Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ali Javed Naqvi
  4. 10 Rupay Dein Kafan Khareedna Hai

10 Rupay Dein Kafan Khareedna Hai

دس روپے دیں کفن خریدناہے

راناصاحب سے میری ملاقاتوں کاسلسلہ پرانے لاہور پریس کلب سے شروع ہوا، راناصاحب ایک ایماندار سینیئر صحافی تھے۔ وہ ایک قومی اخبار میں بحثیت سینیئر سیاسی رپورٹر کام کررہے تھے، اس وقت کی وزیراعظم سے میری پہلی مرتبہ راناصاحب نے ہی کراوئی تھی۔ وہ راناصاحب کوذاتی طور پر جانتی تھیں اور بہت عزت کرتی تھیں۔

میری قسمت اچھی تھی کہ مجھے بھی ان کے ساتھ اس اخبار میں کام کرنے کاموقع مل گیا۔ سچی بات یہ ہے کہ میری زیادہ تنخواہ مقرر کروانے میں ان کاہی کردار تھا۔ میری اور رانا صاحب کی تنخواہ میں صرف چند ہزار کافرق تھا۔

رانا صاحب شاہ اسٹریٹ کرشن نگر میں رہتے تھے، وہ اکثر آخری اسٹاپ پر کھڑے نظرآتے۔ مجھے جب پتہ چلاکہ وہ ویگن میں آتے ہیں تو میں نے پیشکش کی کہ انھیں پک کرلیا کروں گا۔ وہ بہت مشکل سے راضی ہوئے مسلسل یہ کہتے رہےکہ آپ کو پریشانی ہوگی۔

کئی دن گذر گئے، پتہ نہیں کیوں ایک دن باتوں ہی باتوں میں نے ان سے پوچھا رانا صاحب یہ گھر آپ کااپناہے؟

وہ بولے نہیں کرائے کاہے۔

میرے منہ سے بے اختیار نکل گیا پھر آپ کا گزارا کیسے ہو رہا ہے؟

انہوں نے بغیر کسی لگی لپٹی کے جواب دیا گذارا بہت مشکل سے ہو رہا ہے۔

میں ان کاجواب سن کرخاموش اور افسردہ ہوگیا، مجھے بہت شرمندگی محسوس ہوئی میں نے ایسا سوال ہی کیوں کیا۔

راناصاحب میری خاموش دیکھ کر بولے، میری مسز ایک میڈیسن کمپنی میں کام کرتی ہیں۔ وہاں سے انھیں دو ڈھائی ہزار روپے مل جاتے ہیں۔ بس زندگی گذر رہی ہے۔

میں نے کہا رانا صاحب آپ وزیراعظم سے بات کریں وہ مسز کو کہیں اچھی جگہ نوکری دلوادیں گی۔

راناصاحب ہنسنے لگے، بولے میری عزت نفس اس بات کی اجازت نہیں دیتی۔

کئی ماہ یونہی گزر گئے، ایک دن پتہ چلاکہ آج اخبار میں ایک وزیر اور ایم پی اے کے خلاف خبر چھپی ہے، خبر تو درست ہے لیکن اخبارکے مالک نے راناصاحب کومعطل کر دیا ہے۔ کچھ دنوں بعد رانا صاحب کو نوکری سے نکال دیا گیا۔ مایوسی اور ڈیپریشن کے باعث رانا صاحب کو مختلف بیماروں نے گھیر لیا۔ میں جب ان سے ملا ہنسنے مسکرانے والے رانا صاحب اندر سے ٹوٹ چکے تھے۔

ایک دن معمول کے مطابق میگزین سیکشن میں بیٹھا اخبار پڑھ رہا تھا، ایک ساتھی رپورٹر پریشان اور افسردہ کمرے میں داخل ہوئے، ان کے ہاتھ میں کچھ پیسے تھے۔ انہوں نے میری طرف دیکھ کرکہا دس روپے دیں رانا صاحب کے لیے کفن خریدناہے۔۔

Check Also

Muhammad Yaqoob Quraishi (3)

By Babar Ali