Pti Aur Ayaz Sadiq
پی ٹی آئی اور ایاز صادق
جس طرح ازل سے ساس اور بہو کی لڑائی قائم رہی ھے اور تا قیامت یہ معاملہ رکنے والا نہیں اسی طرز پر سیاست کا پہیہ چلتا ھے حکومتی پارٹی اپنا وقت پورا کرنے کے لیے ملبہ اپوزیشن پر ڈالتی ھے تو اقتدار دوبارہ لینے کے لیے اپوزیشن کی طرف سے الزامات کے تیر حکومت کو بھی برداشت کرنے پڑتے ھیں۔
اس وقت ملکی سیاست میں ایک بھونچال قائم ھے کوئی ایاز صادق کی طرف ھیں تو کوئی سابق سپیکر ایاز صادق کو غدار ثابت کرنے پر تلا ھوا ھے لاھور اور ملک کی کئی بڑی شاہراوں پر ایاز صادق کو مودی اور میر صادق جو کہ ٹیپو سلطان کی حکومت میں وزیر تھا جس کو تاریخ نے غدار میر صادق نے نام سے منسوخ کیا ملایا جا رھا ھے اور کہا جا رھا ھے کہ ایاز صادق بھی غداری پر اتر آیا ھے۔
اب معاملہ ھے کیا؟ اس کی جانب دیکھتے ھیں تو 29 اکتوبر کو ایاز صادق نے نیشنل اسمبلی میں جو باتیں کی کیا وہ واقعی چیف آف آرمی سٹاف کے بارے بھی تھی یا وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے حوالے سے یہ بیان تھا تو الفاظ کچھ یوں تھے
اب ابھینندن کے بارے میں کیا ہی بات کروں وزیراعظم صاحب نے آنے سے انکار کیا اور چیف آف آرمی سٹاف صاحب تشریف لائے پیر کانپ رھے تھے اور پسینے ماتھے پر تھے اور ہم سے شاہ محمود قریشی صاحب نے کہا خدا کا واسطہ ھے ابھینندن کو جانے دے ہندوستان رات 9 بجے پاکستان پر حملہ کرنے والا ھے
اس بات کو سیاسی رنگ میں لیں تو یہ بات شاہ محمود قریشی صاحب کے بارے میں کی گئی کیونکہ خدا کا واسطہ بقول ایاز صادق یہ الفاظ شاہ محمود قریشی کے بولے گئے تو چنانچہ پیر کانپنا اور پسینے آنے کا اشارہ شاہ محمود کی طرف کیا گیا نہ کہ چیف آف آرمی سٹاف کے طرف۔
اس بات کی تردید آج فواد چوھدری کی طرف سے انڈین میڈیا پر کر دی گئی جہاں انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ الفاظ وزیر خارجہ کی طرف تھے ناکہ جنرل باجوہ کی طرف۔
میں ناتو مسلم لیگ ن کا طرف دار ھوں نا پی ٹی آئی کا ہمیں طرفدار پاکستان کا ھونا چاھیے 2018 میں کرپشن انڈیکس میں پاکستان 117 نمبر پر تھا لیکن اس وقت 120 نمبر پر ھے جس کرپشن کو روکنے کی بات دو سال بعد بھی ہمارے وزیراعظم عمران خان کرتے ھیں وہاں تو کریشن انڈیکس کے مطابق کوئی کمی واقع نہیں ھوئی، مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ کے رکھ دی مسلم لیگ ن نے بھی ملک کی تباہی میں کوئی کسر نہ چھوڑی لیکن اس وقت انتہا سے زیادہ انتقام کا سامنا ن لیگ کو بھی کرنا پڑ رھا ھے۔
جلسوں میں الفاظ زیادہ غلط بولے جارھے تو جلسوں سے پہلے ن لیگ کے ورکرز کو جیلوں میں ڈالا جا رھا ھے۔ معاملہ جہاں تک سابق سپیکر ایاز صادق کا ھے تو فواد چوھدری وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی کی تردید ایاز صادق کے الفاظ کی وضاحت بھی ھے چنانچہ ان الفاظ کو سیاسی رنگ دیا جائے تو بہتر ھے ناکہ توڑ مڑور کر ریاست کے خلاف لیے جائیں پاکستان انشاءاللہ تا قیامت قائم رھے گا اور ساس اور بہو کی لڑائی کی طرح حکومت اور اپوزیشن کی لڑائی قائم رھے گی-چنانچہ غلط رنگ سے پرہیز کرنا ہی ملکی سالمیت کے لیے فائدہ مند ھے۔
کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی