Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Shair Khan
  4. Bhoole Se Bhi Nahi Boolenge

Bhoole Se Bhi Nahi Boolenge

بھولے سے بھی نہیں بھولیں گے

سیاست کا عجیب موسم ہے۔ یہاں دن رات کی تبدیلی تو گھڑی کی سوئیاں بتاتی ہیں لیکن سیاست کے موسم کا حال عمران خان کی یاد دلاتی ہے۔ یہ شخص، جسے کچھ لوگ فسانہ کہتے ہیں اور کچھ افسانہ ساز، دراصل اس سسٹم کا وہ سایہ ہے جس کے بغیر تصویر ادھوری دکھائی دیتی ہے۔ جو حریف کل یہ اعلان کرتے تھے کہ عمران خان اب قصہ پارینہ ہے، اب اس کا نام لینا وقت کا ضیاع ہے، وہی آج جاپان جا کر خان کی یاد میں دیے جلا رہے ہیں اور تو اور، میڈیا کے وہ "محکم" اینکر جن کی زبان پر کل خان کا ذکر "بے ادبی" سمجھا جاتا تھا، آج ماننے پر مجبور ہیں کہ عمران خان کے بغیر سیاست ایسے ہے جیسے شطرنج کے تختے سے بادشاہ کو نکال دیا جائے۔

کامران شاہد کا اعتراف محض ایک جملہ نہیں بلکہ پوری سیاسی بزم پر نوشتہ دیوار ہے کہ خان کو نظرانداز کرنا ممکن نہیں۔ دشمن خان کو دیوتا نہیں مانتے مگر اسی دیوتا کی پوجا نفرت کے جلوس میں کرتے ہیں۔ محبت کرنے والے اسے مسیحا کہتے ہیں، نفرت کرنے والے بھوت، مگر دونوں کی زبان پر ایک ہی نام ہے۔

سیاست کے مندر میں یہ کیسا عجیب مجسمہ کھڑا ہے کہ جو اسے توڑنے نکلتا ہے، خود اسی کے گرد چکر کاٹنے لگتا ہے۔ خان کے مخالفین کی نفرت بھی دراصل عقیدت کا ایک اور روپ ہے اور یہ روپ اتنا طاقتور ہے کہ جتنا دبانے کی کوشش کی جائے اتنا ہی ابھرتا ہے۔

پاکستانی سیاست میں لیڈروں کی کمی نہیں رہی۔ کچھ کو قبر نے خاموش کیا، کچھ کو کرسی نے نگل لیا، کچھ اقتدار کی راہداریوں میں کھو گئے۔ مگر خان وہ کردار ہے جو قید میں بھی خبروں کا شہنشاہ رہتا ہے، جس کے نام پر عدالتیں بھی لرزتی ہیں اور جس کی یاد مخالفین کے اعصاب پر سوار رہتی ہے۔

وہ صرف ایک آدمی نہیں، ایک استعارہ ہے۔ ایک سوالیہ نشان ہے اس سسٹم پر جو اسے ختم کرنا چاہتا ہے مگر ہر بار خود ہی اس کے وجود کی گواہی دے بیٹھتا ہے۔ خان دشمنوں کے لیے خواب میں آنے والا جن بھوت ہے اور چاہنے والوں کے لیے دیوتا۔ مگر دونوں کا المیہ یہ ہے کہ خان کو بھلانا چاہتے ہیں مگر بھول نہیں پاتے۔

پاکستان کی سیاست کو اگر شطرنج کہا جائے تو یہ وہ کھیل ہے جہاں سب مہرے بار بار بدلتے ہیں لیکن خان بادشاہ کی طرح تخت پر براجمان رہتا ہے۔ کچھ اس کے گرد محبت کے چراغ جلاتے ہیں، کچھ نفرت کی آگ بھڑکاتے ہیں، لیکن دونوں کے چہروں پر ایک ہی سایہ ہے عمران خان کا جو بھولے سے بھی نہیں نہیں بھولے گا۔

Check Also

Bani Pti Banam Field Marshal

By Najam Wali Khan