Monday, 23 December 2024
  1.  Home
  2. Tayeba Zia
  3. Saneha 9 May Ke Shar Pasandon Ko Sazain

Saneha 9 May Ke Shar Pasandon Ko Sazain

سانحہ 9 مئی کے شرپسندوں کو سزائیں

9 مئی کی منصوبہ بندی کے پس پشت کئی سوالات نے جنم لیا۔ عمران خان کی گرفتاری کے چند گھنٹوں میں ملک بھر میں دو سو سے زائد مقامات پر صرف فوجی تنصیبات پر حملہ کروایا گیا۔ اس ضمن میں کچھ سوالات جو یاد دہانی کیلئے انتہائی ضروری ہیں: -ان جگہوں پر کیا فوجیوں نے اپنے ایجنٹس پہلے سے پھیلائے ہوئے تھے؟ کیا فوجیوں نے اپنے ہاتھوں سے شہداء کی قربانیوں کو جلایا؟ کیا فوجیوں کے ہاتھوں سے اپنے دفاعِ پاکستان کی علامتوں کو گرا کر جلایا گیا؟ پاکستان کا فخر یومِ تکبیر۔

پشاور میں اسے کیا فوجیوں نے جلایا؟ اسلحہ کا مظاہرہ اور فائرنگ کس نے کی؟ غیر ملکی ذرائع ابلاغ اور شخصیات کو ریاستِ پاکستان اور فوج کے خلاف مواد کس نے فراہم کیا؟ جب یہ جلاؤ گھیراؤ ہو رہا تھا، اُس وقت ملک سے باہر اور ملک میں بیٹھے نامی گرامی سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے کون پرچار کر رہا تھا کہ مزید جلاؤ، مزید گھیراؤ اور قبضہ کرو؟ کیا یہ سب فوج خود کر رہی تھی؟ تحریک انتشار کے تمام منفی پروپیگنڈا کاجواب آج شر پسندوں کو سزائوں کی صورت میں مل چکا ہے۔

جناح ہاؤس حملے میں ملوث پی ٹی آئی کے شرپسند جان محمد خان کو دس سال قید بامشقت کی سزا اقرار جرم میں مجرم جان محمد خان نے اعتراف کیا کہ وہ جناح ہاؤس پر حملے میں ملوث تھا۔ میں نے ملٹری یونیفارم کی شرٹ پہن کر ویڈیو بنائی اور پھرشرٹ کو جلا دیا" مجرم جان محمد خان اور پی ٹی آئی شر پسند شان علی کو دس دس سال قید بامشقت کی سزا ملی ہے۔ مجرم علی شان نے اقرار جرم میں کہا کہ: "عمران خان کی آرمی مخالف تقاریر سے میری ذہن سازی ہوئی'جب عمران خان کی گرفتاری ہوئی تو سیاسی رہنماؤں کے ورغلانے پر میں نے جناح ہاؤس پر حملہ کیا"۔

مجرم علی شان۔ "میں نے جناح ہاؤس میں جا کر توڑ پھوڑ کی" مجرم علی شان۔ پی ٹی آئی شرپسند بابر جمال خان کو ایم ایم عالم بیس میانوالی پر حملے میں دس سال قید بامشقت کی سزا۔ "میں میانوالی بیس پر حملے میں ملوث تھا اور میں اپنا جرم قبول کرتا ہوں"۔ مجرم بابر جمال خان پی ٹی آئی شر پسند داود خان کو جناح ہاؤس حملے میں دس سال قید بامشقت کی سزا "۔ میں نے یاسمین راشد اور حسان نیازی کے اکسانے پر جناح ہاؤس پر حملہ کیا"

مجرم داؤد خان۔ " تقاریر کے ذریعے ہمارے ذہنوں میں فوج کیخلاف نفرت پیدا کی گئی، میں اپنا جرم قبول کرتا ہوں"۔ مجرم داؤد خان پی ٹی آئی شر پسندمحمد حاشر کو 6 سال قید با مشقت کی سزا"۔ میں نے 9 مئی کو جناح ہاؤس پر حملہ کیا اور انقلاب کے نام پر لوگوں کو اکسایا اور ویڈیوز بنائیں"۔ مجرم محمد حاشر "جناح ہاؤس پر حملے کی منصوبہ بندی پہلے سرزمین پارک میں یاسمین راشد کی قیادت میں کی گئی"۔ مجرم محمد حاشر مجرم فہیم حیدر کو 6 سال قید بامشقت کی سزا۔ "پی ٹی آئی قیادت نے جناح ہاؤس حملے کیلئے میری ذہن سازی کی" مجرم فہیم حیدر۔

مجرم محمد عاشق خان کو 4 سال قید بامشقت کی سزا۔ "9 مئی کو ہمیں پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے جناح ہاؤس پر حملے کے لیے اکسایا گیا"۔ مجرم محمد عاشق خان "میں جناح ہاؤس میں داخل ہوا اور وہاں کے سامان کو اٹھا کر ویڈیو بنوائی" مجرم محمد عاشق خان۔ "ہمیں زمان پارک میں فوج کیخلاف حملے کے لیے ٹریننگ ملتی رہی"۔ مجرم محمد عاشق خان۔ مجرم محمد بلاول کو 2 سال قید با مشقت کی سزا "9 مئی کو پی ٹی آئی قیادت کے اکسانے پر میں نے جناح ہاؤس حملے میں حصہ لیا اور توڑ پھوڑ کی۔ " مجرم محمد بلاول "پی ٹی آئی قیادت بشمول ڈاکٹر یاسمین راشد کی تقاریر سے میری ذہن سازی ہوئی۔ " مجرم محمد بلاول ریاستی اداروں پر حملے کرنے والوں کو معاف نہیں کیاجائے گا۔

9مئی کی سزاؤں کا فیصلہ قوم کے لیے انصاف کی فراہمی میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ 9مئی کی سزائیں اُن تمام لوگوں کے لیے ایک واضح پیغام ہیں جو چند مفاد پرستوں کے ہاتھوں استعمال ہوتے ہیں۔ سیاسی پروپیگنڈے اور زہریلے جھوٹ کا شکار بننے والے لوگوں کیلئے یہ سزائیں تنبیہ ہیں کہ مستقبل میں کبھی قانون کو ہاتھ میں نہ لیں۔ متعدد ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی مختلف عدالتوں میں بھی مقدمات زیر سماعت ہیں۔ صحیح معنوں میں مکمل انصاف اُس وقت ہوگا جب 9مئی کے ماسٹر مائنڈ اور منصوبہ سازوں کو آئین و قانون کے مطابق سزا مل جائے گی۔ ریاستِ پاکستان 9مئی کے واقعات میں مکمل انصاف مہیا کرکے ریاست کی عملداری کو یقینی بنائے گی۔

9مئی کے مقدمہ میں انصاف فراہم کرکے تشدد کی بنیاد پر کی جانے والی گمراہ کن اور تباہ کُن سیاست کو دفن کیا جائے گا۔ 9مئی پر کیا جانے والا انصاف نفرت، تقسیم اور بے بنیاد پروپیگنڈا کی نفی کرتا ہے۔ آئین اور قانون کے مطابق تمام سزا یافتہ مجرموں کے پاس اپیل اور دیگر قانونی چارہ جوئی کا حق ہے۔ پاکستان کے مستند قانونی ماہرین نے فوجی عدالتوں کے فیصلے کی توثیق کر دی ہے۔ ان ماہرین کے مطابق آج کے فیصلے آئین پاکستان اور پاکستان آرمی ایکٹ 1952ء کی روح کے عین مطابق ہیں۔ "آج کا فیصلہ بر وقت، قانون، آئین اور انصاف کے اصولوں کے عین مطابق ہے۔

ملٹری ٹرائل اتنے ہی منصفانہ ہوتے ہیں جتنے سویلین کورٹ کے ٹرائلز"۔ جسٹس (ر) شائق عثمانی۔ فوجی عدالتوں میں سویلینز کو فیئر ٹرائل کا موقع دیا جاتا ہے اور آج کا فیصلہ ایک مثبت پیش رفت ہے۔ قانونی ماہرین کے مطابق جب سویلین قومی سلامتی پر حملہ آور ہوں تو قانون کے مطابق ان کا ملٹری ٹرائل ہو سکتا ہے۔ عوامی حلقوں نے بھی اپنی رائے دے دی۔ جنہوں نے نو مئی کی منصوبہ بندی کی اور نوجوانوں کو اشتعال دلا کر تشدد پہ اکسایا انہیں آج شرم سے ڈوب کر مر جانا چاہیے۔

یاد رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پریس بریفنگ میں دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ اگر 9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو قانون اور آئین کے مطابق سزا نہ دی گئی تو اس ملک میں کسی کی جان، مال اور آبرو محفوظ نہیں ہوگی۔ سزاؤں اور فرد جرم کا سلسلہ شروع ہو چکا، معصوم نوجوانوں کو دہشتگرد بنانے والے فیض نیازی گٹھ جوڑ بھی کیفر کردار کو پہنچ کر رہیں گے۔

Check Also

Likhari

By Muhammad Umair Haidry