Saturday, 23 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Abid Mehmood Azaam
  4. Haramain Sharifain Ka Dil Se Ehteram Karen

Haramain Sharifain Ka Dil Se Ehteram Karen

حرمین شریفین کا دل سے احترام کریں

یہ خانہ کعبہ کے بالکل سامنے کی تصویر ہے۔ بہت سے لوگ ہاتھوں میں موبائل تھامے تصاویر بنانے میں مصروف ہیں۔ یہ بہت ہی محترم مقام ہے۔ انبیاء کرام اس مقدس مقام کا طواف کرتے رہے۔ عبادات میں مصروف رہے۔ اللہ تعالیٰ کے برگزیده بندے گڑ گڑا کر یہاں دعائیں مانگتے رہے۔ حجاج کرام کی اکثریت اب بھی ایسا ہی کرتی ہے، لیکن بہت سے لوگ اپنا قیمتی وقت تصاویر بنانے میں ضائع کر دیتے ہیں۔ یہاں تصاویر بنانا ایک فیشن بن گیا ہے۔ ہر ہر عمل کی تصاویر بنائی جاتی ہیں اور بے تحاشا بنائی جاتی ہیں۔

لوگ لاکھوں روپے عمرہ کی ادائیگی کے لیے خرچ کرتے ہیں، خانہ کعبہ کا طواف کرنے، غلاف کعبہ سے لپٹنے، حجر اسود کو بوسہ دینے، مسجد حرام میں نمازیں ادا کرنے، صفا و مروہ کی سعی کرنے، مقام ابراہیم و حطیم میں نوافل ادا کرنے اور اپنا وقت عبادت میں گزارنے کے لیے یہاں آتے ہیں۔

ذات باری تعالیٰ کے دربار میں انتہائی خشوع و خضوع کے ساتھ حاضر ہونا چاہیے۔ فقط جھکا ہوا سر، لڑکھڑاتی زبان، دعا کے لیے بلند ہوتی آوازیں، آنسو بہاتی ہوئی آنکھیں، خشیت الہٰی سے معمور دل اور پاکیزہ خیالات ہونے چاہیے۔ خانہ کعبہ پر نظر پڑتے ہی دھڑکنیں بے ترتیب اور دل کی کیفیت بدل جانی چاہیے۔ تمام سوچیں ایک جگہ مرتکز اور انسان کو دنیا و مافیھا سے بے خبر ہو جانا چاہیے۔ پورا وجود بت بن کر بیت اللہ کو تکنے میں مصروف ہو جائے، لیکن افسوس ہے بہت سے لوگ اس مقام کی عظمت کا خیال نہیں رکھ پاتے اور دھڑا دھڑ تصاویر بنانے میں مصروف رہتے ہیں۔ یہ ہرگز اچھا عمل نہیں ہے۔ اس عمل سے بچنا چاہیے۔

اس قبیح عمل میں تمام ممالک کے لوگ شریک ہیں۔ ہم پاکستانی بھی کسی سے کم نہیں۔ ہم لوگ بھی حرمین شریفین کے تقدس کا لحاظ نہیں کرتے۔ لوگ صرف تصاویر ہی نہیں بناتے، یہاں دھکم پیل بھی کرتے ہیں۔ ہاتھا پائی کرتے لوگ بھی یہاں دیکھے ہیں۔ حجر اسود اور حطیم تک پہنچنے کے لیے تو باقاعدہ تصادم کی صورت بن جاتی ہے۔ رسول اللہ ﷺ کے قریب تو اپنی آوازیں پست کرنے کا حکم ہے، لیکن افسوس روضہ رسول اور ریاض الجنۃ میں بھی آوازیں پست نہیں ہوتیں اور دور تک موبائل تصاویر بناتے دکھائی دیتے ہیں۔ لوگ یہ خیال بھی نہیں کرتے کہ قریب ہی ہمارے پیارے نبی ہادی عالم ﷺ آرام فرما ہیں۔

ہم میں سے جو بھی حج و عمرہ کے لیے جائے، اسے چاہیے حرمین شریفین کا دل سے احترام کرے۔ ہر اس عمل سے بچے جس سے ان مقامات کے تقدس کی کمی کا شائبہ بھی ہو جائے، اسے چاہیے۔ تمام ممالک کے علمائے کرام کو بھی اس حوالے سے معتمرین کی رہنمائی کرنی چاہیے۔

Check Also

Time Magazine Aur Ilyas Qadri Sahab

By Muhammad Saeed Arshad