Toheen e Awam Act
توہین عوام ایکٹ
ججوں کے لیے توہین عدالت کا قانون، سیاستدانوں کے لیے توہین پارلیمنٹ کا قانون اور آرمی کی عزت و احترام کے تحفظ کا قانون۔۔ یہ سب قوانین موجود ہیں لیکن توہین عوام کا قانون کیوں نہیں؟ میرے ذاتی خیال سے عوام کی تذلیل روکنے کے لیے بھی تو "توہین عوام ایکٹ ہونا چاہیے"۔
آرمی کے حوالے سے اگر کوئی سچ بات بھی کی جائے تو کہا جاتا ہے کہ پکڑو اسے کیوں بولا ہے یہ، اسے سزا دی جائے، اتنے سال بند کر دو فلاں فلاں۔۔ پاک فوج ہے تو پاکستان ہے بات تو ٹھیک ہے لیکن کیا پاکستان صرف پاک فوج سے ہی ہے؟
یہ عوام ہے تو کیا پاکستان نہیں ہے؟
عوام کی کوئی حیثیت نہیں ہے کیا؟
یہ بے چاری عوام جو ٹیکسوں کی چکی میں پس رہی ہے اور جن کے ٹیکسوں سے یہ ملک چل رہا ہے، سیاستدانوں کے بڑے بڑے پیٹ پل رہے ہیں، جرنیلوں کی بادشاہت قائم ہے کیا اس عوام کی کوئی عزت نہیں؟
ایک بندہ اگر اک چھوٹی سی ٹافی بھی خریدتا ہے تو اس پہ ٹیکس ادا کرتا ہے، اک بھکاری آدمی بھی کوئی چیز لے گا تو ٹیکس ادا کر کہ لے گا تو اس غریب عوام کے ٹیکسوں کا ہی تو سارا ریونیو ہے جس پہ یہ ملک منحصر ہے اور سیاستدان اور جرنیل عیش کر رہے ہیں لیکن پھر بھی انہیں کی توہین کے قوانین موجود ہیں تو یہ عوام کہاں جائیں ان کی بھی کوئی حیثیت ہے یہ بھی پاکستان کی بنیاد ہیں۔
آج اگر عوام ان کے خلاف ہے تو انہیں کے برے کرتوتوں کی وجہ سے ہے لیکن پھر بھی اس عوام پہ ظلم ستم کر رہے ہیں، کبھی مہنگائی کی صورت میں تو کبھی نامعلوم افراد کے ہاتھوں۔۔ ان بے وقفوں کو کون سمجھائے کہ اس سے عوام کے دلوں میں ان کے لیے مزید نفرت پیدا ہونی۔۔ خدارا ہوش کے ناخن لیں عوام سے محبت حاصل کرنی ہے تو پہلے ان کے دلوں میں محبت پیدا کریں، ڈنڈوں سے کام نہ لیں۔۔ سوال کرنا عوام کا حق ہے، کہاں سے اتنا پیسہ آجاتا ہے آپ کے پاس کہ آپ چند سالوں میں کھرب پتی بن جائیں، باہر کے ممالک میں پلازے اور جزیرے خرید لیں تو عوام کو بتا دیں بجائے اس کے کہ آپ ناراض ہوں۔۔ آپ کا کام عوام کو مطمئن کرنا ہے نہ کہ ان پر ظلم و تشدد کر کہ ان کی آواز کو دبانا، تمہارے ایسے رویے سے ان کی آواز کبھی نہیں دبے گی۔
ملک کا کوئی بھی ادارہ جہاں غلط ہو انہیں بلا خوف و خطر غلط کہیں ڈر اور خوف کی وجہ سے اپنی آواز اور آزادی اظہارِ رائے خود سے ختم نہ کریں جبکہ اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ اس ملک میں آزادی اظہارِ رائے کو ویگو ڈالوں کی مدد سے دبایا جاتا ہے تو کیا آپ ڈر جائیں گے؟ کیا غلط کو غلط کہنا چھوڑ دیں گے؟
پاکستان کا ہر شہری جانتا ہے کہ پاکستان کا کوئی ادارہ کرپشن سے پاک نہیں۔ لہذا ہر اس ادارے پر جو ملک کے آئین کے منافی یا غلط کام کرے گا تو تنقید کرنا میرے سمیت ہر پاکستانی کا حق ہے اور میں تو بلا خوف کرتا رہوں گا اور غلط ہونے کے باوجود اگر ادارے تنقید برداشت نہیں کرتے تو پھر یہ ملک و قوم دونوں کے دشمن ہیں۔