1.  Home
  2. Blog
  3. Ali Raza Bandesha
  4. Ab Sabhi Ko Sabhi Se Khatra Hai

Ab Sabhi Ko Sabhi Se Khatra Hai

اب سبھی کو سبھی سے خطرہ ہے

یہ میری ان سے پہلی ملاقات تھی۔ ایک شادی پر ایک مشترکہ دوست کے ذریعے ہم ملے۔ باتوں باتوں میں ہم دونوں نے ایک دوسرے کو ہم خیال پایا۔ وہ عمر میں مجھ سے بڑے تھے۔ اس وقت سپرٹنڈنٹ جیل تعینات تھے۔ میں ان کی دعوت پر جیل ان کے ساتھ چلا گیا۔ میری ایک عادت رہی ہے کہ میں جب بھی کسی متاثر کن شخص سے ملتا ہوں تو اسے کوئی ایک نصیحت کرنے کو کہتا ہوں۔

میں نے اس سے بھی یہی درخواست کی۔ انہوں نے مجھے ایک قیدی سے ملوایا۔ کئ سالوں سے وہ ایک ناکردہ گناہ کی سزا بھگت رہا تھا۔ متوسط طبقے کا ایک پڑھا لکھا نوجوان تھا مگر پھر اس پر توہین مذہب کا الزام لگ گیا۔ اس نے روتے ہوۓ بتایا کہ کس طرح کوئی بھی وکیل اس کا کیس لڑنے کو تیار نہیں ہے۔ کس طرح اس کے خاندان کی زندگی آج بھی خطرے میں ہے۔

میں آنکھوں میں آنسو لیے بیٹھا تھا جب سلطان بھائی نے مجھے نصیحت کی کہ اب ہم ایک اور ہی قسم کے معاشرے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ تم زندگی میں کتنے ہی زیادہ بہادر ہو، کتنے ہی زیادہ طاقتور ہو، کبھی بھی مذہبی بحث میں نہ پڑنا۔ اس ملک میں تم چاہے کتنے ہی بڑے بدمعاش، کتنے ہی بڑے بیورو کریٹ سے لڑ جاؤ۔ تمہاری جیت کے امکان موجود ہوں گے۔

لیکن اگر کسی شدت پسند مولوی نے تم پر فتویٰ لگا دیا تو دنیا تمہارے اور خاندان کے لیے بہت تنگ ہو جاۓ گی۔ آنے والے وقت میں مولوی اس ملک کا سب سے بڑا بدمعاش ہو گا۔ میں جب بھی اس طرح کے حالات دیکھتا ہوں تو لکھنے کو دل چاہتا ہے لیکن اس قیدی کا چہرہ میرے سامنے گھوم جاتا ہے۔ میری اپنے تمام احباب سے گزارش ہے کہ اس سادہ سی نصیحت پر عمل کریں۔ اپنے ارد گرد کے شدت پسندوں پر نظر رکھیں۔ جوں ہی احساس ہو ان کو ان فرینڈ کر دیں یا بلاک کر دیں۔

اگر آپ کے دوستوں حتیٰ کہ گھر میں بھی کوئی ہے تو بھی ان سے بحث نہ کریں اور سوشل میڈیا پر اپنے خیالات اس حوالے سے اپنے تک رکھیں ہاں اگر آپ یہ سب برداشت کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کے پاس طاقتور جج، اعلیٰ وکیل، مضبوط پولیس والا، دولت کی انبار اور وسیع خاندان ہے تو پھر ہو سکتا ہے کہ آپ اچھی لڑائی لڑ جائیں۔ جیت کے امکان پھر بھی کم ہیں۔

اگر کبھی اس دردندہ ہجوم سے سامنا ہو جاۓ تو اپنی املاک کی پرواہ ہر گز نہ کریں۔ ڈنڈا اٹھائیں اور توڑنے میں ان کا ساتھ دیں۔ بھاگنے کی بجاۓ کچھ لمحوں کے لیے ان جانوروں کے ساتھ شامل ہو جائیں۔ یہ اس قدر وحشی لوگ ہیں کہ آپ کو قتل کرنے کے بعد آپ کی سوشل میڈیا کی پوسٹ آپ کے خلاف بطور ثبوت استعمال کریں گے اور آپ کے قریبی لوگ آپ کے ایمان کی گواہی کے لیے بس چیختے رہ جائیں گے۔

اب نہیں کوئی بھی بات خطرے کی

اب سبھی کو سبھی سے خطرہ ہے۔

ایک ایسا ملک جو اسلام کے نام پر بنایا گیا تھا۔ جس کا نام اسلامی جمہوریہ پاکستان رکھا گیا تھا، جسے اسلام کا قلعہ کہا گیا تھا۔ جسے واحد اسلامی ایٹمی ریاست ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس مملکت خداداد میں کیا کبھی کسی نے سوچا تھا کہ ہر شخص کو اپنے ایمان کی گواہی دینا پڑے گی؟ کیا ایسا ملک جس میں 98 فیصد مسلمان ہیں اس ملک میں ختم نبوت کو کوئی خطرہ ہو سکتا ہے؟ کیا ہم میں سے کوئی اس کے بارے میں سوچ بھی سکتا ہے؟

منٹو صاحب نے کہا تھا کہ

"جب یہ لیڈر آنسو بہا کر کہتے ہیں کہ مذہب خطرے میں ہے تو دراصل ان لیڈروں کے مفاد کو خطرہ ہوتا ہے جو اپنا الو سیدھا کرنے کے لیے مذہب کو خطرے میں ڈالتے ہیں"۔

Check Also

Ab Wohi Stage Hai

By Toqeer Bhumla