Monday, 15 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Azhar Hussain Azmi
  4. Baqr Eid Par Malkin Aur Fridge Ki Tu Tu Main Main

Baqr Eid Par Malkin Aur Fridge Ki Tu Tu Main Main

بقر عید پر مالکن اور فریج کی تو تو میں میں

سال بھر فریج میں کیا ہوتا ہے؟

عام گھروں کے فریج سال بھر سبزیوں کی دم توڑتی تازگی، ادرک کے چھوٹے چھوٹے سوکھے ٹکڑوں، دو ایک روٹی کے بچے سالن، اتوار بازار کے گلا پکڑ سستے اچار، ربر بینڈ سے بندھے دو چار سلائس، ایک عرصے سے اپنی مدت حیات پوری کر چکی جام جیلی کی تقریباََ خالی بوتلیں اور جار، مہینوں پرانی دوائیں اور سیرپس، انڈے رکھنے کی جگہ پر دو تین انڈے، لہسن کی جوئیں، لب شکستہ لپ اسٹک، رمضان کی باقی ماندہ کھجوریں کے ساتھ ساتھ عورتوں کی خوب صورتی کے خاموش ٹوٹکوں کے لیے شاپر میں رکھے گئے کینو کے چھلکوں سے بھرے ہوتے ہیں۔

بقر عید اور غریب فریج

بقر عید میں اس کی زندگی اس گدھے کی طرح ہوتی ہے جس پر شدید گرمی میں بھٹے کی لال اینٹیں رکھ کر بیگار لی جائے۔ اس کا اپنا حال یہ ہوتا ہے سانس لینا محال، اس پر توقع یہ کہ سائبیریا جیسی ٹھنڈک کر دے۔ سب سے برا حال ڈیپ فریزر کا ہوتا ہے۔ منہ تک بھرا ہوتا ہے۔ گھر کی قربانی کا گوشت کیا کم ہوتا ہے۔ اس ہر جو بھی تھیلی کسی کے ہاں سے آئے۔ بس اسے فریزر میں ٹھونسے جاؤ۔ وہ لاکھ فریاد کرے۔ لاکھ بتائے کہ اندر کیا چل رہا ہے مگر گھر کی مالکن ایک نہیں سنتی۔ خوب ہی تو تو میں میں ہوتی ہے۔

مالکن: کم بخت چار بوٹیاں کیا رکھ دیں۔ جان نکلی جا رہی ہے۔

فریج: یہ چار بوٹیاں ہیں؟ اتنا گوشت تو پورا گھر سال بھر نہیں کھاتا۔۔ دو دو بوٹیاں دیتی ہوں سالن میں۔ اب میرا منہ نہ کھلوانا۔ وہ تو میری شرافت ہے، کوئی باہر کا آ جائے تو کھل کے نہیں دیتا۔

مالکن: تو سدا کا کاہل۔۔ ہم سے بھی کہاں کھلتا ہے؟

فریج: تم سے تو مذاق چلتا ہے۔ اگر کسی اور کے سامنے کھلا تو سب کھل جائے گا۔ مہنگے مہنگے کاٹن کے سوٹ پہن لیتی ہو اور میری غربت کا ذرا خیال نہیں۔

مالکن: بقر عید میں تو، تو امیر ہوتا ہے۔ تب کیوں جان جاتی ہے؟

فریج: ہاں تو میری کیا غلطی ہے۔ Out of practice جو ہوتا ہوں۔ گوشت رکھا ہوگا تو طاقت آئے گی۔

مالکن: اچھا اچھا۔۔ زیادہ بکواس نہ کر۔ مزاج ہی نہیں ملتے۔ سال بھر ٹھنڈ میں پڑا رہتا ہے۔

فریج: ہاں تو ٹھنڈ بھی تو تم نے مچائی ہے۔ گھر کی ساری ہول پٹی تو مجھے پتا ہے ناں۔ عید سے پہلے برابر والی آئی تھی۔ پانی کی بوتل نکالی۔ وہ سڑا سا منہ بنایا اور بولیں: پورا فریج دو بوتلوں کے لیے۔ بازار سے دو ایک کلو برف منگا کر کولر بنا لیتیں۔ جی چاہ رہا تھا کرنٹ کھا کر مر جاؤں۔

مالکن: تو اس کے ہاں کون سا من و سلوی اترتا ہے۔ تو نے اس وقت تو مجھے کچھ نہ بتایا۔

فریج: کیا بتاتا؟ انہوں نے اتنی زور سے مجھے بند کیا کہ میری سانس ہی رک گئی۔

مالکن: تو بھی تو چھوئی موئی کا پھول بنا رہتا ہے۔

فریج: یہ جو تم سال بھر تھیلیاں بنا کر آدھا آدھا کلو مرغی کا گوشت رکھتی ہو ناں۔ اب اس کی ایک تھیلی کونے میں دبکی پڑی ہیں۔ بکرے کے پاؤ پاؤ گوشت کی دو تھیلیوں کا دم گھٹا جا رہا ہے۔ جلدی پکا لو ورنہ سال بھر اس گوشت کا فاقہ۔ بچھیا کا گوشت چار دانت والے گوشت کو سائیڈ کرا رہا ہے۔ چھیڑم چھاڑی کر رہا ہے۔ کہہ رہا ہے "ابے بھائی تو تو خود ہی چھری کے آگے لیٹ گیا ہوگا۔ قسائی کی دوڑ تو میں نے لگوائی"۔

مالکن: تجھے سب کی زبان خوب آتی ہے۔

فریج: کیوں نہ آئے۔ ایک بات اور بتا دوں۔ بچھیا کا گوشت بکرے کی کلیجی سے آنکھ مٹکا کر رہا ہے۔ رات کہہ رہا تھا تو کہے تو بھاگ چلیں۔

مالکن: تو تو امریش پوری بن جا ناں۔

فریج: سب کچھ میں کروں۔ کلیجی پکا کیوں نہیں لیتیں اور سنو سب نہیں کھا جانا۔ کچھ ہمارے پاس بھی رکھ دینا۔

مالکن: تجھے بڑی روٹیاں لگ رہی ہیں۔ پکے کھانے چاہئیں۔

فریج: بتا رہا ہوں زیادہ کچا گوشت رکھا تو ان کا رنگ ہرا کردوں گا۔ پھر طبیعت ہری ہو جائے گی۔ میری مانو کچھ غریبوں کو بھی بانٹ دو۔

مالکن: کیسے بانٹ دوں؟ کل رضیہ کے سسرال والے آرہے ہیں۔

فریج: اچھا تو ان غریبوں کی دعوت کی ہے۔

مالکن: بکواس بند کر ورنہ دو تین تھیلیاں اور بھر دوں گی۔

فریج: دیکھا یہ ہوتے ییں غریب فریج۔ دو بوٹیاں کیا آئیں۔ اکڑ ہی نہیں جا رہی۔ زبان کا گوشت ہی قابو میں نہیں۔

About Azhar Hussain Azmi

Azhar Azmi is associated with advertising by profession. Azhar Azmi, who has a vast experience, has produced several popular TV campaigns. In the 90s, he used to write in newspapers on politics and other topics. Dramas for TV channels have also been written by him. For the last 7 years, he is very popular among readers for his humorous articles on social media. In this regard, Azhar Azmi's first book is being published soon.

Check Also

China, America Aur Pakistan Ke Maadni Zakhair

By Altaf Kumail