Tuesday, 17 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mubashir Aziz
  4. Ammi Chali Gayeen

Ammi Chali Gayeen

امی چلی گئیں

چار برس قبل بہت دھند تھی جو باہر موجود ہونے کے ساتھ ساتھ میرے اندر بھی اترتی جارہی تھی اور وقفے وقفے سے برسات کی صورت میں میری آنکھوں سے برس رہی تھی۔۔ میں ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھا بظاہر دھند میں ڈوبی سڑک پر نظریں گاڑے ڈرائیو کررہا تھا لیکن میرا ذہن دو دن پہلے امی سے آخری ملاقات کے بارے میں سوچ رہا تھا۔۔

جب دو دن پہلے میں امی سے مل کر واپس آرہا تھا تو نہ جانےکیوں مجھے لگ رہا تھا کہ میں امی کو آخری دفعہ دیکھ رہا ہوں۔ میں امی سے مل کر مرکزی دروازے سے ایک دفعہ پھر واپس بھاگ کر ان کے پاس آیا اور ان کا ہاتھ پکڑ کر انہیں دوبارہ اللہ حافظ کہا تو انہوں نے حیران سا ہوکر مجھے دوبارہ دعا دی بس وہ ان سے میری آخری ملاقات تھی۔۔

اس کے بعد"امی چلی گئیں" یہ فون رات کے تین بجے بھائی کے نمبر سے آیا اور میں سن ہوکر رہ گیا۔۔

میں لاہور سے اپنے شہر آنے کے لئے چلتا اور امی کے فون آنے شروع ہوجاتے۔۔ اس ہی طرح جب واپس جاتا تو جب تک لاہور نہ پہنچتا امی کے فون آتے رہتے اور اگر میں رات کا سفر کررہا ہوتا تو امی ساری رات نہ سوتی تھیں۔۔

وہ پہلا دن تھا جب میں اپنے شہر کی طرف جارہا تھا تو امی کی طرف سے کوئی فون نہیں آیا تھا اور نہ آئے گا۔۔ وہ واحد ہستی جو فون کرنے اور ملنے پر پہلی دعائیں دیتی تھی پھر دوسری بات کرتی تھی آج مجھ سے بہت دور چلی گئی تھیں۔۔

مجھے آج بھی یاد ہے کہ میں گھر پہنچ کر ان کی چارپائی کے پائے کو پکڑے سر جھکائے آنسو بہائے چلا جارہا تھا اور میری ہمت نہیں ہورہی تھی کہ ان کے سوئے ہوئے چہرے کو دیکھوں۔ یہ پہلا موقعہ تھا کہ امی نے میرے آنے پر میرے سر پر ہاتھ نہیں رکھا تھا۔ میرا دل چاہ رہا تھا کہ امی مجھے آغوش میں لے لیں اور میں جی بھر کے رولوں لیکن آج مجھے آغوش میں لینے والا کوئی نہیں تھا۔

پھر میں باہر آکر بیٹھا تو میرے دوست نے کہا کہ جنازہ تو پڑھانا لیکن میں نے اپنے سے چھوٹے بھائی کی طرف دیکھا جو باریش بھی تھا اور اس نے امی کی خدمت بھی بہت کی تھی۔ اس نے کہا بھائی نہں پڑھا سکوں گا لیکن میرے اصرار پر اس نے عشاء کے بعد نماز جنازہ پڑھایا۔ قبرستان جاکر میں نے اپنے ہاتھوں سے امی کو قبر میں اتارا اور دوسرے چھوٹے بھائی سے دعا کروائی، میرے بچوں نے سورة یسین پڑھی۔۔

اس کے بعد میں نے سب کو واپس بھیج کر وہیں بیٹھ کر سورة البقرة کی تلاوت شروع کی اور یقین کیجیے مجھے بالکل بھی خوف نہیں تھا کہ امی منوں مٹی نیچے ہیں۔ مجھے یقین تھا امی بہت خوش ہیں۔

ابو کے جانے کے بعد امی کا سہارا بہت تھا لیکن اب احساس ہورہا ہے کہ بغیر ماں باپ کے زندگی میں عجب بے رونقی رہتی ہے، ہم ہنستے ہیں، کھاتے ہیں غرضیکہ سب کچھ کرتے ہیں لیکن وہ بے فکری جو والدین کے دم سے ہوتی پھر لوٹ کر نہیں آتی ہے۔۔ آپ کو کوئی پریشانی ہو، آپ والدہ سے دعا کا کہہ کر بےفکر ہوجاتے ہیں کہ وہ ہستی دعا کررہی ہے لیکن اس کے جانے کے بعد۔۔

مجھے بچپن کے وہ دن بھی یاد ہیں جب سکول جاتے ہوئے اور آتے ہوئے ہم "امی جی سلام ابو جی سلام" کہتے تھے۔ پھر جب میں بسلسلہ تعلیم اور بعد ازاں روزگار لاہور چلاگیا تو اپنے شہر آتے جاتے امی ابو سے ان کے کمرے میں ملاقات ہوتی تھی اور اب ان کی آخری آرام گاہ پر حاضر ہوتا ہوں لیکن ان کے لمس سے محروم رہتا ہوں۔

اب بس ایک خواہش ہے کہ اللہ یوم آخرت پر جنت میں مجھ سے میرے والدین سے ملاقات فرمائے آمین ثم آمین

میں ہر نماز کے بعد سب سے پہلے اپنے والدین کی مغفرت مانگتا ہوں اگر آپ لوگوں کےوالدین حیات ہیں توآپ لوگ ان کی صحت تندرستی کی دعا سب سے پہلے مانگا کریں کیونکہ ماں باپ وہ بے غرض ہستی ہیں جو بلاوجہ اور بے وقت آپ کے لیے دعائیں کرتے ہیں۔۔

اللہ میرے والدین اور جس جس کے والدین اس دنیا سے چلے گئے ہیں ان کی مغفرت کرے اور جنت الفردوس میں جگہ دے آمین

آپ لوگ بھی میرے والدین کے لئے فاتحہ پڑھ دیجیے گا۔

Check Also

Kamal Ko Pohanchi Masnoi Zahanat

By Nusrat Javed