Wednesday, 27 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Saleem
  4. Theme Park

Theme Park

تھیم پارک

لیشوئی ایڈونچر آئزلینڈ پیراڈائیز، ایک واٹر تھیم پارک ہے۔ ایوو سے 166 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ سارا سفر بہتے نالوں، رواں دریاؤں، خوبصورت وادیوں اور سرسبز پہاڑوں کے علاوہ چھوٹی بڑی بیسیوں ٹنلز پر مشتمل ہے۔ اجازت شدہ ٹریفک سپیڈ کے مطابق راستہ سوا دو گھنٹے میں، سوا چار سو یوان (12870 روپے بشمول پیٹرول اور ٹول ٹیکسز) میں طے ہوتا ہے۔ داخلہ ٹکٹ 270 یوان فی کس اور تین افراد کیلئے 810 یوان (25200 روپے بشمول حادثاتی بیمہ اور اومیکرون بیمہ) میں پڑتا ہے۔ پارک سال میں تین مہینے کھلتا ہے اور اوقات کار صبح دس سے شام دس بجے تک رہتے ہیں۔ ٹکٹ لینے کا بہترین طریقہ آنلائن بکنگ ہے۔

(وائکنگز) تھیم پارک دریا کے بہت بڑے پاٹ میں بنا ہوا ہے گویا دریا اس کے ہر طرف سے دریا گزرتا ہے اور یہ پارک ایک دو آبے میں ہے۔ ایک خصوصی اور پرائیویٹ پل بنا کر شائقین اور زائرین کو اندر بھیجنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ پل سے پہلے ایک بہت بڑے رقبے پر ہزاروں کاروں کیلیئے پارکنگ لاٹ بنا ہوا ہے جو آج اتوار ہونے کی وجہ سے کاروں سے کھچا کھچ بھرا ہوا ہے۔ درجہ حرارت 50 (فیل لائیک) چل رہا ہے۔

پارکنگ لاٹ میں حد نظر کوئی درخت نہیں ہے اور سورج کی حدت اور تیز دھوپ کی وجہ سے آنکھیں چندھیا رہی ہیں۔ کئی ایکڑ پر بنا ہوا ٹکٹ گھر کسی بھی عظیم الشان روسی فلمی ریلوے اسٹیشن کی یاد دلاتا ہے جس میں واٹر گیمز کی مناسبت سے مناسب کپڑوں کی مارکیٹ، مشروبات، آرام گاہیں، سیف باکسز، کئی منزلہ چینج رومز، واش رومز اور دیگر سہولیات، موازنہ کس سے کیا جائے کہ کوئی یورپی ملک دیکھا نہیں البتہ یہاں گوروں کو آنکھیں پھاڑے ہونق بنا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔

چینج رومز سے پارک کی طرف جاتے راستوں پر یا ایک ایکٹیویٹی ایریا سے دوسرے ایکٹیویٹی ایریا کو جاتے راستے پر بیٹھ کر بنائی ہوئی پانچ منٹ کی ویڈیو ایک دن میں شرطیہ کئی ملین ویوز دلا سکتی ہے۔ ہزاروں افراد پر مشتمل نوجوان سٹاف انتہائی مہذب، ہنستا مسکراتا اور ایسا معاون ہے کہ آپ تعریف کیئے بغیر نہیں رہ سکتے۔ تھیم پارک کا رقبہ محتاط اندازے کے مطابق 100 ایکڑ سے زیادہ ہے۔ ٹکٹ میں ساری ایکٹیویٹی کرنے کے پیسے شامل ہیں۔

ایک ایکٹیویٹی ایریا ایک مکمل دنیا ہے جس میں سیف باکسز، کافی ڈرنکس، آئیس کریم، جوس شاپس، مختلف ریسٹورنٹس، آرام گاہیں، بیچ بیڈز، آرام کرسیاں اور واش رومز شامل ہیں۔ اس پارک کی خصوصی اٹریکشن "میرے مطابق" کئی ایکر رقبے پر بنی ہوئی مصنوعی بیچ ہے جس کی گہرائی سمندر جیسی ایک طرف سے اونچی اور دوسری طرف سے دو میٹر ہے۔ 1 سے 60 میٹر کے بعد والے علاقے میں جانے کی اجازت صرف ان افراد کیلیئے ہے جو حفاظتی جیکٹ پہن کر آ رہے ہوں۔

اس بیچ کے پانی میں مصنوعی لہر کا انتظام ہے جو کم از کم دو میٹر اونچی جاتی ہے۔ یہ منظر انتہائی ہیجان انگیز اور حقیقت سے اس قدر مماثلت رکھتا ہے کہ دسیوں ہزار نوجوان لوگ اس میں موج مستی کر رہے ہوتے ہیں۔ ہر لہر (ایک منٹ میں ایک بار) ایک بہت بڑے بھونپو جیسی آواز سے شروع ہوتی ہے اور گویا بھونچال سا آ جاتا ہے۔ زیادہ گہرائی میں تیر رہے لوگ تو 2 میٹر اوپر جا کر نیچے پٹخے جاتے ہیں جبکہ کم گہرائی میں ٹھہرے لوگ بھی لہر کی وجہ سے دو چار قلابازیاں کھا ہی لیتے ہیں، چھوٹا ہو یا بڑا، بچتا کوئی نہیں ہے۔

باقی کی خوبصورت چیزوں میں سوئمنگ پول ہے جسے دریا کے کنارے پر بنایا گیا ہے۔ گو کہ نیچے بہتا دریا پول سے کم از کم دس فٹ نیچے ہے مگر پول میں بیٹھ کر یا تیرتے ہوئے دریا کا منظر جادوئی نظارہ ہے۔ سلائیڈ، بوٹ سلائیڈز، بوٹ رافٹنگ، واٹر گیمز، بچوں کے گیمز، بچوں کی سلائیڈز، واکنگ، جاگنگ، گویا ایک مکمل تفریحی پیکیج۔ کمرشل ازم عروج پر دکھائی دیتا ہے۔ ویسٹ جیکیٹ 100 یوان زر ضمانت پر ملتی ہے۔ واپس کیجیئے 30 کاٹ کر 70 واپس کر دیں گے۔

سیف ڈیپازٹ کی چابی 50 زر ضمانت کی ہے 20 کاٹ کر 30 واپس کر دیں گے۔ بوٹس، سوئمنگ رنگز اور دیگر ہر مطلوب چیز موجود ہے۔ زر ضمانت دیکر لے لیجیئے واپسی پر کچھ نہ کچھ واپس مل ہی جاتے ہیں۔ بیچ پر ڈی جے بابو کمال کرتے ہیں۔ کچھ یوکرائین اور افریقی آرٹسٹ بھی ساتھ دھمالیں ڈالتے ہیں اور پانی میں ٹھہرے لوگ مست ملنگ جھوم جھوم کر ان کا ساتھ دیتے ہیں۔ سٹیج سے آتش بازی کے مناطر بھی دیکھنے کو ملتے ہیں۔

ایک مثبت چیز کا ذکر ضرور کرنا چاہیئے، جوتے سیف ڈیپازٹس میں نہ بھی رکھیں تو ہر ایکٹیویٹی ایریا کے ساتھ ہی گول پائپ نما جوتے دان رکھے ہیں۔ کوئی شخص کسی دوسرے کے جوتے کو ایسے ہاتھ نہیں لگاتا جیسے زہر آلود چیز کو چھونے میں احتیاط ہوتی ہے۔ ویوو بیچ میں پانی کے اندر گرنے والی اشیاء کو کچھ ہی دیر کے بعد انٹری گیٹ پر رکھے لاسٹ اینڈ فاؤنڈ بکس میں سے واپس لیا جاسکتا ہے۔ 170 یوان والی عینک کو 3 بار واپس لیکر آنے والے کی شہادت سے بڑی شہادت شاید ہی مل سکے۔ ایسے لگتا ہے جیسے پانی کی تہہ کو مانیٹر کیا جا رہا ہو کہ کوئی گری پڑی چیز کسی کو زخمی نہ کر دے، فوراََ نکال کر باہر رکھوا دیا جاتا ہے۔

Check Also

Dr. Shoaib Nigrami

By Anwar Ahmad