Khudara Motorways Khol Dijye
خدارا موٹر ویز کھول دیجئیے
موٹرویز کو نہ صرف ملک کی ترقی کی علامت سمجھا جاتا ہے بلکہ یہ مواصلات کے نظام کو جدید اور مؤثر بنانے میں بھی بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔ خاص طور پر لاہور سے اسلام آباد موٹروے (M2) کا شمار ان منصوبوں میں ہوتا ہے جنہوں نے سفری دورانیے کو کم کرنے، معیشت کو فروغ دینے اور عوامی زندگی میں آسانی پیدا کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ تاہم مینٹنس اور ایک سیاسی جماعت کے احتجاج کی وجہ سے حالیہ بندش نے عوام، مریضوں اور طلبا کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے جو ایک فوری حل کا تقاضا کرتی ہیں۔
1990 کی دہائی میں موٹروے کے قیام کا آغاز اس وقت ہوا جب پاکستان کو تیزرفتار سفری نظام کی ضرورت محسوس ہوئی۔ لاہور سے اسلام آباد موٹروے کا افتتاح 1997 میں ہوا، جس نے قومی مواصلاتی ڈھانچے میں ایک انقلاب برپا کیا۔ یہ منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ جنوبی ایشیا میں بھی اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ تھا۔
اس موٹروے نے سفری وقت کو 6-5 گھنٹوں تک محدود کر دیا اور معیشت کے مختلف شعبوں، خاص طور پر تجارت، سیاحت، اور صنعتی ترقی کو فروغ دیا۔ ماضی میں بھی سیاسی اور سماجی حالات کے پیش نظر موٹروے کی بندش دیکھی گئی ہے، لیکن حالیہ بندش عوامی مشکلات میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔
موٹروے پولیس کی جانب سے بندش کی وجوہات میں "مینٹیننس" اور حکومت کی جانب سے ممکنہ احتجاجی مظاہرے شامل ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ جہاں ایک طرف شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے وہیں دوسری طرف اس نے اہم سوالات کو جنم دیا ہے جو کہ مندرجہ ذیل ہیں۔۔
موٹروے کی بندش کے باعث تجارتی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں اور اشیائے ضروریہ کی ترسیل میں مشکلات پیش آ رہی ہیں اور یہ معاشی نقصان پورے ملک کے ایک بہت بڑے خطرے کی نشانی ہے اور حالیہ اطلاع کے مطابق ایک چھوٹی بچی موٹر ویز کی بندش کی وجہ ہسپتال نہ پہنچی اور انتقال کرگئی جو کہ انتظامیہ کی نااہلی کا ثبوت ہے کم از کم مریضہ بچی کو علاج کی غرض سے ہسپتال جانے کی اجازت دیتے تو یہ موت واقع نہ ہوتی۔
عام شہری خاص طور پر روزمرہ کے مسافر، طلبا اور ایمرجنسی مریض، اس صورتحال سے شدید متاثر ہو رہے ہیں۔
احتجاجات کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مؤثر حکمت عملی کی کمی نے اس بندش کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ موٹر ویز کی جلد بحالی کے لیے چند تجاویز یہ ہیں۔۔
موٹر ویز بند کرنے سے پہلے متبادل راستے اور دیگر سہولیات کا ہونا بہت ضروری ہے۔ موٹروے کی بندش کے دوران شہریوں کے لیے متبادل راستوں پر ٹریفک کی روانی کو یقینی بنایا جائے اور اضافی ٹول پلازہ کھولے جائیں۔
مذاکرات اور امن کی بحالی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ حکومت اور مظاہرین کے درمیان فوری مذاکرات کرکے احتجاجی مظاہروں کو پرامن طریقے سے ختم کیا جائے تاکہ موٹروے جلد از جلد کھولی جا سکے۔
موٹروے بندش کی معلومات کو بروقت فراہم کرنے کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور میڈیا کا مؤثر استعمال کیا جائے۔
موٹر ویز کی معیاری مرمت کے ساتھ ساتھ اس کی مناسب دیکھ بھال بھی ضروری ہے اگر واقعی مینٹیننس کی ضرورت ہے تو اس کے لیے مختصر دورانیہ کی منصوبہ بندی کی جائے اور عوام کو مکمل شیڈول فراہم کیا جائے۔
لاہور سے اسلام آباد موٹروے کی بندش نے جہاں شہریوں کو سفری مشکلات میں مبتلا کیا ہے، وہیں حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے فوری اور مؤثر حکمت عملی کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا ہے۔ جلد بحالی کے لیے مربوط اقدامات اور عوامی تعاون کو یقینی بنانا ضروری ہے تاکہ عوامی مشکلات کم ہوں اور معیشت پر منفی اثرات سے بچا جا سکے۔ امید ہے حکومت اپنی شہریوں کی بنیادی انسانی حقوق کا خیال رکھتے ہوئے موٹر ویز کھولنے کے اقدامات جاری کرے گی ان شا الله۔