Pakistani Vloggers
پاکستانی ویلاگر

ڈیجیٹل انقلاب کی بھر پور رونمائی گھر بیٹھے نکمے ترین لوگوں کیلئے ایک نعمت ثابت ہوئی ہے۔ یہ حقائق کے قریب قریب ہے کہ بہت سے غریب گھر کے لوگوں میں ایک بہترین معاشی خوشحالی دیکھنے کو ملی ہے۔ بہترین معلوماتی تعلیم و تعلم سے ماخوذ اور جدت سے لیس ویلاگ حوصلہ افزاء ہیں۔ جو ہمارے معاشرے میں ایک زبردست قسم کی صلاحیتیں دے رہے ہیں۔
مگر ہر کسی کی سوچ برابر نہیں ہوتی ہر کسی میں مشکل سکلز کرنے کی سکت نہیں ہوتی!
کچھ لوگ ذہنی طور پر کچھ بھی کرکے پیسہ کمانے کو ترجیح رکھتے ہیں اور اس کی عملی طور پر زندہ مثال کچھ پاکستانی ویلاگر ہیں۔ جو غلط ذہن یا دوسرے لفظّوں میں غیرت نام سے بہت دور رہ کر غیر اخلاقی ویلاگ بنارہے ہیں۔ جوکہ ہماری نسلوں کیلئے انتھائی مہلک ہیں۔
آج ہمارے بچے تقریباََ سات سال کی عمر میں پاکستانی ویلاگر یا سوشل میڈیا کے مختلف کنٹینٹس سے متاثر ہونا شروع جاتے ہیں۔ ہمارے بچے ویلاگ مختلف ویڈیوز پیغامات تک رسائی بہت جلد پارہے ہیں اور اپنے عقل لاشعور میں یہ پرفتن اور اخلاق منافی مواد کو سیو کررہے ہیں۔ جو تربیت کے ایک حصے کے طور پر ہم اپنی نسلوں کے ہاتھوں میں خود دے رہے ہیں۔
ہمارے زیادہ تر بے حس ویلاگر نے عجیب و غریب کنٹینٹ شروع کر رکھے ہیں۔ جن کا مقصد کچھ بھی کرکے فائن فالونگ بڑھانے کا جنون ہے۔ وہ اپنی بہن بیٹی یا بیوی تک کو کیمرے کے سامنے عجیب و غریب حرکات کرانے میں بھی عار نہیں سمجھتے۔ آج ہمارا تقریباََ سات سال کا بچہ ہمارے ویلاگر کی بے حس حرکتوں کو روشن دماغی سمجھ رہا ہے۔
ہماری معصوم نسلوں کے ذہنوں کو اتنا خراب کردیا گیا ہے کہ ویڈیوز کے تحمنل تک بھی اخلاقیات کی دھجیاں اڑا دی جاتی ہیں اور ہمارے بچے شوق سے وہ مواد دیکھنا چاہ رہے ہوتے ہیں اور اگر کوئی ان ویلاگر سے پوچھے کہ آپ اس طرح کیوں کررہے ہیں تو وہ بھی اپنی جگہ معاشرتی شوق بازی کا ذکر کرتے ملتے ہیں۔
فہم و فراست یا علوم سے ماخوذ جتنا مرضی مواد شیئر کریں گے قوم اس سے بور ہوتی ہے۔
ہماری جدید نسل کو ٹھمکے ہپ آپ اور کمر و پنڈلی دیکھنے کا شوق اس جنون تک ہے کہ لاکھوں ویوز ایک گھنٹے کے اندر حاصل کیئے جاسکتے ہیں۔ گھوڑے کی خچر کی یا کسی بھی جانور کی ویڈیو لگائیں اور تحمنل پر کچھ بھی اول فول لکھ کے بہترین ویوز لیئے جارہے ہیں۔ مگر معاشرے میں اس کے کتنے غلط اثرات مرتب ہورہے ہیں وہ نہیں سمجھ رہے۔
پاکستانی ویلاگر کو چاہئے کہ پاکستان کا حسن دیکھائیں آثار قدیمہ اور پاکستان کی مشہور تاریخی جگہوں کی ڈاکومنڑیاں سمیت تعلیم و ہنر اور سوشل میڈیا سے ریلیٹڈ ہر مثبت پہلو قوم کے سامنے رکھیں تاکہ ہماری نوجوان نسل موبائل فون کے ذریعے سے بھی بہترین علوم سے آراستہ ہوسکے۔ یقیناََ ہمارا ملک تب ترقی پزیر ہوگا جب ہم سب ایک مثبت سوچ کے ساتھ صف بندی میں شامل ہونگے۔
اس وقت شائقین کرکٹ کسی معجزے کی تلاش میں ہیں اور سمجھتے ہیں کہ موجودہ متنازعہ ترین ٹیم سکوارڈ جو شاید ابتدائی میچوں سے ٹورنامنٹ سے باہر ہوجائے کیونکہ اوپنر اور سپنرز کی کمی نے ڈبو لے جانا ہے اور بحثیت کرکٹ لور ٹیم کو شرجیل عامر سمیت بہترین سپنر ون اور ٹوڈون کی ضرورت ہے۔

