Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Shair Khan
  4. Social Media Ki Yalghar

Social Media Ki Yalghar

سوشل میڈیا کی یلغار

سوشل میڈیا کی بگڑتی تہذیب فحاشی و یلغار ہمارے معاشرے میں ناسور کی طرح دن بدن پھیلتی جاری ہے آج کی ڈیجیٹل دنیا نے جہاں بے پناہ مواقع فراہم کیے ہیں، وہیں اس نے ہماری نوجوان نسل کو ایک ایسی دوڑ میں شامل کر دیا ہے جہاں عارضی شہرت اور پیسوں کی چمک اصل اقدار پر حاوی ہوتی جا رہی ہے۔ یوٹیوب، ٹک ٹاک، انسٹاگرام جیسے پلیٹ فارمز نے ہمارے نوجوانوں کو مصنوعی روشنی کے پیچھے دوڑنے پر مجبور کر دیا ہے، جہاں لائکس، ویوز اور فالوورز کی تعداد کامیابی کا پیمانہ بن گئی ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا یہ عارضی چمک ہماری شناخت، ہمارے کردار اور ہماری اصل اقدار کا متبادل بن سکتی ہے؟

آج کا نوجوان اپنی صلاحیتوں کو تعلیم، ہنر یا کردار کی تعمیر میں صرف کرنے کے بجائے موبائل اسکرین پر ناچنے، جگت بازی کرنے یا دوسروں کا مذاق اڑانے میں مصروف ہے۔ یہ پلیٹ فارمز چند لمحوں کی شہرت تو دے دیتے ہیں، مگر یہ شہرت پانی کے بلبلے کی مانند ہے جو جلد ہی پھٹ جاتی ہے۔ جب یہ پلیٹ فارمز بند ہوں گے یا ان کا رجحان ختم ہوگا تو ان نوجوانوں کے پاس کیا بچے گا؟ چند پرانے ویڈیو کلپس اور حسرت کہ وہ کبھی ٹرینڈنگ پر تھے؟ یہ ایک بھیانک تصویر ہے جو ہمارے مستقبل کی طرف اشارہ کرتی ہے۔

ہماری ثقافت اور تاریخ ہمیں محنت، غیرت اور خودداری کا سبق دیتی ہے۔ مگر آج ہم اس سب کو نظر انداز کرکے ایک ایسی دوڑ میں شامل ہو چکے ہیں جہاں پیسوں کی حوس نے ہمیں اپنی شناخت سے دور کر دیا ہے۔ ہمارے نوجوان اپنی صلاحیتوں کو واہیات مواد بنانے میں ضائع کر رہے ہیں، جب کہ مغرب خود ٹیکنالوجی، سائنس اور تحقیق کے میدان میں ترقی کر رہا ہے۔ وہ ہمیں اس ڈیجیٹل تماشے میں الجھا کر اپنی برتری قائم کر رہے ہیں۔

اگر ہم اپنی آنے والی نسلوں کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں، تو ہمیں تعلیم، ہنر اور کردار کی اہمیت کو دوبارہ اپنانا ہوگا۔ معاشی آزادی اور قومی ترقی کا راز ٹیکنالوجی کے میدان میں آگے بڑھنے میں ہے، نہ کہ عارضی شہرت کے پیچھے بھاگنے میں۔ ہمیں اپنے نوجوانوں کو یہ سمجھانا ہوگا کہ اصلی کامیابی وہ نہیں جو چند سکوں یا لائکس سے ملتی ہے، بلکہ وہ جو انسان کے کردار، علم اور محنت سے حاصل ہوتی ہے۔۔ پیسوں کی حوس میں ہم اپنی شناخت کھو رہے ہیں۔

یہ وقت ہے کہ ہم اپنی اصل اقدار کی طرف لوٹ آئیں۔ اگر ہم نے اپنی نئی نسل کو صرف ویڈیوز بنانے اور تماشوں میں الجھائے رکھا تو تاریخ ہمیں ایک ایسی قوم کے طور پر یاد کرے گی جو بھیڑ چال میں چلتی رہی اور اپنا سب کچھ کھو بیٹھی۔ ضرورت ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں کو علم، ہنر اور خودداری کا سبق دیں، تاکہ وہ نہ صرف اپنی شناخت کو محفوظ رکھ سکیں بلکہ دنیا میں ایک آزاد اور مضبوط قوم کے طور پر ابھریں۔

مغرب کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں ٹیکنالوجی اور تعلیم کے میدان میں آگے بڑھنا ہوگا، ورنہ ہم ہمیشہ اسی بھیک مانگنے کی دوڑ میں پھنسے رہیں گے۔ موجودہ دور یلغار فحاشی عریانیت میں ہم نے اپنے کردار کو زندہ رکھنا ہے تو اس بھیڑ چال کا حصہ نہیں بننا ہوگا یہ عارضی تماش بینہ ٹک ٹاک، اسٹار گرام اور دیگر بے ہوگی میں وقتی پیسوں کی لالچ میں ہم کہیں اپنی شناخت گم نہ کر بیٹھیں ایک کلمہ گو ایک انسان ہونے کے ناطے ہمیں زمانے کی اس یلغار سے بچنا بھی ہے اور اسکی نفی بھی کرنا ہے۔

Check Also

Naye Meesaq Ki Zaroorat Hai

By Syed Mehdi Bukhari