Wednesday, 27 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mubashir Aziz
  4. Pakistani Ki Insaniyat

Pakistani Ki Insaniyat

پاکستانی کی انسانیت

جب بھی سوشل میڈیا پر کوئی واقعہ وائرل ہوتا ہے تو میں ہمیشہ پہلے اس کی تہہ تک جاتا ہوں کہ جھوٹا واقعہ تو نہیں ہے اور اگر سچا بھی ہے تو اس میں کتنی صداقت ہے۔ اس قصے کو میں نے ادھر ادھر بھی پڑھا اور پھر مقامی لوگوں کے تبصرے بھی پڑھے اور منہ سے بے اختیار واہ نکلی۔ ویسے تو میں پاکستانیوں کا ہمیشہ سے معترف رہا ہوں کہ چند کو چھوڑ کر اکثر صاحب حیثیت لوگ فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی کوشش کرتے ہیں لیکن اس طرح کے واقعات کو سراہنا بھی بنتا ہے۔

قصہ کچھ یوں ہے کہ پچھلے دنوں گہری دھند کی باعث اسلام آباد سے بہاولپور کو سفر کرتی بس کو کوٹ مومن، سرگودھا انٹر چینج سے نیچے اتار دیا گیا۔ نیچے اترنے کے تھوڑی دیر کے بعد ہی شدید دھند کے باعث ڈرائیور نے بس کو ایک شادی ہال گلوریا پیلس کے قریب رات گزارنے کے لیے روک دیا۔

گلوریا پیلس شادی ہال کے مالک مہتاب حسین کو جب یہ علم ہوا تو اس نے اپنے ملازمین کو کہا کہ بس کے 52 مسافروں کے لیے بہترین کھانے کا انتظام کرو۔ پھر مسافروں کو مٹن کڑاہی، پلاؤ، رشین سیلڈ، اور میٹھے میں کھیر پیش کی گئی۔ کھانے کے بعد مردوں کے لیے ہال میں اور خواتین و بچوں کے لیے علیحدہ جگہ پر سونے کا انتظام کیا گیا۔

صبح مسافروں کے اٹھنے سے پہلے ہی ان کا ناشتہ تیار تھا۔ بس کے تمام مسافر اس نیک دل شخص کے ممنون ہو گئے اور اللہ کا شکر ادا کرنے کے ساتھ ساتھ اس شخص کو بھی دعائیں دیتے رہے۔ جب دن میں موٹر وے کھل گئی تو اس نے تمام مسافروں کو دعاؤں کے ساتھ رخصت کیا۔

اس طرح اس رحم دل شخص کی رحمدلی اور نیکی نے اس بس کے 52 مسافروں کا ہی دل نہیں جیتا بلکہ پورے پاکستان کے کروڑوں لوگوں کے دل بھی جیت لیے۔

شکریہ مہتاب صاحب ہمیں آپ پر فخر ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو مزید اور دوسرے لوگوں کو بھی نیکی کے کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

بڑھتی ہوئی منفیت کے اس دور میں جہاں پر منفی خبر کو پھیلانا فرض سمجھاجاتا ہے تو وہاں پر ایسی مثبت خبر کو پھیلانا بھی ہمارا فرض بنتا ہے تاکہ لوگوں کا انسانیت پر اعتبار برقرار رہے۔

Check Also

Nange Paun Aur Shareeat Ka Nifaz

By Kiran Arzoo Nadeem