Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zahra Javed
  4. Ghalat Tasawur e Kamil Zindagi

Ghalat Tasawur e Kamil Zindagi

غلط تصورِ کامل زندگی

آج دنیا کی آبادی تقریباً آٹھ ارب کے قریب پہنچ چکی ہے، مگر ان سب میں سے ایک بھی شخص ایسا نہیں جو ایک مکمل، پرفیکٹ زندگی گزار رہا ہو۔ افسوس، اس سوشل میڈیا کے دور میں ہر شخص نے تصویر کا صرف ایک رخ دیکھ کر خواہشات پالنی شروع کر دی ہیں۔ اگر کسی کا رنگ صاف ہے تو سب اسے خوش قسمت سمجھتے ہیں اور خود کو کمتر۔ حالانکہ نہ وہ بہتر ہے، نہ ہم کم تر، بلکہ حقیقت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کائنات کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے ایک خوبصورت نظام رکھا ہے جسے ہم نے کبھی سمجھنے کی کوشش ہی نہیں کی۔

ہم دوسروں کے پاس موجود چیزوں پر نظر رکھتے ہیں، مگر جو ہمارے پاس ہے، اس کی قدر نہیں کرتے۔ جب کہ اکثر وہی لوگ، جنہیں ہم خوش نصیب سمجھتے ہیں، کسی نہ کسی پہلو سے اُن چیزوں کی کمی محسوس کر رہے ہوتے ہیں جو ہمارے پاس موجود ہیں۔

یہ جو "کمتر ہونے کا احساس" ہے، اس کی سب سے بڑی وجہ اللہ سے دوری ہے۔ جب انسان اپنے رب کے قریب ہوتا ہے، تو اسے اپنا وجود اچھا لگتا ہے، دل مطمئن رہتا ہے اور وہ خود کو مکمل محسوس کرتا ہے۔ مگر جب انسان اپنے رب سے دور ہو جاتا ہے، تو دل میں صرف کمپلیکسز اور بے سکونی رہ جاتی ہے۔

اسی لیے ہمیں شکر کا دامن تھامنے کا حکم دیا گیا، تاکہ ہم کبھی احساسِ کمتری کا شکار نہ ہوں۔ مگر افسوس، انسان نے خود کو اتنا "سستا" سمجھ لیا ہے کہ وہ اپنی قدر دوسروں کی نظر سے معلوم کرنے لگا ہے۔

یاد رکھیں، آپ کی اصل قدر صرف آپ کا رب جانتا ہے، کیونکہ اسی نے آپ کو بنایا ہے، وہی جانتا ہے کہ آپ کیا ہیں اور آپ میں کیا خوبیاں ہیں۔ لہٰذا خود کو ضائع مت کیجیے۔

آپ خاص ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، بس دوسروں کے لیے خاص بننے کی کوشش مت کیجیے، بلکہ اپنے رب کے لیے خاص بن جائیے۔ کیونکہ اسی رب نے مجھے یہ سب لکھنے کا موقع دیا اور آپ کو یہ سب پڑھنے کا۔

Check Also

J Dot Ka Nara

By Qamar Naqeeb Khan