Ramzan Mein Sehat Ke Masail
رمضان میں صحت کے مسائل
کبھی کھانسی اور کبھی بدہضمی، رمضان میں پیدا ہونے والے صحت کے کچھ مسائل ہیں جن کا علاج بہت آسان ہے۔ ماہ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی ہمارے تمام نظام الاوقات اور روزمرہ کی سرگرمیاں یکسر بدل جاتی ہیں۔ ایک طرف سونے کے اوقات اور جاگنے کے اوقات بدل جاتے ہیں تو دوسری طرف گرم اور ٹھنڈا کھانا پینا بھی صحت کے مسائل کا باعث بنتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رمضان المبارک میں مختلف لوگوں کو صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن سے بچا جا سکتا ہے۔
رمضان المبارک میں اکثر لوگوں کو سر درد ہوتا ہے، ان میں سے کچھ کو روزے کی حالت میں سر درد ہوتا ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو کسی نہ کسی عادت کا شکار ہوتے ہیں، عام طور پر چائے یا نکوٹین کی خواہش لوگوں میں سر درد کا باعث بنتی ہے۔ اس کے علاوہ اکثر لوگوں کی نیند میں تبدیلیاں بھی سر درد کا باعث بنتی ہیں، جبکہ کچھ لوگوں کے روزے کے بعد سر کا درد درحقیقت بی پی ہوتا ہے۔ شاید کم یا زیادہ کی علامت۔
اگر روزے کی حالت میں کوئی عادت سر درد کا باعث بنتی ہے تو ایسے لوگوں کو چاہیے کہ اپنے سر اور گردن کو ٹھنڈے پانی سے صاف کریں اور رمضان کی برکت سے ان عادات سے چھٹکارا پانے کی کوشش کریں۔ اگر نیند کی کمی کی وجہ سے سردرد ہوتا ہے تو ایسے حالات میں اپنی نیند کا خیال رکھیں اور بھرپور نیند لیں، اس سے سردرد بھی ٹھیک ہو جائے گا۔ گلے میں انفیکشن اکثر سحری اور افطار کے اوقات میں گرم یا ٹھنڈا ہونے کی وجہ سے ہو سکتا ہے، جس سے گلے میں خراش ہو سکتی ہے اور بعض اوقات یہ زخم بڑھ جاتا ہے اور انفیکشن کی وجہ سے بخار بھی ہو سکتا ہے۔
ان صورتوں میں، کچھ احتیاطیں اس طرح کی جا سکتی ہیں۔ افطاری کے بعد ایک ہی وقت میں گرم اور ٹھنڈی اشیاء کے استعمال میں احتیاط برتی جائے۔ اس کے علاوہ ہر رات سونے سے پہلے نیم گرم پانی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ منقع کے ایک یا دو دانے چبانے سے بھی گلے کی خراش میں آرام آتا ہے۔ مصنوعی مٹھاس کے استعمال سے گریز گلے کی خراش کو بھی روک سکتا ہے۔
نظام انہضام کے اوقات کار میں اکثر تبدیلیاں معدے کے افعال کو متاثر کرتی ہیں، جس سے ہاضمے کا عمل سست پڑ جاتا ہے اور سینے میں جلن کا احساس ہوتا ہے، جو روزہ کا باعث بن سکتا ہے۔ اسے بہت پریشان کن بنا دیتا ہے۔ اگر آپ وقتاً فوقتاً سینے کی جلن کا شکار رہتے ہیں تو اس حوالے سے آپ کو رمضان المبارک میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جن سے بچنا ضروری ہے۔ افطار اور سحری کے پکوانوں میں دہی کا زیادہ استعمال کریں۔ سینے میں جلن کی صورت میں سوڈا کی جگہ آدھا کپ دودھ اور آدھا کپ پانی پی لیں۔
عام طور پر رمضان میں پانی کم پیا جاتا ہے جس کی وجہ سے اکثر لوگ رمضان میں قبض کا شکار ہوجاتے ہیں جس سے پیٹ پھول جاتا ہے۔ اس صورتحال سے بچنے کا طریقہ آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے۔ افطار اور سحری کے درمیان وافر مقدار میں پانی پئیں اور تازہ پھل اور سبزیاں استعمال کریں۔ بیسن کا زیادہ استعمال قبض کا باعث بنتا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے بیسن کے اندر اجوائن اور سفید زیرہ استعمال کریں۔ دو چمچ اسپگیٹی کے چھلکے کو صبح نہار منہ گرم دودھ میں ملا کر پینے سے قبض دور ہوتی ہے۔