Saturday, 17 May 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Fazal Qadeer
  4. Hazrat Ji Aur Powerhouse Ka Fitna

Hazrat Ji Aur Powerhouse Ka Fitna

حضرت جی اور ہارس پاور کا فتنہ

محلے کے معزز مولوی چراغ دین صاحب کا شمار اُن چند نایاب افراد میں ہوتا ہے جو آج بھی سمجھتے ہیں کہ سائیکل سواری سنت کے قریب ترین عمل ہے اور موٹر گاڑی دراصل شیطان کے دُم دار ایجنڈے کا حصہ۔

چراغ دین صاحب کے نزدیک گاڑی دو قسم کی ہوتی ہے:

کفار کی۔

وہ جو عالم دین چلاتے ہیں، مگر "شرمندگی کے ساتھ"۔

اب ہوا یوں کہ شہر میں ایک نئے عالم دین تشریف لائے، جو نہ صرف عربی اور انگریزی میں یکساں جھاڑ سکتے تھے، بلکہ BMW میں بیٹھ کر ایسا لگتا تھا جیسے "نور" گاڑی چلا رہا ہو۔

حضرت چراغ دین نے پہلی نظر میں ہی فتویٰ جاری کر دیا: "یہ وہی لوگ ہیں جن کے بارے میں حدیث میں آیا ہے کہ "آخر الزمان میں عالم دین بھی ہارس پاور کے پیچھے بھاگیں گے"۔

ہم نے عرض کی: "حضرت جی، وہ حدیث شاید کسی اور مضمون کی تھی"۔

تو آنکھوں میں ایسی نگاہ ڈال کر دیکھنے لگے، جیسے ہم نے ان سے ان کی سائیکل گروی رکھوا لی ہو۔

ہر جمعے کے خطبے میں BMW بطور علامتِ دجال پیش کی جاتی اور ساتھ ہی فرماتے "ہم نے تو گدھے پر سفر کیا، تب بھی پہنچ گئے، یہ لوگ جہازوں پر بھی بیٹھیں تو راہ بھٹک جاتے ہیں"۔

لیکن قدرت کو کچھ اور منظور تھا۔ ایک دن چراغ دین صاحب کی سائیکل پر ایسا پھسلن کا وار ہوا کہ اگلے دن وہ رکشے میں بیٹھ کر مسجد آئے۔ نمازیوں نے تشویش سے پوچھا:

"حضرت جی! یہ کیا ماجرا؟"

فرمایا، "سائیکل شہید ہوگئی ہے اور رکشہ ایک عارضی آزمائش ہے"۔

محلے والوں نے مشورہ کیا اور محبت میں چندہ جمع کرکے موٹر سائیکل تحفے میں دے دی۔ حضرت جی نے گاڑی تو قبول کر لی، لیکن خطبے کا موضوع کچھ یوں ہوگیا: "موٹر سائیکل: ایک فتنے کی ابتدا اور میری مجبوری کا بیان"۔

اُسی شام انہیں اس BMW کے مالک کے ساتھ چائے پیتے پایا گیا۔

کسی نے تصویر کھینچ لی۔ تصویر میں حضرت جی BMW کے بونٹ پر ہاتھ رکھ کر کچھ پڑھ رہے تھے۔

پوچھا گیا، "یہ کیا ہو رہا ہے حضرت؟"

فرمایا، "بس گاڑی پر سورہ کوثر پڑھ رہا تھا، تاکہ گاڑی بھی چھوٹی ہو جائے اور دل بھی ٹھنڈا"۔

Check Also

Pakistani Jahazon Ne Rafael Kaise Giraye

By Saqib Ali