Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mubashir Aziz
  4. Mazloom Mulk

Mazloom Mulk

مظلوم ملک

بدقسمتی سے پاکستان وہ واحد مظلوم ملک ہے جہاں کی اکثریت مسلکی بنیادوں پر سعودیہ اور ایران کے حامی ہے اور ان ممالک کی تعریف میں رطب اللسان رہتی ہے یا پھر سیاسی بنیادوں پر افغانستان اور بھارت کے گن گاتی رہتی ہے لیکن ان کی ان ممالک کے ساتھ محبت یا نفرت اقتدار حاصل ہونے یاچھن جانے سے مشروط ہے۔ یعنی سادہ الفاظ میں پاکستان کی اکثریت کو اپنے سیاسی یا مسلکی عقائد پاکستان کی بہ نسبت زیادہ عزیز ہیں۔

باقی رہ جاتے ہیں دس بیس فیصد لوگ جنہیں صرف اور صرف پاکستان عزیز ہے اور وہ ہر قسم کے حالات میں ہر جگہ ہمیشہ اس کا دفاع کرتے ہیں کیونکہ انہیں پتا ہے کہ ان کی بقا پاکستان کی سالمیت کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔

یہ سچ ہے کہ پاکستان میں بدعنوانی، منشیات، اسمگلنگ، جعلی شناخت اور طاقتور طبقے کی من مانی اپنی انتہا کو پہنچی ہوئی ہے۔ یہ بھی سچ ہے کہ عدالتیں، ایجنسیاں، سیاستدان، بیوروکریسی، حتیٰ کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے سب کسی نہ کسی طرح اس کھیل کا حصہ ہیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا اس نظام یا پاکستان کو گالیاں دینے سے یہ درست ہوجائے گا؟ کیا باقی دنیا میں یہ سب نہیں ہورہا ہے؟ پوری دنیا میں یہ ہوتا ہے بےشک تھوڑا ہو لیکن جس طرح ہم اپنے وطن کو کوستے ہیں باقی دنیا میں کہیں پر ایسا نہیں ہوتا ہے کہ دوسروں کے سامنے اپنے ملک کا دفاع کرنے کی بجائے اسے گالیاں دی جائیں۔

تاریخ گواہ ہے کہ دنیا میں بدترین آمریتیں اور بدعنون حکومتیں ہٹائی گئیں، بدترین مافیاز کا خاتمہ ہوا۔ مگر یہ کسی معجزے سے نہیں ہوا بلکہ عوامی شعور، یکجہتی اور جدوجہد سے ہوا اور یہ شعور دوسروں کا کتا کتا اور ہمارا کتا ٹامی کہنے سے نہیں ہوگا بلکہ احتساب اپنے آپ اور اپنے رہنما کا گریبان پکڑنے سے شروع ہوگا۔ آپ خود تورشوت کا بازار گرم رکھو اور امید رکھو کہ باقی نظام درست ہوتو ایسا کبھی نہیں ہوگا۔ اس لیے اپنے اپنے گریبان میں جھانکنا ہوگا۔ صرف اور صرف اپنے ملک سےمحبت اور اپنا کام فرض شناسی سےکرنے سے ہوگا۔ آپ اپنے حصے کا دیا جلائیں تو سہی۔

میں ہر اس شخص کوسلام کرتا ہوں جو پاکستان سے پیار کرتا ہے اور اس کی سالمیت کے لیے کوشاں یا دعاگو ہے۔ میں ہر اس شخص کو سلام کرتا ہوں جو رشوت ستانی کے بازار میں بیٹھے ہوئے بھی پوری ایمانداری کے ساتھ بغیر رشوت کے اپنا فرض ایمانداری اور انصاف سے اداکررہا ہے۔ میں ہر اس شخص کو سلام کرتا ہوں جو سرحدوں پر دشمنوں سے نبردوآزما ہے اور وطن عزیز پر اپنی جان نچھاور کررہا ہے۔ میرا ماننا ہے کہ اگر پاکستان چل رہا ہےتو اللہ کے فضل و کرم اور ان لوگوں کی وجہ سےہی چل رہا ہے۔

ان شااللہ کلمہ کی بنیاد پر بننے والے اس ملک میں ایک دن حق و انصاف کا بول بالا ہوگا بےشک ہمارے سامنے ہو یا ہمارے جانے کے بعد۔۔

پاکستان زندہ آباد

دوستو پھر وہی ساعت وہی رُت آئی ہے
ہم نے جب اپنے ارادوں کا علَم کھولا تھا

دل نے جب اپنے ارادوں کی قسم کھائی تھی
شوق نے جب رگِ دَوراں میں لہُو گھولا تھا

اپنی مٹّی سے محبت کی گواہی کے لیے
ہم نے زرداب نظر کو بھی شفق لکھا تھا

اپنی تاریخ کے سینے پہ سجا ہے اب تک
ہم نے خونِ رگِ جاں سے جو وَرق لکھا تھا

دوستو آؤ کہ تجدیدِ وفا کا دن ہے
ساعتِ عہدِ محبت کو حِنا رنگ کریں

خُونِ دِل غازہء رُخسارِ وطن ہو جائے
اپنے اشکوں کو ستاروں سے ہم آہنگ کریں

آؤ لکھیں کہ ہمیں اپنی اَماں میں رکھنا
احتسابِ عملِ دیدہء تر ہونے تک

ہم تو مر جائیں گے اے ارضِ وطن پھر بھی تجھے
زندہ رہنا ہے قیامت کی سحر ہونے تک

Check Also

Khushi Lamha Lamha

By Sabiha Dastgir