Saturday, 04 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Zaigham Qadeer/
  4. Irtiqa Ka Safar

Irtiqa Ka Safar

ارتقاء کا سفر

ارتقاء کا سب سے بنیادی نظریہ اینڈو سمبائوسس جس کے مطابق دو خوردبینی خامرے ایک ساتھ مل کر رہنے لگ پڑے تھے اور پھر انہوں نے ہی پیچیدہ زندگی کو آگے وجود دیا اور یہ بارہا ہوا ہے۔ یہ اب ایک بار پھر دیکھنے میں نظر آ رہا ہے اور یہ حیاتیات کی اس صدی کی سب سے بڑی دریافت ہے۔ لیکن اس بار یہ جس زندگی کو وجود دے رہا ہے وہ ہمارے ماحول میں موجود نائٹروجن کو "فکس" کرنے میں مدد دے رہا ہے۔

اس نسبتا "نئی" اینڈوسمبائوسس میں ایک بیکٹیریا کو الجائی نے اپنے اندر سمو لیا ہے جس میں بیکٹیریا الجائی کو نائٹروجن دے رہا ہے اور الجائی بدلے میں اس کو محفوظ جگہ فراہم کر رہی ہے۔

اس مظہر کو جاری ہوئے سو ملین سال ہونیوالے ہیں اور اب صورتحال یہ آ چکی ہے کہ زیادہ تر الجائی اپنے اندر اس بیکٹیریا کو مکمل طور پر سمو چکی ہیں اور وہ کوئی اور جاندار نہیں بلکہ ان کے "جسم" یا خلئیوں کا حصہ بن چکا ہے۔

ایسا زمینی تاریخ میں بڑے لیول پر 1.5 ارب سال پہلے ہوا تھا جس میں ہمارے خلئیوں کو انرجی دینے والا حصہ جسے مائٹوکانڈریا کہتے ہیں وہ ہمارے خلئیوں کا حصہ بنا اور اس کے بعد ہر طرح کی پیچیدہ زندگی وجود میں آئی تھی۔

وہیں پر دوسری دفعہ 1 ارب سال پہلے ہوا تھا جب کلوروپلاسٹ بھی ایسے ہی خلئیوں کا حصہ بنا اور اس کے بعد ہر طرح کے پودے وجود میں آئے تھے۔

اس کے علاوہ ایسا بڑے لیول پر تیسری دفعہ تب ہوا تھا جب cephalopods کی جلد کا حصہ بنانے والے آرگنیلی جسے chromatophore کہتے ہیں وہ پہلے سے موجود خلئیوں کا حصہ بننا شروع ہوئی تھی اور پھر اس نے آج نظر آنے والے آکٹوپس اور سکوئڈز کو وجود دیا تھا۔

نیچر میں ایسے مظہر اول تاریخ سے ہوتے آ رہے ہیں لیکن بڑے سکیل پر بہت کم دفعہ نظر آئے ہیں اور جب جب نظر آئے ہیں کوئی نئی مخلوق ہی بنی ہے۔

Check Also

Maa Ji

By Naveed Khalid Tarar