Likhari
لکھاری
لفظوں کی ایک اپنی چاشنی ہوتی ہے۔ یہ سرور و مسرت کی ایک اپنی دنیا ہے اس دنیا میں مگن ہر ذی شعور نئے نئے الفاظ کی کھوج میں رہتا ہے۔ میرے دل کے اندر کیا ہے مجھے کیا کیا کوفتیں پہنچی ہیں۔ حالات حاضرہ کیا ہے۔
لکھاری کی نظر میں معاشرے کی عکاسی اور بہت کچھ یہ ہمارا ایک ہی فن لکھاری ہی ایسا فن ہے جس سے آپ دل کا بوجھ ہلکا کرپاتے ہیں۔ آپ بتا سکتے ہیں کیا ہوا اور کیا نہیں ہونا چاہئے تھا۔ لفظ لکھاری میں چھپے سینکڑوں ہنرمندوں نے اپنے ہنر کا لوہا منوایا ہے۔ جب آپ لفظوں کی دنیا میں کھوجاتے ہیں تو یہ بھی حقیقت ہے کہ الفاظوں کا جیسے الہام ہوتا ہو۔
آپ کبھی کبھار بہت چاہتے ہوئے بھی نہیں لکھ پاتے کبھی کبھار ایک ہی حلیہ ایک واقعہ یا ایک لفظ کے پیچھے آپ ہزاروں الفاظ لکھ جاتے ہیں۔ اس دنیا کی رنگینی یہ ہے کہ آپ کبھی غرور نہیں کرسکتے یہاں سب ایک دوسرے سے سیکھ رہے ہوتے ہیں۔
سب کی کوشش ہوتی ہے کہ الفاظ کی روانی کے ساتھ ساتھ لذت و محبت کا تڑکا لگا رہے۔ تاکہ پڑھنے والا لطف کے ساتھ ساتھ حالات و واقعات کا اصل چہرہ بھی جانچ جائے۔ اس شعبے سے تعلق رکھنے والے ہی سمجھ سکتے ہیں کہ یہاں کتنی محنت اور لگن کا کام کرنا پڑتا ہے۔
آپ کے درجنوں بہترین کالمز کے بعد بھی آپ بہتر سے بہترین لکھنے کیلئے دل و دماغ کا بہترین استعمال کرنا چاہ رہے ہوتے ہیں۔ یہاں ہر کوئی مخلص ہے الفاظ کے ساتھ زبان کے ساتھ۔ انسانیت کے ساتھ قلم کے ساتھ۔
آپ معاشرے کے بہترین اصولوں کی اصل تصویر کا عکس ہوتے ہیں اور آپ انسانیت کش چیزوں کے بہترین ناقد ہیں آپ چاہتے ہیں کہ حق حقدار کو ہی ملے آور آپ چاہتے ہیں کہ سدھار کا موسم ہمیشہ چھایا رہے۔ جنہوں نے اپنی زندگی کو قلم کے حوالے کیا تاریخ گواہ ہے قلم نے ہمیشہ ہی انکو سرخرو کروایا۔
اخلاقی پستی کے اس دور میں لکھاری ہی اخلاقیات سے مزین چیزیں ڈھونڈ رہا ہوتا ہے۔ جب ایک لکھاری قلم آٹھاتا ہے تو سب سے پہلے قارئین کی دلچسپی کیلئے وہ ایک بہترین قسم کی لفظوں کی ترتیب بناتا ہے اور پھر تحریر میں قارئین کی توجہ برقرار رکھنے کیلئے ادب کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اپنے دل کا درد بتانے کی کوشش کرتا ہے۔
ناچیز نے ہمیشہ سے ہی قلم کاروں کو بہت سراہا ہے اور میں آج بھی سب لکھاریوں کو تہذیب اخلاقیات حسن معاشرت اور بہترین اعلی ظرفی سکھانے اور لکھنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں