Aik Khwab Ka Rough Draft
ایک خواب کا رف ڈرافٹ

اتوار گزرے کتنے ہی گھنٹے بیت گئے۔۔ اب تو سمجھیں سوموار بھی ڈھل ہی گیا، لیکن میری نظریں جنگ سنڈے میگزین میں چھپی اپنی تحریر سے ہٹنے کا نام نہیں لیتیں۔ سوچتا ہوں، جب معاصر اخبارات نے میری تحریر جنگ کے صفحات پر دیکھی ہوگی تو مارے حسد کے جل بھن گئے ہوں گے۔ مدیر حضرات یا خواتین نے کف افسوس ملتے سوچا ہوگا، کاش عمیر محمود ہمارے ہاں چھپتا۔ شاید کہیں یہ احکامات بھی جاری کیے گئے ہوں کہ عمیر کو جنگ سے 'توڑ' لیا جائے اور جب تک وہ ہاں نہ کرے تب تک اخبار کا ایک صفحہ خالی چھوڑ دیا جائے۔
جب پاکستان میں اتوار کی شام گہری ہوئی ہوگی اور امریکا میں سورج نکلا ہوگا، تب میری تحریر نیویارک ٹائمز کے ذمہ داران نے دیکھی ہوگی، سوچا ہوگا، کاش عمیر امریکا میں ہوتا تو جن ہاتھوں سے یہ تحریر لکھی ہے انہیں چوم لیتے۔ واشنگٹن پوسٹ نے میری تحریر کا ترجمہ کرنے کے احکامات جاری کیے ہوں گے۔ اس امریکی اخبار کے مالک جیف بیزوس نے کسی کو میرا نمبر تلاش کرنے کے لیے کہا ہوگا تاکہ ترجمہ شائع کرنے کی اجازت لی جا سکے۔
الجزیرہ اور سی این این میں صف ماتم بچھ گئی ہوگی کہ ایسے اچھے لکھاری کو ہم کیوں نہ ڈھونڈ پائے، یہ اعزاز جنگ سنڈے میگزین کی مدیر نرجس ملک صاحبہ کو ہی کیوں ملا۔ روپرٹ مرڈوخ نے بلینک چیک سائن کرکے عملے کو دیا ہوگا کہ کسی بھی قیمت پر عمیر کو خرید، لیا جائے اور عملے نے بتایا ہوگا کہ عمیر کو خریدا نہیں جا سکتا کیوں کہ وہ ان مول، ہے۔ عالمی پریس کلبز میں گفتگو ہوئی ہوگی کہ عمیر محمود کی تحریر ہی صحافت کا تاج ہے۔ کولمبیا یونیورسٹی کے اساتذہ کرام نے فیصلہ کیا ہوگا کہ اب سے یہ تحریر صحافت کے نصاب میں شامل کر دی جائے۔
لیکن۔۔ پھر میرا اڑان بھرتا تخیل زمینی حقائق کے ائیرپورٹ پر اترتا ہے۔ پہلے سے معلوم اس سچ کا پھر شدت سے احساس ہوتا ہے کہ میں تو فقط ایک عام سا قلم مزدور ہوں جس کے زاد راہ میں کئی برس کی صحافتی مشقت کے سوا اور کچھ نہیں۔ جس کی کوئی شناخت نہیں ہے، جسے پاکستانی میڈیا کے بگڑتے حالات کو سہنا ہے، ہر ماہ تنخواہوں کا انتظار کرنا ہے، بے روز گار ہونے کے خوف کا سامنا کرنا ہے اور یہ سوچنا ہے کہ اگر یہ خوف سچ ہوگیا تو کہاں کہاں سی وی بھجوانے پڑیں گے۔
غیر یقینی میں الجھا یہ صحافی اپنے سی وی میں لکھے بھی تو کیا لکھے، کہ اب تک کی ساری تگ و دو، بس ایک خواب کا رف ڈرافٹ ہے، ایک مسودہ جو فائنل اپروول کے انتظار میں ہے، جو کسی ان باکس میں ریویو کے لیے پڑا ہے، زندگی کے ڈیسک پر بہت سے کاغذوں میں کہیں دبا ہے۔
شائع ہونے اور پڑھے جانے سے پہلے، اس خواب کے رف ڈرافٹ کو بہت سی ایڈیٹنگ سے گزرنا ہے۔

