اگلے ہفتے مرنے والے ہیں۔ یہ سن کر وہ شخص اپنی زندگی کے تمام معاملات کو سدھارنے لگا۔ جائیداد تقسیم کی، لوگوں سے معافیاں مانگیں اور تمام حقوق ادا کیے۔ جب ہفتہ گزر گیا اور بزرگ نے اسے بلایا تو اس نے بتایا کہ وہ اپنی غلطیوں کی اصلاح میں مصروف رہا۔ بزرگ نے کہا کہ یہی احساس کہ آپ کو اپنے مالک کے پاس جانا ہے، زندگی کو درست سمت میں لے جاتا ہے۔
اس واقعے سے ہمیں سبق ملتا ہے کہ جب ہم اپنی زندگی کو ایک امانت سمجھیں گے تو ہماری تمام کوتاہیاں ختم ہو جائیں گی۔ اگر ہم حقوق اللہ، حقوق العباد اور حقوق النفس کو متوازن طریقے سے ادا کرنے کی کوشش کریں، تو نہ صرف 2025 بلکہ ہماری آنے والی پوری زندگی کامیاب ہوگی۔
یاد رکھیں، تبدیلی کا آغاز اپنے آپ سے ہوتا ہے۔ اگر ہم اپنی اصلاح کریں گے تو معاشرہ خود بخود بہتر ہو جائے گا۔ 2025 کو ایک موقع سمجھیں، اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے قدم اٹھائیں اور ان اصولوں پر عمل کریں جن کی بنیاد پر ایک کامیاب اور مطمئن زندگی گزاری جا سکتی ہے۔