Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Shair Khan
  4. Loader Rickshaw Ya Loaded Munafiqat?

Loader Rickshaw Ya Loaded Munafiqat?

لوڈر رکشہ یا لوڈڈ منافقت؟

کسی نے کیا خوب کہا ہے "ایک تو یہ پڑھے لکھے نہیں اور دوسرا یہ سمجھنے کی کوشش بھی نہیں کرتے"۔

اب سمجھ آیا کہ وہ بات کس کے لیے کہی گئی تھی۔ وزیر اعظم کی وہ انوکھی پیشکش کہ ٹاپ پوزیشن لینے والے طلباء کو لوڈر رکشے دیے جائیں گے صرف ایک اعلان نہیں، پورے تعلیمی نظام پر تھوکا گیا ایک طنز ہے اور قوم کے معماروں کے خوابوں پر پھیرا گیا ایک گندا جوتا ہے۔

ذرا سوچیے، ایک ہونہار طالبعلم، جو کچے گھروں میں مٹی کے دیے جلا کر روشنی سے دوستی کرتا رہا، جو پرانی کتابوں کی بو میں علم کی خوشبو تلاش کرتا رہا، جو خود بھوکا رہ کر کتابوں کو رزق دیتا رہا، اسے تم لوڈر رکشہ دو گے؟

یہ کون سی سائنس ہے؟ یہ کیسا ترقیاتی وژن ہے؟ یہ کہاں کا معاشی انقلاب ہے؟

ارے صاحب! جب آپ کے بچے لندن میں یونیورسٹیوں کی چمکتی لائبریریوں میں بیٹھ کر کیمبرج کی سڑکوں پر سیکھ رہے ہوں، تب غریب کے بچے آپ کے "ویژن" کی چھکڑیاں چلائیں گے؟

یہی تو وہ ذہنی غلامی ہے جو حکمرانوں نے قوم پر مسلط کر دی ہے، کہ تعلیم برائے روزگار نہیں، تعلیم برائے لوڈنگ! جب قوم کے میڈل ہولڈر رکشہ ڈرائیور بنائے جائیں، تو سمجھ لو کہ اصل جاہلیت وہی ہے جو تمہارے خوش لباس وزیر اعظم کے دماغ میں براجمان ہے۔

یہ کوئی طنز نہیں، ایک زخم ہے جو قوم کے جسم پر تازہ کیا گیا ہے۔ آپ نے تعلیم کو کارپینٹر کی ہتھوڑی اور علم کو مزدوری کا پھاوڑا بنا دیا ہے اور کیا ہی نایاب اعلان ہے، جسے وزیر اعظم نے اناؤنس نہیں کیا، شرمندگی سے چھپایا ہوتا تو بہتر ہوتا۔

قوم کا طالب علم یہ نہیں چاہتا کہ اسے لوڈر رکشہ ملے، وہ چاہتا ہے کہ اسے وہ نظام ملے جو اُس کی تعلیم کا حق دے۔ اسے وہ ماحول ملے جہاں وہ ایجادات کرے، تحقیق کرے، قوم کو آگے لے جائے، نہ کہ گلیوں میں آلو، پیاز، سریا، سیمنٹ لوڈ کرے۔

قوم پوچھتی ہے

اگر کامیاب طالبعلم کے لیے لوڈر رکشہ ہے تو پھر ناکام سیاستدان کے لیے اسمبلی کی کرسی کیوں؟ کرپٹ بیوروکریٹ کے لیے بیرونِ ملک بنگلہ کیوں؟ اور چور وزیروں کے لیے قومی خزانے کی چابی کیوں؟

یہ وقت ہے بیدار ہونے کا۔ وگرنہ وہ دن دور نہیں جب ماسٹرز کی ڈگریاں، رکشے کے شیشے پر لگے ہوں گے اور قوم کا ہر باصلاحیت بچہ، وزیر اعظم کی جاہلانہ سوچ کا بوجھ اٹھاتا دکھائی دے گا۔

Check Also

Bani Pti Banam Field Marshal

By Najam Wali Khan