Muashi Jin
معاشی جن
میں ایک تحریر پڑھ رہا تھا جس میں حسب معمول پاکستان کو بہت برابھلا کہا گیا اور دنیا کی چار طاقتوں امریکہ، روس، چین اور بھارت کی تعریف میں قلابے ملائے گئے۔۔
میرے نزدیک حقیقی معاشی طاقتور صرف اور صرف امریکہ ہے باقی میں چین یا بھارت میں عوام کی حالت کو دیکھتے ہوئے ادھر کی عوام کو پاکستانی عوام کے برابر ہی گردانتا ہوں۔
اب زیادہ ترلوگ مجھے مخبوط الحواس ہی قرار دیں گے۔ لیکن میں بغیر بحث مباحثے کے آپ کو بتانا چاہوں گا کہ میں چند غیر ممالک میں رہا ہوں اور باہر جانے والے یا رہنے والے میری تائید کریں گے کہ جسم فروشی کی منڈیوں میں کن ممالک کی خواتین سرفہرست ہیں۔ آپ سب کے نزدیک پاکستان تو ایک بالکل گیا گزرا ملک ہے اس لیے اس کی تو بات ہی کرنا بیکار ہے لیکن مجھے بتائیے کہ اتنے بڑے معاشی جادوگر ہوتے ہوئے ان ممالک کی خواتین کو باہر جاکر یہ کام کرنے کی نوبت کیوں پیش آرہی ہے؟
اب آتے ہیں غیر قانونی طور پر باہر جاکر کام کرنے کی بات پر تو اس میں بھی چین اور بھارت سرفہرست ہیں۔ یقین نہ آئے تو میری حالیہ تحریر کے تناظر میں آپ کو پتا لگے کہ میانمار میں موجود فراڈ کے اڈوں (Scamm Hubs) میں چین کے شہری سب سے زیادہ تھے۔ سمجھ سے باہر ہے اتنی بڑی معاشی طاقت کے ہوتے ہوئے ان شہری ملک سے باہر جانے پر کیوں مجبور؟ ان کی خواتین جسم فروشی میں کیوں ملوث؟ دنیا کی سب سے بڑی جھونپڑ پٹی بھی بھارت میں کیوں؟ دنیا کا سب سے بڑا معاشی طور پر طاقتور ملک جہاں زیادہ تر عوام کے پاس لیٹرینز تک نہیں ہیں آخر کیوں؟ امریکہ میں بھی سب کچھ ہوتا ہے لیکن ادھر کے شہری اپنے ملک سے باہر آکر یہ کام نہیں کرتے ہیں۔۔
دراصل ہم میں سے زیادہ تر لوگ احساس کمتری یا یوں کہہ لیں کہ خود اذیتی کا شکار ہوچکے ہیں اور ہمیں اپنے ملک کی ہر اچھی چیز بھی بری لگتی ہے حالانکہ پوری دنیا میں یہی سب کچھ چلتا ہے لیکن باقی ممالک کے شہری اپنے وطن سے اس طرح کی نفرت اور بےزاری کا اظہار نہیں کرتے ہیں کیونکہ وہ حقیقی معنوں میں اپنے وطن سے محبت کرتے ہیں۔
میں بھی ایک عام شہری ہوں اور یقین کیجیے بعض اوقات دماغ کھولنے لگتا ہے لیکن میں پھر بھی کچھ لوگوں کو تمام بدحالی کا قصوروار ٹھہراتا ہوں ناکہ پاکستان کو کیونکہ پاکستان ہے تو ہم ہیں۔

