Monday, 08 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Aqsa Gillani
  4. Steve

Steve

سٹیو

اداکار کیلین مرفی جن دنوں اپنی آسکر جیتنے والی فلم "اوپن ہائمر" پر کام کر رہے تھے انہی دنوں انہوں نے ایک اور فلم پراجیکٹ بھی مکمل کیا۔ یہ پراجیکٹ مصنف میکس پورٹر کے 2023ء میں شائع ہونے والے ناول "Shy" سے ماخوذ تھا۔ ابتداء میں فلم کا نام بھی Shy ہی رکھا گیا تھا لیکن بعد میں اسے مرکزی کردار کے نام پر "Steve" کر دیا گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس فلم کو محض پچاس گھنٹوں میں فلمایا گیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ اس کا بجٹ ایک شارٹ فلم کے برابر تھا۔ اس تیز رفتار شوٹنگ نے فلم کے اندر ایک ہنگامی کیفیت پیدا کرنے میں مدد دی جو مرکزی کردار کے ذہنی دباؤ کی عکاسی کرتی ہے۔

فلم میں ہمیں ایک ایسا منفرد اصلاحی سکول دکھایا گیا ہے جہاں نفسیاتی مسائل کے شکار نوجوانوں کو دوبارہ زندگی کی طرف لانے کی کوشش کی جاتی ہے۔

فلم کی کہانی ہیڈ ٹیچر سٹیو کے گرد گھومتی ہے جو نہ صرف ان مشکل بچوں کو پڑھا رہا ہے بلکہ اسے سکول کو بند ہونے سے بچانے کی جدوجہد بھی کرنا پڑتی ہے۔ سکول کے بجٹ اور سٹاف کی شدید کمی کے ساتھ ساتھ وہ اپنی ذہنی صحت، تنہائی اور نشے کی لت سے بھی نبرد آزما ہے۔ سکول کے دیگر اساتذہ بھی ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔

مرکزی کردار سٹیو ہمیں تھکا ہارا مگر نیک دل اور ہمدرد محسوس ہوتا ہے جو اپنے طالب علموں کو بچانے کی کوشش میں خود کو کھو رہا ہے۔ فلم ختم ہونے تک جس کردار سے محبت محسوس ہونے لگتی ہے وہ شائے ہے۔ شائے سب سے ذہین طالب علم ہے لیکن اس کے نفسیاتی مسائل کے سبب معاشرہ اس سے ناطہ توڑ چکا ہے۔ یہاں تک کہ اس کے والدین بھی اس سے کنارہ کشی اختیار کر چکے ہیں۔ یہ فلم نہ صرف اساتذہ اور سماجی کارکنوں کے جذباتی و نفسیاتی بوجھ پر بلکہ سماج کے ٹھکرائے ہوئے نوجوانوں کے مسائل پر بھی روشنی ڈالتی ہے۔

فلم ہمیں دکھاتی ہے کہ ہمارا نظام کیسے کمزور اور نفسیاتی مسائل کے شکار لوگوں کو تنہا چھوڑ دیتا ہے۔ ایسے افراد کی دیکھ بھال کرنے والوں پر اتنا بوجھ ڈال دیا جاتا ہے کہ وہ اپنی دیکھ بھال کرنا بھول جاتے ہیں۔ نفسیاتی مسائل کے شکار نوجوان برے نہیں ہیں بلکہ ہمیں ان پر یقین کرتے ہوئے توجہ سے انہیں سنوار کر ایک دوسرا موقع دینا چاہیے۔ سٹیو اور اس کی سکول کو بچانے کی کوشش ایک امید دکھاتی ہے کہ ایک فرد کی مخلصانہ کوشش کیسے ایک بچے کی زندگی بدل سکتی ہے۔

جذباتی طور پر متاثر کرنے والی اور سوچنے پر اکسانے والی ڈیڑھ گھنٹے کی یہ فلم اگر وقت ملے تو ضرور دیکھیں۔

Check Also

Roman Saltanat Kaise Barbad Hui?

By Rao Manzar Hayat