Friday, 27 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Azhar Hussain Azmi
  4. Ye Jo Comfort Zone Hai, Aik Garha Hai

Ye Jo Comfort Zone Hai, Aik Garha Hai

یہ جو Comfort Zone ہے، ایک گڑھا ہے

مجھے اعتراف ہے کہ اتنے عمر اور تجربے کے باوجود دنیا کو سمجھ نہیں پایا۔ ہوشیاریاں سیکھ نہیں پایا، ہر بار یہی سوچا کہ اب کسی سے دھوکا نہیں کھاؤں گا لیکن اب دنیا مجھ سے دو ہاتھ آگے ہے۔ ایسے دھو دھو کے دھوکے لائی کہ میں بصد شوق کھاتا چلا گیا۔ کسی نے کہا کہ ایک اور کھانے چلے؟ میں نے کہا کہ وہ ایسا نہیں، آج تک ایسا نہیں کیا۔ اس نے کہا: آج تک کے بعد بھی تو دنیا ہے۔

دھوکے اور کھانے میں ایک بات مشترک ہے۔ کھانے سے پہلے آپ ذائقہ نہیں بتا سکتے، خوشبو سے اندازہ لگا سکتے ہیں۔ کھانے کی خوشبو سے کہیں زیادہ اشتہا انگیز خوشبو دھوکے کی ہوتی ہے جو لالچ کے نتھنوں کو کھولتی چلی جاتی ہے۔ ایک دوست کہتا ہے لوگوں کو دیکھ کر دل کرتا ہے دھوکوں کا ہوٹل کھول لوں۔ میں نے کہا: کوئی نہیں آئے گا۔ ہنسا، بہت زور سے ہنسا: یہ دنیا جتنی ہوشیار ہو رہی ہے، اتنے ہی زیادہ دھوکے کھا رہی ہے۔ تم لکھ کر لگا دو کہ یہاں دھوکا دیا جاتا ہے۔ یہ اس زعم میں آجائیں گے کہ ہم دھوکے کو بھی دھوکا دے سکتے ہیں۔

اچھا یہ تو ہوگیا دھوکا۔ سوال یہ ہے کہ میں نے دھوکا کب کھایا۔ جب جب میں کسی کی باتوں میں آیا۔ یہ جانتے ہوئے کہ وہ صحیح نہیں کہہ رہا لیکن میرا دل اسے believe کرنے کو آمادہ تھا کہ مجھے اسے میں ذہنی طور پر ایک comfort zone نظر آ رہا تھا۔ کسی خواہش کی تکمیل یا فائدہ نظر آ رہا تھا۔

مجھے زندگی میں جب جب دھوکے ملے مجھے سامنے والے کی ہوشیاری سے زیادہ اپنا comfort zone نظر آیا۔ یہ zone نہیں ایک گڑھا ہے جس میں سامنے والا آپ کی نادیدہ خواہشات کو پڑھ کر آپ کو پھسلاتا چلا جاتا ہے۔ میری مانیں زندگی کو comfort zone سے نکال دیں۔ دھوکا کھانے کا امکان کم سے کم ہوتا جائے گا۔

میں بار بار comfort zone لکھ رہا ہوں گو کہ اس کا اردو لفظ بھی موجود ہوگا مگر اس انگریزی کی ہوشیاری یہ ہے کہ یہ آپ کو گلیمر میں لے جاتی ہے۔ اگر میں اسے آسائش و خواہش کا گڑھا لکھوں تو آپ میرا لکھا پڑھیں گے بھی نہیں۔

یہ comfort zone ہے کیا بلا؟

کمفرٹ زون ایک نفسیاتی حالت ہے جس میں ایک شخص خود کو آرام سے محسوس کرتا ہے۔ کمفرٹ زون میں لوگ عام طور پر نئے تجربات میں مشغول نہیں ہوتے ہیں اور نہ ہی کسی چیلنج کا مقابلہ کرتے ہیں۔ وہ صرف ان سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں جن سے وہ واقف ہوتے ہیں۔

نئے تجربات کیا ہیں؟ زندگی کو برتنا، سیکھنا۔ آپ کس کو برتتے ہیں؟ کس سے سیکھتے ہیں؟ حالات و واقعات سے۔۔ تو ان میں کون شامل ہوتا ہے؟ انسان۔ مزے کی بات یہ ہے کہ ہم اکثر دھوکے جاننے والوں سے کھاتے ہیں۔ اس کے کہے (تجربات) پر بھروسہ کر لیتے ہیں کیونکہ آپ اس ضمن ناتجربہ کار یا کم تجربہ کار ہوتے ہیں۔ غیر سے دھوکا آپ اس وقت کھاتے ہیں جب وہ آپ کے ذہن میں چھپی خواہش (لالچ کہیں تو زیادہ بہتر ہے) کو پڑھ لیتا ہے اور آپ کو ایک ایسے شیشے میں اتارتا چلا جاتا ہے جس میں آپ کو اپنی خواہش ایک حسینہ کے روپ میں نظر آتی ہے جس سے آپ ملنے کو بے تاب تھے۔

اس comfort zone کی وجہ یہ ہے کہ آپ آرام طلب ہیں، شارٹ کٹس سے مقصد کا حصول یعنی کامیابی کی منزل تک پہنچنا چاہتے ہیں اور دھوکے پر دھوکا کھانا چاہتے ہیں۔ کامیابی ناآسودہ خواہشات کی تکمیل کو کہتے ہیں جس میں ہر طرح کی خواہش شامل ہے۔ آپ کہتے ہیں میں نے تو اس پر اعتبار کیا۔ حقیقت یہ ہے کہ آپ کو خود پر اعتبار نہیں۔ زندگی میں کامیابی چاہتے ہیں تو comfort zone سے باہر نکلیں۔

About Azhar Hussain Azmi

Azhar Azmi is associated with advertising by profession. Azhar Azmi, who has a vast experience, has produced several popular TV campaigns. In the 90s, he used to write in newspapers on politics and other topics. Dramas for TV channels have also been written by him. For the last 7 years, he is very popular among readers for his humorous articles on social media. In this regard, Azhar Azmi's first book is being published soon.

Check Also

Bhai Sharam Se Mar Gaya

By Muhammad Yousaf