Friday, 19 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Amir Mohammad Kalwar
  4. 4 Ka Adad Aur Iske Asrar

4 Ka Adad Aur Iske Asrar

4 کا عدد اور اس کے اسرار

آپ نے ہمیشہ کتابوں میں اور بزرگوں سے چار کے ہندسے کی غیر معمولی اہمیت کے بارے میں پڑھا اور سنا ہوگا۔ چار موسم، چار سمتیں، چار عناصر، چار آسمان، چار بڑے فرشتے، چار خلفائے راشدین، چار فقہی مسالک، چار ائمہ، یوں محسوس ہوتا ہے جیسے کائنات کا توازن بھی عدد 4 کے گرد گھومتا ہے۔

لیکن آج ہم عدد 4 کا ایک ایسا تعارف پیش کر رہے ہیں جو نہ مذہبی ہے، نہ فلسفیانہ بلکہ جدید جنگ، دفاعی طاقت اور فضائی برتری سے جڑا ہوا ہے۔

یہ تعارف ہمیں دیتا ہے برطانیہ کا مشہور دفاعی و ایوی ایشن پلیٹ فارم "Key Aero"۔ بلکہ جدید جنگ، دفاعی طاقت اور فضائی برتری سے جڑا ہوا ہے۔

Key Aero کیا ہے؟ Key Aero ایک آن لائن ایوی ایشن اور دفاعی معلوماتی پلیٹ فارم ہے۔ یہ پلیٹ فارم سول و ملٹری ایوی ایشن، جنگی طیاروں، دفاعی جھڑپوں، اسٹریٹجک تجزیات، تحقیقی رپورٹس اور خصوصی فیچرز شائع کرتا ہے۔

Key Publishing Ltd. خود 1980 میں برطانیہ میں قائم ہوئی اور گزشتہ چار دہائیوں سے ایوی ایشن اور دفاعی صحافت میں ایک معتبر نام سمجھی جاتی ہے۔ Key Aero دراصل اسی ادارے کا ڈیجیٹل دفاعی برانڈ ہے، جس کا مقصد ایوی ایشن سے متعلق مستند معلومات کو ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع کرنا ہے۔

وہ رپورٹ جس نے ہندسہ 4 کو نئی پہچان دی، Key Aero نے حال ہی میں ایک تحقیقاتی رپورٹ شائع کی، جس نے جنوبی ایشیا کی فضائی تاریخ میں ہلچل مچا دی۔ رپورٹ کے مطابق مئی 2025 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی ایک شدید فضائی جھڑپ کے دوران پاکستان ایئر فورس نے چار بھارتی رافیل لڑاکا طیارے مار گرائے۔

رپورٹ میں ان طیاروں کے سیریل نمبرز بھی واضح طور پر درج کیے گئے: BS-001، BS-021، BS-022، BS-027۔ یہ صرف نمبرز نہیں یہ جدید جنگی ٹیکنالوجی پر لگنے والے سوالیہ نشان ہیں۔

52 منٹ: فضاؤں میں فیصلہ کن لمحے، Key Aero کے مطابق یہ فضائی لڑائی تقریباً 52 منٹ تک جاری رہی۔ یہ 52 منٹ جنوبی ایشیا کی دفاعی تاریخ کے وہ لمحات تھے جن میں ملٹی ڈومین آپریشنز کا عملی مظاہرہ ہوا۔

پاکستان نے صرف فضائی طاقت پر انحصار نہیں کیا بلکہ فضائی، الیکٹرانک، سائبر اور اسٹریٹجک حربوں کو یکجا کرکے دشمن کی صلاحیت کو مفلوج کیا۔ یہی وجہ ہے کہ جدید، مہنگے اور مغربی ٹیکنالوجی سے لیس رافیل طیارے بھی اس دباؤ کو برداشت نہ کر سکے۔

عالمی مارکیٹ میں ایک رافیل طیارے کی کم از کم قیمت 80 ارب پاکستانی روپے مانی جاتی ہے۔

اب ذرا حساب لگائیں:

4 رافیل × 80 ارب = 320 ارب پاکستانی روپے

لڑائی کا دورانیہ = 52 منٹ

یعنی بھارت کو تقریباً 6 ارب روپے فی منٹ کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ یہ صرف مالی نقصان نہیں تھا۔ یہ نفسیاتی، اسٹریٹجک اور دفاعی وقار کا نقصان بھی تھا۔

"چینی نظریہ اور عدد 4"

دلچسپ اتفاق یہ ہے کہ چینی زبان میں عدد 4 کا تلفظ "موت" سے مشابہت رکھتا ہے۔ اسی لیے چینی ثقافت میں اسے اکثر منحوس یا ناخوشگوار سمجھا جاتا ہے اور یہاں تاریخ کا عجیب موڑ دیکھئے جن چار رافیل طیاروں کو مار گرایا گیا۔ ان کے مقابل چینی ساختہ ٹیکنالوجی اور پلیٹ فارمز نے کلیدی کردار ادا کیا۔

یوں جیسے عدد 4 نے خود چینی دانشوروں کے اس نظریے پر مہرِ تصدیق ثبت کر دی۔

نتیجہ: ہندسہ نہیں، پیغام

یہ واقعہ ہمیں یہ بتاتا ہے کہ جنگ اب صرف ہتھیاروں کی نہیں رہی۔ یہ اعداد، وقت، ٹیکنالوجی اور ذہانت کی جنگ ہے۔ BS-001، BS-021، BS-022، BS-027 یہ محض سیریل نمبر نہیں یہ آنے والی جنگوں کے لیے سبق، تنبیہ اور پیغام ہیں۔

یہ واقعہ ہمیں یہ بتاتا ہے کہ جنگ اب صرف ہتھیاروں کی نہیں رہی۔ یہ اعداد، وقت، ٹیکنالوجی اور ذہانت کی جنگ ہے۔

"اور آخر میں میری حکومتِ سندھ، بالخصوص جناب شرجیل انعام میمن صاحب سے ایک نہایت سنجیدہ مگر ہلکی پھلکی گزارش ہے کہ کراچی میں جو نئی نئی ڈبل ڈیکر بسیں سڑکوں پر اتاری جا رہی ہیں، ان کے نمبر رافیل طیاروں کے سیریل نمبرز پر رکھ دیے جائیں۔ کم از کم کراچی کی عوام کو روزانہ یہ تسلی تو ہو کہ جو رافیل آسمانوں میں نہیں اڑ سکے، وہی اب ہماری سڑکوں پر پوری رفتار سے دوڑ رہے ہیں۔ عوام بھی خوش، بسیں بھی مشہور اور ٹریفک جام میں کھڑی قوم کو ہنستے ہنستے صبر کا ایک نیا بہانہ مل جائے گا"۔

Check Also

Trump Se Field Marshal Asim Munir Ki Mumkina Teesri Mulaqat

By Nusrat Javed