Tuesday, 30 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Asif Ali Durrani/
  4. Pakistan Ka Agla Sadar Kon Hoga?

Pakistan Ka Agla Sadar Kon Hoga?

پاکستان کا اگلا صدر کون ہوگا؟

عظیم اور بہترین فلم بنانے کے لیے تین چیزوں کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ پہلا سکرپٹ یعنی کہانی، ہیرو، ہیروئن ایکٹریس، اعلیٰ ترین ڈائیلاگ اور بہترین ہدایت کار یعنی فلم ڈاریکٹر اگر یہ سارا سٹاف کمزور ہو تو فلم ہر گز مشہور نہیں ہوگی، کبھی بھی نہیں۔

فلم بنانے میں سب سے اہم کردار لکھنے والا ادا کرتا ہے اور اہم کردار بھی ان کا ہوتا ہے، اگر وہ اچھی اور دلچسپ کہانی یا سکرپٹ لکھے گا، تو ایک اچھی فلم بن جائے گی۔ اس کے بعد فلم ڈائریکٹر اچھا و خوبصورت ہیرو اور حسین ہیروئن یعنی ایکٹریس ڈھونڈنا شروع کردیتا ہے۔ فلم پروڈکشن کی کوشش ہوتی ہے کہ فلم ایسی بنے کہ سینما ہال میں ناظرین کی آنکھوں میں آنسوں آجاۓ اور وہ رونا شروع کرے۔ ہیرو، ہیروئن ایکٹریس اور ولن کی کوشش ہوتی ہے کہ فلم بلاک بلسٹر بنے تاکہ ہماری فلم بھی مشہور ہوجاۓ اور ہم بھی۔ پھر فلم کی مختلف اقسام ہیں۔ ایکشن، مزاحیہ، ڈرامہ، ڈراونا وغیرہ وغیرہ۔

میں نے فلمیں زیادہ نہیں دیکھی اس لیے صحیح معلوم نہیں لیکن سکول کی زمانے میں شاہ رخ خان کی پانچ سے آٹھ فلمیں دیکھی تھیں لیکن آج کل روز ایک فلم دیکھتا ہوں سیاسی فلم۔ فلموں کا اتنا شوق نہیں گستاخی معاف اور مزید گفتگو اپنے موضوع، کالم پر کرتے ہیں۔

آج سے تقریباً ایک ماہ پہلے ایک کالم لکھا تھا، جس کا عنوان تھا فلم ابھی باقی ہے۔ لیکن آج بہت زیادہ خفیہ خبریں آئیں ہیں میں خود حیران ہوں اور عجیب کشمش میں مبتلا ہوں، کافی سوچ بچار کی بعد میں اس نتیجے پر پہنچا کہ فلم تو ابھی باقی ہے، اس میں کوئی شک نہیں، پشتو میں اکثر جب کوئی بڑا یا بزرگ بات کرتا ہے کہتے ہیں"داخبرہ دہ کاڑی کرخہ دہ" یعنی وہ نشان جو پتھر پر پڑ یا لکھا جائے۔ آج سے تقریباً بیس یا پچیس دن پہلے ایک اجلاس یا میٹینگ ہوئی تھی۔

جس میں پاکستان کے بڑے سیاستدانوں نے مل کر مولانا فضل الرحمان کو خوشخبری سنائی بلکہ ان کی طبعیت کو وقتی طور پر خوش کر دیا کہ آپ کو پاکستان کا صدر بنائیں گے یہ سننے کے بعد مولانا صاحب نے یہ نہیں کہا کہ یہ بلکل حرام ہے۔ بلکہ ایک معمولی اور ذرا سا قہقہ لگایا وطن عزیز اور باہر بس یوں سمجھے کہ پاکستان کا سیاسی میدان آج کل گرم ہے۔ مولانا صاحب کو ایک سیاستدان نے مائنس کیا جس کی وجہ سے مولانا صاحب آج کل تھوڑا سا ناراض ہے۔ ایک مشہور پشتو کہاوت ہے "عقل مند لا اشارہ کافی وی" ترجمہ عقل مند انسان کی لے صرف اشارہ ہی کافی ہے۔ قربانی کا گوشت پکانے اور کھانے میں لوگ بہت مصروف ہے تو قصہ مختصر باوثوق ذرائع کے مطابق پچاسی فیصد چانسزز ہیں کہ اگلا صدر پاکستان آصف علی زرداری ہوگا اور اختیارات سب صدر کے پاس ہونگے۔ ذرائع نے بتایا کہ حافظ صاحب نے ادارے کے اندر ہی اندر ایک آپریشن کلین اپ شروع کیا ہوا تھا جو کہ آج کل اختتام کو پہنچ رہا ہے۔

شطرنج ایک ایسا کھیل ہے جس میں صرف اور صرف دماغ استعمال ہوتا ہے سننے میں آیا ہے کہ یہ بہت پرانی گیم ہے اور بادشاہوں کا کھیل ہے کیونکہ اکثر ایک بادشاہ دوسرے بادشاہ کے ساتھ یہ کھیلتا تھا۔ کسی عام آدمی کے ساتھ بلکل نہیں۔ یہ ایک پیچیدہ کھیل ہے، اور زیادہ تر لوگ اس کھیل کو پسند نہیں کیونکہ یہ ایک حاضر دماغ گیم ہے۔ شطرنج کھیلنے کے دوران بعض لوگ بادشاہ کو بچانے کے لیے کوشیش کرتے ہیں تاکہ بادشاہ کسی بھی طور پر بچ سکے اور کچھ کھلاڑی ایسے ہوتے ہیں جو کہ اتنی خطرناک چال چلاتے ہیں اور بادشاہ کو سامنے سے ہٹاتے ہیں لیکن یہ شخص عقلمند تو ہوتا ہے لیکن بے وقوف بھی، کیونکہ شروع میں کچھ لوگوں کو ہٹا کر چال چلا کر بادشاہ کو ہٹانا میرے نزدیک ہوشیاری یا عقلمندی نہیں ہے۔ بقول ذیشان ساجد

زندگی کو ذرا شطرنج سمجھ کر دیکھو

میرے جھک جانے میں تدبیر بھی ہو سکتی ہے

تھوڑا سا وقت مخالف بندے کو بھی دینا چاہیے کہ وہ کونسی چال چلاتا ہے اس سے ہمیں مخالف سمت کا اندازہ ہوتا ہے لیکن آج کل جو سیاسی شطرنج جاری ہے وہ بھی کچھ اس طرح کی ہے کیونکہ اس میں وہ بادشاہ کو فوراً نہیں مارتے یا ہٹاتے بلکہ ان کو شطرنج کی بساط پر ذلیل کرتے ہیں۔

شطرنج کو اس وقت ایک طرف رکھتے ہیں کیونکہ یہ ایک پیچیدہ کھیل ہے، اور لوگوں نے گوشت کھایا ہے۔ سنا ہے گوشت گرم ہوتا ہے۔ اور وطن عزیز میں بجلی لوڈ شیڈنگ بھی آج کل حد سے زیادہ ہے۔ ایسا نہ ہو کہ ایسے حالات میں لوگ مجھے گالیاں دیں یا پھر میرے کالم کو پڑھنا وہیں چھوڑ دیں۔

میرے اس کالم سے حالات تو تبدیل ہو نگے لیکن بدل نہیں با وثوق ذرائع نے بتایا ہے کہ نو مئی کو جس جس نے توڑ پھوڑ کی تھی ان تمام تر تبدیلی پسندوں کی سافٹ وئیر اپ ڈیٹ ہورہا ہے۔ ذرائع کے مطابق کچھ ایسے لوگوں کو ایک اپڈیٹنگ کمپنی نے پکڑا ہے وہ لوگ جو نو مئی کی شرپسند اور ملک دشمن تحریک کی حصہ تھے۔ اب کچھ دن، ہفتے یا ماہ بعد کیونکہ پاکستان میں سب کچھ ہو سکتا ہے۔

آسان الفاظ میں جن لوگوں یا گروپ کو پکڑا ہے اس گروپ کا ایک ایک بندہ خود اپنی منہ سے کہے یا بولے گا کہ اس شخص نے مجھے کہا تھا کہ اتنے لوگوں کے ساتھ نکلو اور توڑ پھوڑ شروع کرو اس کے علاوہ اس گروپ کے کچھ بندے پی ٹی آئی کے سابق وزراء کے بارے میں بھی بتایں گے کہ اس نے مجھے یہ توڑ پھوڑ کا کہا تھا کچھ پکڑے ہوئے لوگ پی ٹی آئی کی خواتین کے بارے میں بتایں گے اور تحریک انصاف کے وہ مکروہ چہرے جو نو مئی منصوبے کے پیچھے تھے ان گروپ کی وجہ سے جلد بے نقاب ہونگے۔

Check Also

Apni Jaron Se Miliye

By Arif Anis Malik