Batch 2K22 Aik Anokha Jahan
Batch 2k22 ایک انوکھا جہاں
میں اپنی Batch 2k22 پر تبصرہ کرنے سے پہلے اسکول، کالج اور یونیورسٹی کے حوالے سے کچھ عرض کرنا چاہونگی۔ اسکول، کالج اور یونیورسٹی یہ سب اپنی مثال آپ ہیں اور یہ تینوں تعلیمی مرکز ہیں۔ جہاں ہم روحانی پرورش پاتے ہیں۔ یہ تینوں مراکز ہماری زندگی میں بنیادی اہمیت کے حامل ہیں اور یہ ہماری زندگی میں الگ مقام رکھتے ہیں اور یہی وہ مقامات ہیں جہاں ہم اپنے اہل و عیال کے علاوہ کچھ اجنبی لوگوں کے ساتھ اپنی زندگی کا ایک مخصوص حصہ اور ہر دن کے کئیں گھنٹے گذارتے ہیں جس کی وجہ سے ہمیں ایک دوسرے کو پرکھنے کا موقعہ ملتا ہے اور اس طرح یہ اجنبی لوگ ہماری زندگی کا حصہ بن کر ہمیشہ کے لیے ہماری یادوں میں محفوظ ہوجاتے ہیں۔ ان تینوں تعلیمی مراکز میں سے یونیورسٹی بہت مختلف ہے کیونکہ یہ ایک الگ ہی دنیا معلوم ہوتی ہے۔
یہاں ہمارا پالا ایسی مخلوق خدا سے پڑتا ہے جوکہ اسکول اور کالج دونوں سے مختلف معلوم ہوتی ہے اور اسکول و کالج سے یونیورسٹی کا سفر طے کرتے کرتے ہماری نادانیاں، شرارتیں سب محدود ہوجاتی ہیں۔ کیونکہ اس مرحلے تک پہنچتے پہنچتے بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ ہمارے عقل و شعور میں بھی اضافہ ہونے لگتا ہے۔ جس کی بناء پر ہم اپنے افعال حرکات و سکنات کے ذریعے ایک دوسرے کے ذہنوں پراپنی گہری چھاپ چھوڑتے ہیں۔ یہی وہ جگہ ہے جہاں تک پہنچتے پہنچتے ہم میچور ہو جاتے ہیں اور ہماری عزت نفس ہمارے لیے بے حد معنی رکھتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہاں پر ہم جماعتوں کے ایک دوسرے کے ساتھ رویے نہایت پر اثر معلوم ہوتے ہیں اور ہمارا ایک دوسرے کے ساتھ سلوک اور انداز گفتگو وغیرہ ہماری شخصیت کی عکاسی کرتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ ہمارے ذہنوں پر بڑا گہرا اثر چھوڑتا ہے کیونکہ چیزیں اور مسئلے مسائل تو وقتی ہوتے ہیں لیکن رویے دائمی ہوتے ہیں پوری زندگی کے لیے اپنا اثر چھوڑ جاتے ہیں اس لیے کہا جاتا ہے کہ "پہلے تولو پھر بولو"۔
دنیائے فانی کے اس دور حاضر میں یونیورسٹی کسی بھول بھلیا سے کم نہیں اور اس یونیورسٹی نامی بھول بھلیا میں ہماری اوطاق درس ایک سرکس معلوم ہوتی ہے جہاں ہر کوئی اپنا کردار بخوبی نبھا رہا ہے اور ہماری اوطاق درس کی اس چار دیواری میں ہمارے جیسے ہر طرح کے نمونے پائے جاتے ہیں۔
"کیا دلکش کیا بدصورت یہاں ہر چہرے پر نقاب ہے یہاں ہر شخص با حجاب ہے"۔
ہماری اوطاق درس کا حال کچھ یوں ہے کہ یہ خیالی محبتوں کے ساتھ ساتھ دوستی نبھانے کی ایک بہترین جگہ ہے۔ نفرتوں کا اشیانہ، مطلبی، خود غرضی، ایمان پرستی، محنتی و محبتی طالب علموں سے بھری پڑی یہ ہماری بیچ جس میں ہر طرح کا طالب علم موجود ہے۔ زمانۂ آغاز میں یہ ماحول یہ جگہ سب کے لیے نئی نئی تھی سب ایک دوسرے سے انجان تھے کوئی کسی کو نہیں جانتا تھا۔ لیکن اس چار دیواری میں آتے ہی سب ایک دوسرے سے ہم کلام ہونے لگے اور آہستہ آہستہ ایک دوسرے سے جان پہچان بننے لگی اور اسی طرح جیسے کو تیسا ملا اورہماری بیچ تقسیم ہند کی طرح تقسیم ہوگئی اور جیسوں کے تیسوں کے ساتھ گروپس بن گئے۔
اب دور حاضر میں گروپس کا عالم کچھ یوں ہے کہ ہم لوگ صرف اور صرف اپنے گروپس کے ارد گرد گھومتے ہیں باقی ہم اپنے دیگر ہم جماعتیوں سے کوئی سروکار نہیں رکھتے اس لیے ہماری اوطاق درس میں جب بھی کسی سرگرمی یا ادبی نشست کا انعقاد کیا جاتا ہے یا ہمیں کبھی کسی موضوع پر کچھ تحریر کرنے کا موقع ملتا ہے تو ہمیں صرف اور صرف اپنا گروپ ہی نظر آتا ہے جن کی تعریفوں کے ہم پل باندھ دیتے ہیں اور ان کی پچگانہ حرکتوں کو سراہتے ہوئے ہم اپنے دیگر ہم جماعتیوں کی محنت و مشقت اور قابلیت کو نظر انداز کر دیتے ہیں اور پھر ہم عقل کے اندھوں کو ordinary کے آگے Extra ordinary نظر ہی نہیں آتے ہیں۔ غرض کہ ہماری بیچ میں ہمیں خدا کی بنائی ہوئی ستر مخلوق کی خوبیاں پائی جاتی ہیں اس لیے مجھے لگتا ہے کہ ہم لوگ سلیقے سے ہواؤں میں خوشبو گھول سکتے ہیں یا پھر شاید ہم صرف اردو ہی بول سکتے ہیں
ہماری Batch 2k22 مختلف مزاجوں کی مختلف شخصیات کا مرکز ہے۔ یہاں ہمیں کچھ لوگ علامہ اقبال جیسے مفکر تو کچھ بے فکر نظر آتے ہیں، کچھ محنتی ملنسار تو کچھ اپنے آپ میں مگن رہنے والے معلوم ہوتے ہیں۔ چند علامہ اقبال کی نظم گل رنگین کے پھول کی مانند ہیں جن کی موجودگی سے نہ کسی کو نفع ہے نہ نقصان اور ایسے لوگ یہاں زیب محفل تو ہیں لیکن شریک شورش محفل نہیں اور اگر دیکھا جائے تو یہاں کچھ مہربانی کا مرکز ہیں تو کچھ بے ایمان، کچھ سادہ مزاج ہیں تو کچھ اوور ایکٹنگ کی دکانیں ہیں۔
کچھ مخلص ہیں تو کچھ صرف اداکار، کچھ کھلے ذہنوں کے مالک ہیں جو اپنا علم بانٹتے ہیں تو انہی میں سے کچھ اپنے علم کو اپنے تک محدود رکھتے ہیں اورایسے لوگ تعلیم یافتہ ہوتے ہوئے بھی وہ اپنا علم چھپا کر جہالت اور دقیانوسی سوچ کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ جب کہ مولا علیؑ کا فرمان ہے کہ "اگر تمہارے پاس علم ہے تو دوسروں تک پہنچاؤ ورنہ وہ کسی کام کا نہیں"۔
اب ایسی تنگ ذہنیت رکھنے والے لوگوں کو کون سمجھائےکہ علم چھپانے سے نہیں بلکہ بانٹنے سے بڑھتا ہے اور اس کے علاوہ اگریہاں دیکھا جائے تو کچھ لوگ وفا کا پیکر ہیں، تو کچھ صرف ریاکار ہیں، کچھ قابل ہیں، تو کچھ ناقابل برداشت، کچھ صاف شفاف چہرے کے ساتھ آتے ہیں، تو کچھ دو چہرے ساتھ لاتے ہیں، کچھ حیاء کا مرکز ہیں تو کچھ بے حیائی کے دلدادے اور اس کے علاوہ کچھ لوگوں کودیکھ کر لگتا ہے کہ شاید ان کو کتابوں سے ایلرجی ہے اس لئے وہ کتابوں کو کھول کے بھی نہیں دیکھتے، تو کچھ کتابوں سے اتنی محبت رکھتے ہیں کہ وہ کتاب کو چوری کرکے پڑھنے کو بھی گناہ نہیں سمجھتے، اوریہاں کچھ لوگ اگر کریں کلام تو ان زبان سے پھول جھڑتے ہیں، تو کچھ کے زبان کھولتے ہی انگارے برستے ہیں، اسی طرح کچھ کچھ با ادب ہیں تو کچھ بے ادب، کچھ سنجدہ نظر آتے ہیں تو کچھ خوش مزاج اور انہیں میں سے کچھ روتے رلاتے رہتے ہیں، توکچھ ہنستے ہنساتے رہتے ہیں۔ غرض کہ ہماری اس batch 2k22 میں ہر طرح کی شخصیات کے sample پائے جاتے ہیں۔ اس لیے میرے نزدیک مختلف مزاجوں کی شخصیات کا ایک انوکھا جہاں ہے ہماری یہ batch.
"یہاں قدم قدم پہ فنکار ملتے ہیں، مگر قسمت والوں کو ہی سچے یار ملتے ہیں"۔
لیکن ہم سب کے مزاج بھلے ہی مشترکہ نہیں ہیں ہم سب کی شخصیات بھلے ہی ایک دوسرے سے مختلف ہیں اور ہماری سوچ ہماری ذہنیت بھی بھلے ہی ایک دوسرے کے ساتھ نہ ملتی ہو مگر پھر بھی ہماری پیچ اپنی اوطاق درس کی اس چار دیواری میں مل جل کر یکجہتی کو برقرار رکھتے ہوئے اپنا وقت گذارتے ہیں اور ایک دوسرے کا خیال رکھتے ہیں اور مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں۔
ہم سب ادب کے طالب علم ہیں تو لہاذا ادب کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہم اپنی اوطاق درس کو نہایت ہی پیار محبت اور خلوص سے سجا کے رکھتے ہیں اور ہر بیچ کے لیے یہ سمجھنا بیحد ضروری ہے کہ ہماری خصلتیں ہماری فطرتیں چاہے جیسی بھی ہوں لیکن ایک چھت کے نیچے اور اس چار دیواری میں ساتھ بیٹھنے کے بعد ہم سب برار حیثیت کے حامل ہو جاتے ہیں۔ اللہ پاک ہماری بیچ کو آئندہ آنے والی تمام بیچيز کو یکجہتی کو قائم رکھنے کی توفیق عطا فرمائے ہدایت کے راستے پر ثابت قدم رکھے اور زندگی کے ہر موڑ پر کامیابی عطا کرے۔

