Keery Khaiye Tehreek
کیڑے کھائیے تحریک
ڈاکٹر صلاح الھاجری خلیجی ہیں، انسانی جسم میں مدافعتی نظام کے علم اور اس علم سے متعلقہ امراض کے ماہر ہیں۔ آپ نے کل مشہور اماراتی ٹی وی چینل "روتانا" کے پروگرام "یا ھلا" میں گفتگو کے دوران فرمایا ہے کہ امارات میں موجود ہمارے مقامی کیڑے کھانے کیلیئے لا جواب ہیں۔
ماہر امیونولوجی نے اپنی بات کی تصدیق کی ہے ہمارے کھیتوں میں پائے جانے والے "فیلڈ کاکروچ" جنہیں"کرکٹ" کہا جاتا ہے کے سمیت بہت سے اماراتی کیڑے مکوڑے صحت مند اور خوردنی ہیں اور ان کی غذائی قیمت اور افادیت مچھلی، گائے کا گوشت، ڈیری مصنوعات اور پھلیوں جیسی دالوں سے بھی زیادہ ہے۔ آپ نے انکشاف فرمایا ہے کہ ہم نے خلیجی یونیورسٹیوں میں تحقیق کی ہے کہ ان کیڑوں اور "ٹڈیوں" کو اب کچھ پکے ہوئے سامان میں شامل کیا جائے۔
آپ نے مزید فرمایا، "کیڑے حیوانی پروٹین کے بہت اچھے مصادر اور ذرائع ہیں جو پھلی دار اجناس سے ملنے والی پروٹین سے بہت بہتر ہیں، اور فائبر پر مشتمل مچھلی اور گائے کے گوشت سے زیادہ اچھے ہوتے ہیں"۔ مزید یہ کہ "ٹڈیاں مچھلیوں اور گائے کے گوشت سے زیادہ فائدہ مند ہیں" اور یہ کہ "کھجور کی لکڑی کے کیڑے خوردنی کیڑے ہیں۔ آپ نے وضاحت کی کہ دنیا میں بہت سے ترقی یافتہ ممالک ایسے ہیں جنہوں نے انسانی خوراک میں کیڑے مکوڑوں کے استعمال کی اجازت دی ہے اور انہیں باقاعدگی سے بیکری سامان اور بسکٹ جیسے کھانوں میں شامل کیا جاتا ہے۔
آپ نے بتایا کہ بہت سے ایسے کیڑے ہیں جو پودے پر موجود صرف وہی عناصر کھاتے ہیں جو خوردنی ہوتے ہیں۔ آپ نے وضاحت کی کہ کچھ لوگ کیڑوں کے بارے میں اپنے دماغ میں ایک گھناؤنی شبیہہ بنا کر رکھتے ہیں، جبکہ انہیں پتہ ہونا چاہیئے انسانی استعمال کے لئے کیڑوں کو خصوصی فارموں میں پرورش کیا جائیگا نہ کہ طفیلی اشیاء پر پالے جائیں گے۔
ان کیڑوں کو کھانے میں استعمال کرنے کے طریقے کے بارے میں آپ کا کہنا تھا کہ کچھ کیڑے مکمل طور پر براہ راست استعمال کیئے جا سکتے ہیں، کچھ کو کھانوں میں پیس کر ملایا جا سکتا ہے جبکہ کچھ کیڑوں کو تندور میں خشک کر کے قابل غذا بنایا جا سکتا ہے، ایسے ہی کئی کیڑے دوسرے کھانوں میں ملا کر استعمال کیئے جا سکتے ہیں۔ آپ نے اس بات کا بھی اظہار فرمایا کہ کیڑوں کا ذائقہ مچھلی کے گوشت، جھینگوں، کیکڑوں کے گوشت یا لوبسٹر کے گوشت جیسا ہوتا ہے۔