Tuesday, 17 September 2024
  1.  Home
  2. Fayaz Ul Hassan Chohan
  3. Ki Us Ne Mere Qatal Ke Baad

Ki Us Ne Mere Qatal Ke Baad

کی اس نے میرے قتل کے بعد

پی ٹی آئی کا ایک معروف وکیل لیڈر جو 9 مئی کے فتنہ و فساد کے بعد تحریک انصاف کے لیڈروں کی صف میں شامل ہوا کل پاکستان کے ایک لیڈنگ ٹی وی چینل پر بیٹھ کر بانی تحریک انصاف کے آرمی چیف کو صلح کا اور نیوٹرل ہوجانے کے پیغام کا مفہوم سمجھا رہا تھا۔ اُ س کی گفتگو سُن کر اُس کی عقل فہم دانش اور سیاسی فہم و فراست پر ماتم کرنے کو جی چاہتا تھا۔ موصوف فرماتے ہیں کیونکہ پاکستان تباہی کے دھانے پر آگیا ہے اور عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے اور وہ انقلاب لانے کے لیے بے تاب بیٹھی ہے۔ اِس لیے ہم نہیں چاہتے کہ تحریکِ انصاف اور پاک فوج آپس میں دست و گریباں ہوں۔ یہ نہ ہو کہ انقلابِ فرانس اور انقلاب ایران کی طرح لوگ گھروں سے نکل کر اِنہیں (مخالفین تحریک انصاف) نشانِ عبرت بنا دیں!

اِس لیے آرمی چیف فوری طور پر بانی تحریکِ انصاف کی آفر پر رضا مندی دکھائیں تاکہ ملک آگے کی طرف جائے!

مجھے اُس کی گفتگو سُن کر جہاں اُس کی ذات، سوچ، فکر، تجربے، دانش اور سیاسی فہم پر ترس آرہا تھا وہیں پر اُس کی وکالت اور دانشمندی پر بھی حیرانگی ہورہی تھی۔ سب سے پہلی بات یہ کہ جو یکدم فوج سے محبت اور یگانگت کا ایک سو آٹھ ڈگری کا بخار بانی تحریکِ انصاف اور تحریکِ انصاف کو چڑھا ہے اِس پر ایک ہی تبصرہ کیا جا سکتا ہے کہ:

کی میرے قتل کے بعد اس نے جفا سے توبہ

ہائے اُس زودِ پشیماں کا پشیماں ہونا

تحریکِ انصاف کے اُس لیڈر سمیت تمام قائدین سے مودبانہ گذارش ہے کہ یہ جو آپ انتہادرجے کی نرگسیت کا "میٹھا پان" منہ میں لے کر انقلاب انقلاب کی غزل اور قوالی پڑھتے اور گاتے ہیں اور اسی سے نوے فیصد پاکستانی عوام کی سپورٹ کے دعوے کی جگا لی کرتے ہیں ذرا 9 مئی کی ناکام بغاوت سے لے کر اب تک کے سیاسی اور انقلابی معا ملات کا غیرجانبدارانہ تجزیہ تو کر لیں!

حقیقت یہ ہے کہ 9 مئی کو عصرِ حاضر کے قائد ناکام انقلاب کی گرفتاری پر ایک سال کی بھر پور سیاسی عسکری اور فسادی ٹریننگاور سوشل میڈیا کے ذریعے سے پوری قوم کو بانی تحریک انصاف کی حمایت کے بُرج خلیفہ پر چڑھا دینے کے باوجود گیلپ سروے کے مطابق پورے پاکستان سے ٹوٹل انقلاب کے ترپن ہزار داعی اپنے گھروں سے نکلے باقی اپنے گھروں میں اے سی والے کمرے میں دائیں سائیڈ پر بیوی اور بائیں سائیڈ پر اپنے بچوں کو بٹھا کے ایل ای ڈی پر پورے ملک میں لگائی گئی آگ اور تماشے سے محظوظ ہوتے رہے اور موبائل اپنے ہاتھ میں لے کر دھڑا دھڑ سوشل میڈیا پر اپنے غم اور غصے کا اظہار کر تے رہے تھے۔

اور جس عوام کی سپورٹ کا دعویٰ آپ لوگ کررہے ہو اُس میں سے ستر فیصد نے تو تمہارے اپنے فارم پینتالیس کے مطابق تحریک انصاف کے مخالف ووٹ دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پچھلے سوا سال سے اور خصوصاً 8 فروری کے الیکشن کے بعد عوام کی تمہارے نام نہاد انقلاب سے کوئی دلچسپی نہیں۔ تبھی تم لوگ بار بار احتجاج کی کال دے کر واپس لینے کی کالک اپنے منہ پر ملتے ہو۔ مان جاؤ کہ پاکستانی عوام میں تمہارا امریکہ سے نفرت اور پاک فوج کے خلاف بغاوت کا بیانیہ بُری طرح پِٹ بھی گیا ہے اور بے نقاب بھی ہوگیا ہے۔

یہ ایک برملا اور کھلی حقیقت ہے کہ عوام کو اپریل 2022ء سے لے کر آج تک تمہاری منافقانہ اور عیارانہ تحریک فساد فی الارض میں اگر کوئی دلچسپی ہے تو صرف اور صرف ایک مہنگائی کی وجہ سے ہے اور اِس مہنگائی کی بنیادی وجہ بانی تحریکِ انصاف کا وزیر اعظم کی حیثیت سے آئی ایم ایف کے ساتھ 2021ء میں کیا گیا انتہائی ظالمانہ اور عوام کُش معاہدہ تھا اور اِس مہنگا ئی کو عروج تک بانی تحریکِ انصاف کے مارچ 2022ء کے اُن اقدامات نے پہنچایا جس کی وجہ سے آئی ایم ایف سے معاہدہ ٹوٹ گیا اور پھر آئی ایم ایف نے پورا ایک سال ریاستِ پاکستان اور عوامِ پاکستان کو اپنی اُنگلی پر نچا کر مہنگائی کے جن کو بے قابو کروایا اور اِس پوری سازش کے پیچھے بھی وہی صیہونی اور عالمی طاقتیں کار فرما تھیں کہ جو اب کُھل کُھلا کر تمہارے لیڈر کی رہائی کے لیے میدانِ عمل میں آچکی ہیں اور امریکہ۔ اسرائیل اور برطانیہ اُن میں سرِفہرست ہے۔

ایک بات اور خدا کا واسطہ ہے کہ عالمی صیہونی طاقتوں کے علاوہ ملکی سطح پر وڈیروں، جاگیرداروں، سرمایہ داروں، علیحدگی پسندوں، سمگلروں اور منشیات فروشوں کے اربوں روپے کی سپورٹ اور حمایت سے چلنے والی تحریک کو انقلابِ فرانس اور انقلابِ ایران سے جوڑنے کی ناکام کوشش مت کرو۔ سیدھا سیدھا مان لو کہ اداروں اور عدالتوں کی ہر طرح کی سپورٹ اور سہولت کاری کے باوجود تمہارا لیڈر اور تمہارا انقلاب اپنے مقاصد میں کامیاب و کامران نہیں ہو پا رہا تو اب "قسمت لگی گھٹنے تو خیرات لگی بٹنے" کے عین مترادف آپ کا لیڈر "نو سو چوہے کھا کر باگڑ بلا حج کو چلا" کی تصویر بن گیا ہے اور پاک فوج سے صلح صفائی کرنے اور اُس کی گود میں بیٹھ اقتدار کے مزے لوٹنے کے خواب پروان چڑھانے کے لیے بے تاب نظر آ رہا ہے۔

Check Also

Gorakh Hill Station Dadu

By Muhammad Wasif Akram